کراچی کے ایک مصروف بازار کی دکانوں میں شوکیس چمکتے زیورات سے آراستہ ہیں، جو دراصل آرٹیفیشیل جیولری (نقلی زیورات) ہے۔ مارکیٹ میں آنے والے اکثر گاہک یہ گہنے خرید رہے تھے اور ان ہی میں سے ایک خاتون خانہ یاسمین بی بی بھی تھیں۔
نقلی زیورات خریدنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے یاسمین نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ سونے کی زیادہ قیمت کے باعث اب عام آدمی کے لیے اصلی گہنے خریدنا ممکن نہیں رہا۔
’قیمتیں اتنی زیادہ ہیں کہ اب ہم چاہ کر بھی سونے کے زیورات نہیں خرید سکتے۔ گذشتہ چند سالوں کے دوران جو سونا خرید لیا بس اب وہی ہے ہمارے پاس۔‘
انہوں نے کہا کہ اب وہ شادی بیاہ کے لیے نقلی زیورات پر ہی اکتفا کر رہی ہیں۔
یاسمین بی بی پاکستان کی واحد شہری نہیں ہیں، جو سونے کی بہت زیادہ قیمتوں کے باعث طلائی زیورات کے استعمال سے گریز کرنے پر مجبور ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان میں اس وقت سونے کی قیمت تمام ریکارڈ توڑے ہوئے ہے اور مقامی اور بین الاقوامی سطح پر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کے فی تولہ نرخ میں 1500 روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد اس قیمتی دھات کی موجودہ قیمت پہلی مرتبہ دو لاکھ 77 ہزار روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
کراچی کے طارق روڈ کے صرافہ بازار میں سوئز جیولرز کے محمد امین نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’اب لوگ سونے کے بسکٹ اور سکے خرید کر پیسہ محفوظ کرتے ہیں۔ زیور خریدنے والے نہ ہونے کے برابر ہیں اور مہنگے سونے کی وجہ سے ہمارا کاروبار متاثر ہوا ہے۔‘
سونے کی قیمتوں میں اضافے کے باعث سوئز جیولرز نے ایک سکیم متعارف کروائی ہے، جس میں سونے کی جیولری آسان اقساط پر مہیا کی جا رہی ہے۔
سونے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ
ماہرین کے مطابق سونے کی قیمتوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں۔
سوسائٹی جیولرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر عبداللہ عبدالرزاق نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’دنیا میں جنگی حالات نے بھی سونے کی قیمتوں کو متاثر کیا ہے کیونکہ یہ قیمت بین الاقوامی مارکیٹ اور ڈالر کے ریٹ سے منسلک ہے۔‘
سونے کی قیمت میں اضافے کی بنیادی وجہ مشرق وسطیٰ میں جنگ کو قرار دیا جا رہا ہے۔
عبداللہ عبدالرزاق کا کہنا تھا: ’دو ہفتے قبل امریکا اور روس نے مارک اپ ریٹ میں کمی کی، جس کی وجہ سے سونے کی قیمتیں بڑھیں، جب کہ جولائی سے ہی قیمتوں میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا تھا جس کا انتباہ امریکہ کی طرف سے پہلے ہی کر دیا گیا تھا۔
’تاہم چین اور انڈیا میں سونے کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ ان دونوں ممالک میں جب بھی سونے کی خریداری زیادہ ہو تو سونے کی قیمت بھی بڑھتی ہے۔‘
انڈیا میں آئندہ ماہ دیوالی کا تہوار منایا جانا ہے جس پر خواتین سونے کے زیورات بناتی ہیں اور اس دھات کی مانگ میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
اضافہ جاری رہے گا؟
صدر صرافہ بازار ہارون چند کے خیال میں سونے کی قیمت میں اضافہ جاری رہے گا اور آئندہ سال فی تولہ نرخ تین لاکھ روپے تک پہنچ سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کی وجہ سونے میں سرمایہ کاری کا محفوظ ہونا ہے، جس کی وجہ سے اکثر لوگ اس میں سرمایہ لگاتے ہیں۔
سونے کی قیمت کا معیشت پر اثر
ڈائریکٹر پاکستان سٹاک ایکسچینج احمد چنائے کے خیال میں دوسری دھاتوں کی قیمتیں نیچے جا رہی ہیں جبکہ لوگ سونے کو محفوظ کر رہے ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں انہوں نے کہا: ’اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان کی معیشت آنے والے دنوں میں ترقی کرے گی۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ برآمدات زیادہ اور درآمدات کم ہو رہی ہیں۔‘