ساجد خان کی بولنگ سے ملتان ٹیسٹ میں پاکستان کی پوزیشن مستحکم

ملتان میں جمعے کو جب کھیل دوبارہ شروع ہو گا تو انگلینڈ کو جیت کے لیے مزید 261 رنز جب کہ پاکستان کو آٹھ وکٹیں درکار ہوں گی۔

17 اکتوبر 2024 کو ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان دوسرے ٹیسٹ کرکٹ میچ کے تیسرے دن انگلینڈ کے بین ڈکٹ پاکستان کے ساجد خان کے ہاتھوں آؤٹ ہونے کے بعد واپس پویلین جاتے ہوئے (اے ایف پی)

جمعرات کو انگلینڈ کے خلاف ملتان میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے دن ساجد خان کی شاندار بولنگ اور مشکل صورت حال میں اچھی بلے بازی کی بدولت پاکستان کی طویل انتظار کے بعد ہوم ٹیسٹ جیتنے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔

پاکستان نے انگلینڈ کو ایک مشکل پچ پر جیت کے لیے 297 رنز کا ہدف دیا اور تیسرے دن سٹمپ پر مہمان ٹیم 36 رنز پر دو وکٹیں بھی گنوا بیٹھی۔

آج کا کھیل ختم ہونے سے چند لمحے پہلے ساجد خان نے پہلی اننگز کے سنچری بنانے والے بین ڈکٹ کو اپنی تیسری گیند پر صفر پر آؤٹ کر دیا۔

بائیں ہاتھ سے بولنگ کرنے والے سپنر نعمان علی نے بھی زیک کرولی کو سٹمپ آؤٹ کرایا۔ سٹمپ پر اولی پوپ 21 اور جو روٹ 12 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔ ملتان میں جمعے کو جب کھیل دوبارہ شروع ہو گا تو  انگلینڈ کو جیت کے لیے مزید 261 رنز جب کہ پاکستان کو آٹھ وکٹیں درکار ہوں گی۔

پاکستان نے مارچ 2021 کے بعد سے ہوم سیریز میں 11 ٹیسٹ کھیلے لیکن ایک میں بھی اسے جیت نصیب نہیں ہوئی۔

آج صبح جب دوسرے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن کا آغاز ہوا تو انگلینڈ نے اپنی پہلی نامکمل اننگز 239 رنز چھ کھلاڑی آؤٹ سے شروع کی۔ جیمی سمتھ اور بریڈن کارس زیادہ دیر وکٹ پر نہیں ٹک پائے جب انگلش مڈل آرڈر بیٹنگ لائن کو تہس نہس کرنے والے ساجد خان نے بریڈن کارس کو آؤٹ کر کے پہلی اننگز میں پانچویں وکٹ حاصل کی۔

نئے بلے باز میتھیو پوٹس بھی ساجد کی گھومتی گیندوں کو سمجھنے میں قاصر رہے اور صرف چھ رنز بنا کر بولڈ ہو گئے۔

اس موقع پر انگلش ٹیم کی واحد امید جمی سمتھ بھی نعمان علی کی گیند پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سپن بولر جیک لیچ نے آخری لمحات میں 25 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیلنے کے ساتھ ساتھ شعیب بشیر کے ساتھ دسویں وکٹ کے لیے 29 رنز کی شراکت میں اہم کردار ادا کیا۔

شعیب بشیر نو رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو مہمان ٹیم 75 رنز کے خسارے کے ساتھ 291 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔

ساجد خان نے پہلی اننگز میں سات وکٹیں حاصل کرکے کے اپنی ٹیم میں شمولیت کو جائز قرار دے دیا باقی تین وکٹیں بھی سپن بولر نعمان علی کے حصے میں آئیں۔

پاکستان کی دوسری اننگز کا آغاز بھی کچھ خاص اچھا نہیں تھا اور پوری ٹیم دو سیشنز کے اندر ہی 221 رنز پر سمٹ گئی۔ پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز سلمان آغا نے کیے جنہوں نے ٹیل اینڈرز کے ساتھ اس وقت 63 رنز بنائے جب تمام بلے باز مشکل وکٹ پر اپنی وکٹیں کسی بڑی پارٹنر شپ کے بغیر گنوا چکے تھے۔

مہمان ٹیم کی جانب سے شعیب بشیر  نے چار، جیک لیچ نے تین وکٹیں حاصل کیں جب کہ بریڈن کارس نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ