پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ نے قدرے تھکا دینے والی بولنگ کے بعد بیٹنگ کا جارحانہ انداز میں آغاز کیا ہے۔
ملتان میں جاری پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز کھیل کے اختتام پر انگلینڈ نے پاکستان کے 556 رنز کے جواب میں ایک وکٹ کے نقصان پر 96 رنز بنا لیے تھے۔
ایک بالکل ہی فلیٹ وکٹ پر پاکستان کی عمدہ بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ میزبان ٹیم کے جانب سے تین بلے بازوں نے سینچریاں جبکہ ایک نے نصف سینچری سکور کی اور ایک بڑا سکور بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
جواب میں انگینڈ کو اننگز کے آغاز میں ہی کپتان کی وکٹ کھونا پڑا لیکن بعد میں جو روٹ اور زیک کراؤلی نے جارحانہ انداز میں کھیلتے ہوئے صرف 20 اووروں میں 96 رنز بنا لیے ہیں۔
میچ کے تیسرے روز روٹ 32 اور کراؤلی 64 رنز سے اننگز کا دوبارہ آغاز کریں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس سے قبل میچ کے دوسرے روز پاکستان کی اننگز کا اختتام 556 رنز پر ہوات جس میں عبداللہ شفیق کے 102، کپتان شان مسعود 151، سلمان علی آغا کے 104 اور سعود شکیل کے 82 رنز شامل ہیں۔
انگلینڈ کے لیے ابتدائی دو روز انتہایی تھکا دینے والے ثابت ہوئے جہاں انہیں گرم موسم اور فلیٹ وکٹ کا سامنا تھا۔
تاہم انگلش بولر اس فلیٹ وکٹ پر بھی ڈیڑھ روز میں 10 وکٹیں لینے میں کامیاب رہے ہیں۔ جیک لیچ تین، ایٹکنسن دو اور کارس دو وکٹوں کے ساتھ نمایاں بولر رہے۔
انگلینڈ کو پاکستان کے پہلی اننگز کے خسارے کو ختم کرنے کے لیے ابھی مزید 460 رنز درکار ہیں جبکہ اس کی نو وکٹیں باقی ہیں۔
دوسری جانب اس وکٹ پر انگلش بلے بازوں کو روکنا پاکستانی بولرز کے لیے بھی ایک بڑا امتحان ثابت ہوگا۔