نیدرلینڈز کی ایک عدالت نے پیر کو پاکستان کے دو مذہبی اور سیاسی رہنماؤں سعد رضوی اور اشرف جلالی کو اسلام مخالف ڈچ رہنما گیرٹ ولڈرزکو قتل کرنے پر اپنے پیروکاروں کو اکسانے کے الزام میں سزا سنا دی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اشرف جلالی اور سعد رضوی پر ان کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا گیا۔ پاکستان نے نیدرلینڈز کی درخواست کے باوجود ان افراد کو ہائی سکیورٹی ٹرائل میں پیش ہونے پر مجبور نہیں کیا۔
56 سالہ اشرف جلالی کو اپنے پیروکاروں کو ولڈرزکے قتل پر اکسانے پر 14 سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ ٹی ایل پی کے رہنما 29 سالہ سعد رضوی کو اسی الزام میں ولڈرزکے قتل پر اکسانے کے الزام میں چار سال قید کی سزا سنائی گئی۔
ڈچ پراسیکیوٹرز نے گذشتہ پیر (دو ستمبر) کو کہا تھا کہ وہ انتہائی دائیں بازو کے مسلم مخالف رہنما گیرٹ ولڈرز کے قتل کے عوامی مطالبات پر پاکستان کے دو افراد کے خلاف 14 سال تک قید کی سزا چاہتے ہیں۔
نیدرلینڈز کا پاکستان کے ساتھ مجرموں کی حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں ہے جس کی وجہ سے اس بات کا امکان نہیں ہے کہ یہ دونوں افراد، جو پیر کو ایمسٹرڈیم میں عدالت کی سماعت سے غیر حاضر تھے، ڈچ عدالت کی طرف سے سنائی گئی کوئی بھی سزا کاٹنے پر مجبور ہوں گے۔
پارلیمنٹ کو لکھے گئے خط میں ڈچ حکومت نے کہا کہ پاکستان نے مشتبہ افراد کی حوالگی کے بار بار کیے جانے والے مطالبات کا کبھی جواب نہیں دیا۔ ڈچ حکومت نے کہا کہ وہ اس معاملے پر اسلام آباد پر دباؤ ڈالتا رہے گا۔
عدالت نے گذشتہ پیر کو کہا تھا کہ فروری میں ان دونوں پاکستانیوں پر شبہ تھا کہ انہوں نے عوامی طور پر لوگوں کو ولڈرز کو قتل کرنے پر انعام دینے کا وعدہ کیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس سے قبل ڈچ عدالت نے رواں سال فروری میں جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ استغاثہ نے پاکستان میں حکام سے کہا ہے کہ دونوں ملزمان، جن کی عمریں 55 اور 29 سال ہیں، کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے انہیں نیدرلینڈز کے حوالے کیا جائے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ دونوں پاکستانیوں پر شبہ ہے کہ وہ عوامی طور پر لوگوں کو گیرٹ ولڈرز کو انعام کے بدلے قتل کرنے کے لیے اُکسا رہے تھے، تاہم عدالتی بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ انہوں نے اکسانے کا یہ کام کیسے انجام دیا۔
عدالتی فیصلے کے بعد گیرٹ ولڈرز نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا تھا: ’مجھے امید ہے کہ ان (دو مشتبہ افراد) کو نیدرلینڈز کے حوالے کرکے اور انہیں مجرم قرار دے کر جیل بھیج دیا جائے گا۔‘
وائلڈرز، جن کی پارٹی رواں سال واضح انتخابی کامیابی کے بعد پہلی بار حکومت میں شامل ہوئی، گذشتہ 20 سالوں سے شدت پسندوں کی جانب سے قتل کی دھمکیوں کی وجہ سے سخت سکیورٹی میں زندگی گزار رہے ہیں۔
پچھلے سال ستمبر میں ایک ڈچ عدالت نے ایک سابق کرکٹر پاکستانی خالد لطیف کو بھی ولڈرز کو قتل کرنے کے لیے سرعام زور دینے پر 12 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ خالد لطیف نے 2018 میں ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں گیرٹ ولڈرز کو قتل کرنے پر 30 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔
یہ ویڈیو گیرٹ ولڈرز کی جانب سے پیغمر اسلام کے ’گستاخانہ‘ خاکوں کے مقابلے کے اعلان کے بعد سامنے آئی تھی، تاہم بعد میں اس مقابلے کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔
اسلام میں پیغمبر کی تصویر بنانا ممنوع ہے اور ماضی میں ایسے خاکوں پر مسلمانوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔
خالد لطیف کرکٹ ٹیم میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں جن پر 2017 میں میچ فکسنگ کے الزامات ثابت ہونے کے بعد بین الاقوامی میچز کھیلنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔