سائکوسس کا تدارک: پاکستانی ڈاکٹر کے لیے برطانوی سکالرشپ

سعید فاروق کے علاوہ اس ایوارڈ کے منتخب شدگان میں آکسفورڈ یونیورسٹی، یونیورسٹی کالج لندن، یونیورسٹی آف ایڈنبرا سکاٹ لینڈ سمیت دیگر ممالک کے سات محققین شامل ہیں۔

پشاور سے تعلق رکھنے والے ماہر امراض نفسیات ڈاکٹر سعید فاروق برطانوی حکومت کے ادارے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ کیئر ریسرچ (این آئی ایچ آر) کی طرف سے دنیا کے ان سات ماہرین طب میں شامل ہیں جنہیں گلوبل ہیلتھ ریسرچ پروفیسرشپ تحقیقی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

سعید فاروق کے علاوہ اس ایوارڈ کے منتخب شدگان میں آکسفورڈ یونیورسٹی، یونیورسٹی کالج لندن، یونیورسٹی آف ایڈنبرا سکاٹ لینڈ سمیت دیگر ممالک کے سات محققین شامل ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ’اس ایوارڈ سے میرا زندگی بھر کا خواب پورا ہوجائے گا کیونکہ اس تحقیق کے دوران مجھے خصوصی طور پر پاکستان کے نوجوانوں میں سائیکوسس نامی ذہنی بیماری کے تدارک کے لیے کام کرنے کا موقع ملے گا۔ بدقسمتی سے کم ترقی یافتہ اور کمزور معیشت والے ممالک میں یہ سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔‘

ڈاکٹر سعید فاروق کیلی یونیورسٹی برطانیہ کے سکول آف میڈیسن میں سائیکاٹری اینڈ پبلک مینٹل ہیلتھ کے پروفیسر ہیں۔

این آئی ایچ آر کی جانب سے ایوارڈ کے اعلان کے حوالے سے پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ اس ایوارڈ کے تحت دی گئی گرانٹ سے کم ترقی یافتہ ممالک کے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔

این آئی ایچ آر کے مطابق اس ایوارڈ کے تحت سات منتخب محققین کو پانچ سال کے دورانیے کے لیے دو ملین پاؤنڈ (70 کروڑ روپے) دیے جائیں گے۔

اس ایوارڈ کے تحت ایچ آئی وی، مینٹل ہیلتھ، سانس کی بیماریوں، جنسی امراض، اور ریسرچ پریکٹس کے شعبہ جات میں تحقیق کی جائے گی۔

ڈاکٹر سعید فاروق کے مطابق اس ایوارڈ کے بعد پاکستان کے چاروں صوبوں اور سری لنکا میں مینٹل ہیلتھ کے حوالے سے مراکز قائم کیے جائیں گے جہاں سائیکوسس پر کام کیا جائے گا۔

سائیکوسس کیا ہے؟

پروفیسر سعید فاروق کے مطابق سائیکوسس ذہنی امراض کی ایک شدید قسم ہے جو زیادہ تر نوجوان افراد میں پائی جاتی ہے اور اگر بروقت اس کا علاج نہیں ہوتا تو مریض خودکشی جیسے اقدام پر بھی مجبور ہوتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ سائیکوسس کے مریض اوسطاً 25 سال کی عمر سے پہلے فوت ہو جاتے ہیں اور اسی تحقیق کے دوران اس مرض کی ابتدا سے تدارک اور بروقت علاج کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں گی۔

ڈاکٹر سعید فاروق کون ہیں؟

ڈاکٹر سعید فاروق کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی سے ہے، خیبر میڈیکل کالج پشاور سے انہوں نے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی اور اب برطانیہ کیلی یونیورسٹی کے سکول آف میڈیسن میں سائیکاٹرک اینڈ پبلک مینٹل ہیلتھ کے پروفیسر ہیں۔ 1995 میں انہوں نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں سائیکاٹری ڈیپارٹمنٹ کی بنیاد بھی رکھی۔

ڈاکٹر سعید فاروق نے 250 تحقیقی مقالے لکھے ہیں اور پاکستان جرنل آف سائیکاٹری کی بنیاد رکھ کر تقریباً 10 سال اس کے مدیر رہے ہیں۔

پشاور میں ڈاکٹر سعید فاروق کی جانب سے کی گئی ذہنی امراض کی ایک تحقیق ’پی ایم پلس‘ کو اب عالمی ادارہ صحت نے بطور سٹینڈرڈ متعارف کیا ہے۔ ڈاکٹر سعید فاروق ٹی بی کے مریضوں میں ڈپریشن کے علاج کے لیے ایک تحقیق کے سربراہ بھی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان