انڈین گینگسٹر لارنس بشنوئی کے کزن رمیش بشنوئی نے دعویٰ کیا ہے کہ کالے ہرن کو مارنے کا مقدمہ منظر عام پر آنے کے بعد انڈین اداکار سلمان خان نے بشنوئی کمیونٹی کو بلینک چیک دینے کی آفر کی تھی۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب یہ واقعہ ہوا تو بشنوئی کمیونٹی نے اس کی مذمت کی جس کے بعد بالی وڈ اداکار کمیونٹی کے رہنماؤں سے ملے اور ہرجانہ ادا کرنے کی آفر دی۔
’سلمان خان بلینک چیک بک لائے اور کمیونٹی لیڈران سے کہا کہ معاملہ ختم کرنے کے لیے جتنی مرضی چاہیں رقم اس میں لکھ لیں۔
رمیش نے مزید کہا کہ ’اگر ہم پیسوں کی وجہ سے یہ سب کر رہے ہوتے تو اس وقت رقم قبول کر لیتے۔‘
سلمان خان کے والد سلیم خان کے اس الزام کہ لارنس مالی فائدے کے لیے بالی وڈ اداکار کو نشانہ بنا رہے ہیں، پر بشنوئی کا کہنا تھا کہ ’معاملہ پیسوں کا نہیں نظریے کا ہے، اس وقت ہمارا خون کھول رہا تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’لارنس انڈیا میں ایک سو دس ایکڑ زمین کے مالک ہیں اور مالی طور پر اتنے مستحکم ہیں کہ انہیں کسی قسم کی بھتہ خوری کی ضرورت نہیں ہے۔‘
کالے ہرن کے شکار کا واقعہ
کالے ہرن کے شکار کا واقعہ 1998 میں انڈیا کی ریاست راجھستان کے شہر جودھ پور میں پیش آیا جب سلمان خان فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘کی شوٹنگ کے لیے وہاں موجود تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے ساتھ دیگر اداکاروں میں سیف علی خان، سونالی باندرے، اور نیلام کوٹھاری شامل تھے، جو اس فلم میں ان کے ساتھی اداکار تھے۔
یہ کیس 25 سال سے چل رہا ہے اور اس میں سلمان خان کو سزا سنائی جا چکی ہے تاہم اداکار اس وقت ضمانت پر ہیں۔
بیشنوئی کمیونٹی، جو کالے ہرن کو مقدس سمجھتی ہے، نے بار بار سلمان سے ان کے اقدامات پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اداکار کے والد، سلیم خان، نے حال ہی میں اے بی پی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ معافی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، کیونکہ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ سلمان اپنی غلطی تسلیم کر رہے ہیں۔