ایران پر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم ہیک کرنے کا الزام

رپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے عہدیداروں نے بغیر ثبوت پیش کیے ایران پر ان کی کچھ اندرونی مواصلات ہیک کرنے کا الزام لگایا ہے۔

سابق امریکی صدر اور رپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نو اگست 2024 کو بوزمین، مونٹانا میں انتخابی مہم کی ریلی کے دوران خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)

امریکی انتخابات میں رپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے عہدیداروں نے ماضی میں ایران اور سابق صدر کے درمیان اختلافات کا حوالہ دیتے ہوئے بغیر کوئی ثبوت پیش کیے تہران پر ان کی کچھ اندرونی مواصلات (ای میلز) ہیک کرنے کا الزام لگایا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ٹرمپ کی انتخابی مہم کا بیان نیوز ویب سائٹ ’پولیٹیکو‘ کی رپورٹ کے فوراً بعد آیا، جس میں کہا گیا تھا کہ انہیں جولائی میں ٹرمپ کی ٹیم کے اندر سے مستند دستاویزات کی پیشکش کرنے والے ایک گمنام ذریعے سے ای میلز موصول ہونا شروع ہوئیں، جن میں رپبلکن نائب صدارتی امیدوار جے ڈی وانس کی ’ممکنہ کمزوریوں‘ کے بارے میں ایک رپورٹ بھی شامل ہے۔

ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ترجمان سٹیون چیونگ نے ایک بیان میں کہا: ’یہ دستاویزات غیر قانونی طور پر امریکہ کے مخالف غیر ملکی ذرائع سے حاصل کی گئی تھیں، جن کا مقصد 2024 کے انتخابات میں مداخلت کرنا اور ہمارے جمہوری عمل میں افراتفری پھیلانا تھا۔‘

روئٹرز نے آزادانہ طور پر مبینہ ہیکرز کی شناخت یا ان کے محرکات کی تصدیق نہیں کی۔

ٹرمپ کی انتخابی مہم نے مائیکرو سافٹ کے محققین کی جمعے کی رپورٹ کا حوالہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ایرانی حکومت سے منسلک ہیکرز نے جون میں امریکی صدارتی مہم کے دوران ایک ’اعلیٰ عہدے دار‘ کے اکاؤنٹ کو ہیک کرنے کی کوشش کی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ہیکرز نے ایک سابق سیاسی مشیر کے اکاؤنٹ کو ہیک کر لیا اور پھر اسے اس عہدیدار کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا۔ اس رپورٹ میں اہداف کی شناخت کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مائیکرو سافٹ کے ترجمان نے رپورٹ شائع ہونے کے بعد ہدف بنائے گئے عہدیداروں کے نام بتانے یا اضافی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے ایک ای میل میں کہا ہے کہ ’ایرانی حکومت کا نہ تو امریکہ کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کا کوئی ارادہ ہے اور نہ ہی اس کا کوئی مقصد ہے۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے الزامات کے جواب میں ای میل میں مزید کہا گیا: ’ہم ایسی رپورٹوں پر کوئی اعتماد نہیں کرتے۔‘

مائیکروسافٹ کے نتائج کے جواب میں جمعے کو ایران کے اقوام متحدہ کے مشن نے روئٹرز کو بتایا کہ ملک کی سائبر صلاحیتیں ’دفاعی اور ان خطرات کے متناسب ہیں جو اسے درپیش ہیں‘ اور اس کا سائبر حملے شروع کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ صدارت کے دوران ایران کے ساتھ تعلقات کشیدہ تھے۔ اسی دور میں امریکہ نے 2020 میں ایرانی فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کو قتل کیا اور ایران کے کثیرالجہتی جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا۔

ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ترجمان سٹیون چیونگ نے کہا: ’ایرانی جانتے ہیں کہ صدر ٹرمپ ان کی دہشت کو بالکل اسی طرح روکیں گے، جیسے انہوں نے وائٹ ہاؤس میں اپنے پہلے چار سالوں میں کیا تھا۔‘

ٹرمپ جولائی میں ایک قاتلانہ حملے میں بال بال بچے تھے۔ اگرچہ حملہ کرنے والے مشتبہ شخص کا ایران سے کوئی تعلق سامنے نہیں آیا، تاہم امریکی نیوز ٹی وی چینل سی این این نے گذشتہ ماہ رپورٹ کیا تھا کہ امریکہ کے پاس ٹرمپ کے خلاف ایرانی سازش کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات تھیں، جب کہ ایران نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا