وزیر دفاع خواجہ آصف نے ہفتے کو کہا کہ 15 اور 16 اکتوبر کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی احتجاجی کال کے خلاف عدالت کو نوٹس لینا چاہیے۔
پاکستان ایس سی او اجلاس کی میزبانی دارالحکومت میں 15 سے 16 اکتوبر تک کرے گا، جس میں انڈین وزیر خارجہ جے شنکر نے بھی شرکت کا اعلان کیا ہے۔ اس موقعے پر سابق حکمران جماعت پی ٹی آئی نے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔
وزیر دفاع نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ پاکستان کی سالمیت اور عالمی سطح پر ساکھ کا معاملہ ہے اگر عدالت اس پر نوٹس نہ لے تو ’تاریخ جس طرح یاد کرے گی سب کے سامنے ہے۔‘
خواجہ آصف نے کہا کہ ’عدالتوں نے دھڑا دھڑ عمران خان کو ریلیف دیا۔۔۔ 15 اکتوبر کو جو احتجاج کی کال دی ہے یا جو گذشتہ ہفتے حملہ کیا گیا اس پر عدالتوں نے کیوں نوٹس نہیں لیا؟‘
وزیر خارجہ نے کہا کہ اس صورت حال سے نمٹنے اور اس ’یلغار‘ کو، جو پاکستان کی سالمیت کے خلاف ہے، روکنے کے لیے ریاست پوری قوت کا استعمال کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک صوبے نے وفاق پر حال ہی میں حملہ کیا اور پی ٹی آئی انتشار پھیلانے سے باز نہیں آ رہی۔
’یہ ملک دشمنی کا کھلا اعلان ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ایک بار پھر سے نو مئی کو دہرانا چاہتی ہے۔
’2014 میں بھی چین کے صدر کا دورہ ملتوی کرایا‘
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی میزبانی پاکستان کے لیے اعزاز ہے۔ تحریک انصاف کی طرف سے 15 اکتوبر کو مظاہرے کی کال افسوسناک ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا کہ ’اس میں کوئی شک نہیں دہشت گردی کرنے والا پی ٹی آئی کو استعمال کر رہا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ دھرنوں اور افراتفری کے ذریعے سی پیک کو بھی رول بیک کرنے کی سازش کی گئی اور چینی سرمایہ کاروں کو دوسرے مقامات پر منتقل ہونے کے لیے مجبور کیا گیا۔
چین کے وزیراعظم نے 2013 میں دورہ کیا تھا، وہ 11 سال کے بعد پاکستان آرہے ہیں، چین کے وزیراعظم اور ایس سی او کے مہمانوں کو بہترین میزبانی پیش کر کے پاکستان کا امیج اجاگر کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’تحریک انتشار نے 15 اکتوبرکو مظاہرے کی کال دی ہے، لگتا ہے کہ ان کا سکرپٹ رائٹر ایک ہی ہے، 2014 میں بھی پی ٹی آئی نے دھرنوں کے ذریعے چین کے صدر کا دورہ ملتوی کرایا۔‘
احتجاج کی کال
پی ٹی آئی نے جمعے کو اعلان کیا تھا کہ اگر جیل میں بند عمران خان کو ان کی قانونی ٹیم اور معالج سے ملنے نہ دیا گیا تو 15 اکتوبر کو اسلام آباد کے ریڈ زون میں احتجاج کیا جائے گا۔
بین الاقوامی میڈیا کے لیے تحریک انصاف کے ترجمان زلفی بخاری نے جمعے کو ایک بیان میں بتایا کہ اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع ڈی چوک میں احتجاج کا فیصلہ پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں پر مشتمل کمیٹی نے کیا ہے۔
جبکہ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے ردعمل میں کہا تھا کہ ایس سی او کانفرنس میں شرکت کے لیے 12 سربراہان مملکت سمیت غیر ملکی وفود کا خیر مقدم کرنے کے لیے اسلام آباد کو مکمل طور پر محفوظ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ ملک کے خلاف سازش کرنے کی ذہنیت رکھتے ہیں وہ بہتر طور پر گھروں میں رہیں کیونکہ کسی بھی شرپسند کو اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان اعلانات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ اسلام آباد کو مکمل طور پر محفوظ بنا دیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے 18 اکتوبر تک اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ یہ فیصلہ اسلام آباد میں 15 اور 16 اکتوبر کو شیڈول شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے حوالے سے کیا گیا ہے۔
غیر ملکی مہمانوں کی آمد کے موقعے پر جڑواں شہر میں غیر معمولی سکیورٹی کے انتظام کیے جا رہے ہیں۔