چینی وزیراعظم کے دورے کا شدت سے انتظار ہے: پاکستان

ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ’شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس 14 سے 16 اکتوبر 2024 کو اسلام آباد میں ہو گا۔ اب شنگھائی تعاون تنظیم کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔‘

دفتر خارجہ کی ترجمان نے جمعرات کو بتایا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اگلے ماہ پاکستان میں ہونے والے اجلاس میں چینی وزیر اعظم نے شرکت کی تصدیق کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کو چین کے وزیراعظم کی آمد کا شدت سے انتظار ہے۔‘

ایس سی او کی میزبانی اب پاکستان کے پاس ہے۔ اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ ’شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان نے رکن ممالک کے سربراہان کو دعوت نامے بھجوا دیے ہیں اور چین کے وزیراعظم کی شرکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔‘

ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ’شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس 14 سے 16 اکتوبر 2024 کو اسلام آباد میں ہو گا۔ اب شنگھائی تعاون تنظیم کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’چین کے وزیر اعظم جب پاکستان آئیں گے تو نہ صرف ایس سی او بلکہ پاکستان چین دو طرفہ معاملات پر بھی بات چیت ہو گی۔‘

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’چین کے ساتھ بہت پرانا تعلق ہے جس پر پاکستان کو اعتماد ہے یہی دونوں ممالک کی بہتری میں ہے، سی پیک اس تعلق کی اہم کڑی ہے اور پاکستان کی خواہش ہے کہ جس طرح سی پیک گذشتہ 10 سالوں پھلا پھولا ہے اسی طرح آگے بھی ترقی کرے۔ پاکستان اور چین کی سٹریٹجک پارٹنر شپ ہے پاکستان ایگرکلچر کے شعبے میں بھی چین کے ساتھ تعاون چاہتا ہے۔‘

پاکستان ایران گیس پائپ لائن

پاکستان ایران گیس پائپ لائن جو التوا کاشکار ہے۔ ایران کے مطابق اس نے گیس پائپ لائن کے اپنے حصے کی تعمیر پر دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ جبکہ پاکستان کی جانب  سے گیس پائپ لائن منصوبے پر عمل درآمد میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اور ایران اس سلسلے میں پیرس کی ثالثی عدالت سے رجوع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو نے سوال کیا کہ پہلے تو دفتر خارجہ نے گیس پائپ لائن معاملے پر ہمیشہ کہا کہ پاکستان پرعزم ہے لیکن اب معاملہ التوا کا شکار ہو چکا ہے تو اس کی کیا وجوہات ہیں؟

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ’پاکستان نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ یہ ایک مسئلہ ہے اور ہم بات چیت سے اس مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔ ایران کے ساتھ اور بھی معاملات پر بات چیت چل رہی ہے جس میں گیس پائپ لائن کا معاملہ بھی شامل ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی اینرجی سکیورٹی اہم ایشو ہے اور پاکستان تمام دوست ممالک کے ساتھ اس ایشو پر رابطے میں ہے۔‘

پاکستان افغانستان تعلقات

ترجمان دفتر خارجہ نے جمعرات کے روز ہفتہ وار بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’افغان سرزمین کے اس کے پڑوسیوں کے خلاف استعمال ہونے پر صرف پاکستان کو تشویش نہیں اقوام متحدہ میں بھی یہ معاملہ اٹھایا گیا ہے، افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی پر پاکستان کا موقف واضح ہے، پاکستان نے بار ہا شواہد فراہم کیے ہیں، ہم افغان عبوری حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان دہشت گرد گروپس کے خلاف ایکشن لیں اور یقینی بنائیں کہ یہ گروپس مستقبل میں پاکستان پر حملے نہ کریں۔‘

بیرون ممالک جیلوں میں قید پاکستانی

پارلیمنٹ میں معاملہ اٹھایا گیا کہ بیرون ممالک میں 20 ہزار پاکستانی جیلوں میں ہیں، جن میں سے آدھے سعودی عرب کی جیلوں میں زیر حراست ہیں۔

اس معاملے پر دفتر خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ مشنز سے حراست میں لیے گئے پاکستانیوں سے متعلق معاملہ اٹھایا ہے۔

’لیکن ہم پاکستانی شہریوں کو بھی کہتے ہیں جس بھی ملک میں ہیں وہاں کے قانون کی پاسداری کریں۔ پاکستانی سفارت خانے بیرون ملک جیلوں میں موجود پاکستانیوں سے متعلق معلومات حاصل کریں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان