ملتان میں جاری دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن آج انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف اپنی پہلی اننگز میں چھ وکٹوں پر 239 رنز بنا لیے۔
آج کے دن کی خاص بات سپن بولر ساجد خان کی نپی تلی بولنگ رہی، جنہوں نے چار انگلش بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
اس سے قبل پاکستان کی پوری ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 366 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی۔
بدھ کو جب پاکستان نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 259 رنز سے اپنی پہلی اننگز کا دوبارہ آغاز کیا تو محمد رضوان اپنی اننگز میں صرف چار رنز کا ہی اضافہ کرنے کے بعد برائیڈن کرس کی بال پر سمتھ کو کیچ تھما کر چلتے بنے۔
دوسرے اینڈ پر موجود سلمان آغا نے بھی اپنی اننگز میں 26 رنز کا اضافہ کیا اور محض 31 رنز کے مجموعی سکور پر آؤٹ ہوگئے۔ ان کے بعد ساجد خان بھی صرف دو رنز کا ہی اضافہ کر پائے۔ اس کے بعد عامر جمال اور نعمان علی نے سکور بورڈ کو سہارا دیا۔ عامر جمال 37 اور نعمان علی 32 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جب کہ زاہد محمود دو رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انگلینڈ کی جانب سے سپن بولر جیک لیچ نے چار، برائیڈن کرس نے تین، میتھیو پوٹس نے دو اور شعیب بشیر نے ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کی پہلی اننگز کے 366 رنز کے جواب میں انگلینڈ نے پر اعتماد انداز میں اپنی باری کا آغاز کیا اور ابتدائی 12 اوورز میں 6.5 کی اوسط سے رنز سکور کیے۔
پاکستانی بولرز کو پہلی کامیابی 73 رنز پر ملی، جب مہمان ٹیم کے اوپنر زیک کرالی 27 رنز بنا کر نعمان علی کا شکار بنے جب کہ اولی پوپ 29 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔
انگلش ٹیم کی دوسری وکٹ 125 رنز پر گری، جب اولی پاپ کو 29 رنز پر ساجد خان نے آؤٹ کیا۔
ان کے بعد جو روٹ 34 رنز بنا کر ساجد خان کا دوسرا شکار بنے۔
ابتدائی وکٹوں کے نقصان کے بعد بین ڈکٹ نے سنچری بنائی اور 114 رنز بنا کر ساجد خان کی ہی گھومتی گیند کا شکار ہو گئے۔
انگلینڈ کے پانچویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی ہیری بروک تھے، جو صرف نو رنز پر ساجد خان کی گیند کو کھیلنے سے قاصر رہے اور اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ بروک کے بعد مہمان ٹیم کے کپتان بین سٹوکس کو نعمان علی نے پویلین کی راہ دکھائی۔ وہ پانچ گیندوں پر ایک ہی رن بنا پائے۔
اس طرح دوسرے دن کھیل کے اختتام تک مہمان ٹیم چھ وکٹوں کے نقصان پر 239 رنز بنانے میں ہی کامیاب ہو سکی۔
گذشتہ روز کامران غلام نے اپنے ڈیبیو پر سینچری بنا کر پاکستان کو ایک اچھے ٹوٹل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
29 سالہ کامران غلام آؤٹ آف فارم بابر اعظم کی جگہ اس وقت کریز پر آئے، جب 19 زنز پر پاکستان اپنی دو وکٹیں گنوا بیٹھا تھا۔
اس مشکل صورت حال میں کامران نے انگلینڈ کی جارحانہ بولنگ اور فیلڈنگ کو ناکام بناتے ہوئے شاندار 118 رنز بنائے۔
انگلینڈ کو تین میچوں کی سیریز میں ایک صفر سے برتری حاصل ہے۔