پاکستان میں جمعے کی صبح شروع ہونے والی شدید بارشوں کے باعث خیبر پختونخوا کے ضلع دیر بالا میں مٹی کا تودہ گرنے سے ایک ہی خاندان کے 12 افراد دب کر جان سے گئے، جب کہ سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش سے منسلک الگ الگ واقعات میں چھ اموات واقع ہوئی ہیں۔
کراچی
سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سندھ کے مختلف علاقوں میں الگ الگ واقعات میں چھ اموات ہو چکی ہیں، جب کہ بارشوں سے کھڑی فصلوں، رہائشی مکانات اور دوسری عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
محکمہ موسمیات نے انتباہ کیا ہے کہ کراچی سے 270 کلومیٹر جنوب مشرق کی جانب انڈین رن آف کچھ کے اوپر موجود ڈیپ ڈیپریشن یا انتہائی شدید دباؤ والا سسٹم آہستہ آہستہ جنوب مشرق کی طرف بڑھ رہا ہے اور سسٹم کے شمال مشرقی بحیرہ عرب میں ممکنہ سائکلونک سٹارم (یا طوفانی) صورت حال بن سکتی ہے۔
ہوا کے اسی انتہائی شدید دباؤ کے باعث جمعے کی صبح کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش ہوئی۔
شدید بارشوں کی ایڈوائیزری اور سائکلون الرٹ کے بعد کراچی میں آج (30 اگست) اور حیدرآباد، شہید بے نظیر آباد اور میرپورخاص کے اضلاع میں سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو دو دن کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اس طاقتور سسٹم کے زیر اثر بننے والے سائکلونک سٹارم کے باعث کراچی ڈویژن سمیت زیریں سندھ کے اضلاع میں جمعے اور ہفتے کو طوفان کے ساتھ شدید بارشوں کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کراچی کے سائکلون وارننگ سینٹر نے جمعرات کی شام سیٹیلائٹ تصاویر کے ساتھ ایڈوائیزری جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس سسٹم کے باعث رات دیر سے یا جمعے کی صبح بحیرہ عرب میں ممکنہ سائکلونک سٹارم یا طوفانی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات کی ایڈوائیزری کے مطابق گذشتہ شب انڈیا کے رن آف کچھ کے اوپر بننے والا انتہائی شدید دباؤ والا سسٹم آہستہ آہستہ سندھ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ موزوں ماحولیاتی حالات میسر ہونے، سمندر کی سطح کے درجہ حرارت، کم یا درمیانی عمودی ہوائی دباؤ اور اوپری ہوا کی سطح کی تقسیم کی وجہ سے یہ نظام مزید شدت اختیار کر کے جمعے کی صبح تک ایک طوفانی صورت حال (سائکلونک سٹارم) میں تبدیل ہو سکتا ہے۔
سائیلونک سٹارم کی صورت میں تھرپارکر، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو اللہ یار، مٹیاری، عمرکوٹ، میرپور خاص، سانگھڑ، جام شورو، دادو اور شہید بینظیر آباد کے اضلاع اور کراچی ڈویژن میں 31 اگست تک وقفے وقفے سے ہوا اور گرج چمک کے ساتھ انتہائی بھاری بارشیں متوقع ہیں۔
ایڈوائزری میں مزید بتایا گیا کہ ’سائکلونک سٹارم کے باعث سمندر کی حالت بہت خراب رہنے کی توقع ہے۔ سمندر میں 50 سے 60 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی۔ ماہی گیروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ 31 اگست تک سمندر میں جانے سے گریز کریں۔‘
محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری پر پراونشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی سندھ نے سائکلون الرٹ جاری کرتے ہوئے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز، چیئرمین ڈسٹرکٹ مینیجمنٹ اتھارٹیز ( ڈی ڈی ایم ایز) سمیت متعلقہ سرکاری محکموں کو ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ موسیمات اور پی ڈی ایم اے کی سائکلون الرٹ تمام صوبائی محکموں بالخصوص انتظامیہ اور بلدیاتی اداروں کو مزید متحرک رہنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
وزیراعلی ہاؤس سے جاری بیان میں سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری تیاری مکمل ہونا چاہیے اور صوبے کی تمام ہسپتالوں کو انتظامات مکمل کرنے کے علاوہ سٹاف کی حاضری یقینی بنائے۔
تعلیمی ادارے بند
کراچی انتظامیہ نے آج (30 اگست) کو کراچی میں تمام سرکاری اور نجی سکولوں کی چھٹی کا فیصلہ کیا ہے۔
کمشنرکراچی آفس سے جاری ہونے والے ایک ہینڈ اوٹ کے مطابق کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے محکمہ موسمیات اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ایڈوائزری کی روشنی میں کراچی کے تمام اضلاع میں واقع گورنمنٹ اور پرائیویٹ سکولوں کو بند رکھنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب شدید بارشوں کی ایڈوائیزری اور سائیکلون الرٹ کے بعد حیدرآباد، شہید بے نظیر آباد اور میرپورخاص کے اضلاع مے ڈپٹی کمشنرز نے بھی نوٹیفیکیشنز کے ذریعے دو روز کے لیے سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دیر میں 12 اموات
خیبر پختونخوا کے ضلر دیر بالا کے علاقہ پاتراک میں مسلسل اور شدید بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 12 افراد دب کر جان سے گئے۔
ریسکیو 1122 حکام کے مطابق لینڈ سلائڈنے کے نتیجے میں مٹی کا تودہ ایک گھر پر گرا جس سے مکان کی عمارت مکمل طور پر منہدم ہو گئی اور 12 مقیم 12 دب گئے۔
ریسکیو1122 حکام نے مقامی لوگوں کی مدد سے سرچ آپریشن شروع کیا اور مٹی کے نیچے سے 12 جس خاکی نکالے، جو بعد ازاں ہسپتال منتقل کر دیے گئے۔
ریسکیو1122 کے مطابق جان سے جانے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اسلام آباد
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے ایک بیان مین کہا ہے کہ بارشوں کی وجہ سے وفاقی دارالحکومت میں موجود راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند جس کے باعث آبی ذخیرے کے کے سپل ویز آج(جمعے کو) 12 بجے کھولے جائیں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ سپل ویز کھلنے کے باعث ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہو گا اور اس لیے شہریوں ان کے قریب جانے سے اجتناب کریں۔
ڈی سی اسلام آباد نے شہر کے نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کو بھی احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کی ہدایت کی ہے اور کسی ایمرجنسی کی صورت میں 16 پر رابطہ کرنے کا کہا ہے۔
بیان میں شہریوں کو اپنے مال مویشی بھی بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
انتظامیہ نے یقین دہانی کروائی ہے کہ اسلام آباد اور اس کے گرد و نواح میں ندی نالوں اور پلوں کی مانیٹرنگ جاری رکھی جائے گی اور ممکنہ سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کی تیاری مکمل ہے۔
بلوچستان میں گیس کی عدم فراہمی
دوسری طرف بلوچستان میں سیلابی ریلے کے باعث گیس پائپ لائن کو نقصان پہنچا ہے جس کے باعث متعدد شہروں میں گیس فراہمی معطل ہو گئی ہے۔
سوئی سدرن گیس کے بیان کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بولان کلی ساتکزئی میں ایک بڑے سیلابی ریلے نے سوئی سدرن کی 18 انچ قطر کی گیس پائپ لائن کو نقصان پہنچایا، جس کے نتیجے میں کوئٹہ شہر، مستونگ، قلات، کولفور، مچھ، پشین اور ملحقہ علاقوں کو گیس کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’بلوچستان میں امن و امان کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر سکیورٹی کلیئرنس لینے کے بعد بولان، کلی ساتکزئی میں اس تباہ شدہ 18 انچ قطر پائپ لائن کی مرمت کے کام کے لیے ٹیم کو متحرک کیا جائے گا۔‘
صوبہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں شدید آندھی چلنے اور گرچ چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان بتایا گیا ہے، جب کہ ژوب، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، موسی خیل، بارکھان، مستونگ، خضدار، قلات، لسبیلہ، جعفر آباد، کوہلو، بولان، جھل مگسی، پنجگوراور مکران میں موسلادھار بارش بھی متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 سیلسیس ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان بنگلہ دیش دوسرا ٹیسٹ بھی متاثر
راولپنڈی میں موسلا دھار بارش کے باعث جمعے کو پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا جانے والے دوسرے کرکٹ ٹیسٹ کے پہلے دن کا کھیل ختم ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس رپورٹ کے فائل ہونے تک دونوں ٹیمیں ابھی بھی اپنے ہوٹل میں موجود تھیں اور امپائرز کو بارش رکنے کے بعد ہی گراؤنڈ کا معائنہ کرنا تھا۔
محکمہ موسمیات نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں وقفے وقفے سے مون سون کی بارش کی پیش گوئی کی ہوئی ہے۔
اتوار کو راولپنڈی میں بنگلہ دیش کے پہلے ٹیسٹ میں جیت کے بعد دو میچوں کی سیریز برابر کرنے کے لیے بے چین پاکستانی ٹیم کے لیے یہ ایک برا شگون ہے۔
بنگلہ دیش کی 10 وکٹوں سے جیت پاکستان کے خلاف 14 ٹیسٹ میچوں میں پہلی تھی۔