راولپنڈی ٹیسٹ: سعود کی سینچری، انگلش ٹیم مشکل میں

تیسرے اور آخری ٹیسٹ کے دوسرے دن جمعے کو پاکستان کے سعود شکیل کی شاندار سنچری کے بعد انگلینڈ کی ٹیم دوسری اننگز میں مشکلات سے دوچار ہے اور 77 رنز کے خسارے میں جانے کے بعد 24 رنز پر تین وکٹیں گنوا چکی ہے۔

25 اکتوبر 2024 کی اس تصویر میں راولپنڈی میں جاری تیسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن انگلینڈ کے ہیری بروک شاٹ کھیلتے ہوئے جبکہ کریز کے پیچھے پاکستانی وکٹ کیپر محمد رضوان موجود ہیں (عامر قریشی/ اے ایف پی)

راولپنڈی میں جاری پاکستان اور انگلینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن جمعے کو پاکستان کے سعود شکیل کی شاندار سنچری کے بعد انگلینڈ کی ٹیم نے دوسری اننگز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 24 رنز بنائے۔

انگلش ٹیم کو پاکستان کی پہلی اننگز کا خسارہ پورا کرنے کے لیے مزید 53 رنز کی ضرورت ہے۔

جمعے کو میچ کے آغاز پر قومی ٹیم نے تین وکٹوں کے نقصان پر 73 سے بیٹنگ کا آغاز کیا تو کپتان شان مسعود اور سعود شکیل 16، 16 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے۔

تاہم یہ دونوں سکور میں زیادہ اضافہ نہ کرسکے اور کپتان شان مسعود 26 رنز بنا کر سپنر شعیب بشیر کی گیند پر سلپ میں کیچ دے بیٹھے۔

اس کے بعد سعود شکیل کا ساتھ دینے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کریز پر پہنچے اور دونوں نے مل کر مجموعی رنز کو 151 پر پہنچایا، تاہم ریحان احمد نے اس اہم پارٹنر شپ کا خاتمہ کر دیا اور رضوان 25 رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔

151 رنز پر قومی ٹیم کے آدھے کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔

دوسرے اینڈ پر بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے سعود شکیل نے اچھی بیٹنگ جاری رکھتے ہوئے اپنی نصف سینچری مکمل کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کو چھٹا نقصان سلمان علی آغا کی صورت میں اٹھانا پڑا اور وہ ایک رن بنا کر ریحان احمد کی گیند کا شکار بنے۔

قومی ٹیم کے آل راؤنڈر عامر جمال بھی ناکام رہے اور ریحان احمد کی گیند پر 14 رنز بنا کر بولڈ ہوگئے۔

177 رنز پر سات وکٹیں گرنے کے بعد پاکستان کی ٹیم مشکلات سے دوچار تھی اور خدشہ تھا کہ وہ پہلی اننگز میں خسارے سے دوچار ہو جائے گی لیکن سعود شکیل نے ساجد اور نعمان کے ہمراہ شاندار بیٹنگ کر کے میچ کا نقشہ بدل دیا۔

سعود شکیل اور نعمان نے آٹھویں وکٹ کے لیے 88 رنز کی شاندار پارٹنر شپ کی، جس میں نعمان کا حصہ 45 رنز کا رہا تاہم وہ ففٹی مکمل نہ کر سکے اور وکٹ دے بیٹھے۔

اس کے بعد ساجد خان کی وکٹ پر آمد ہوئی، جنہوں نے آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور سعود شکیل کے ساتھ مل کر ایک اور بہترین شراکت داری قائم کی۔

دوسرے اینڈ پر موجود سعود شکیل نے 26 رنز پر ڈراپ ہونے والے کیچ سے بھرپور فائدہ اٹھایا اور شاندار سینچری مکمل کی۔

انہوں نے ساجد کے ہمراہ نویں وکٹ کے لیے 73 رنز کی شاندار پارٹنر شپ کی، جس کی بدولت پاکستانی ٹیم خسارے سے نکل کر برتری لینے میں کامیاب رہی۔

سعود شکیل نے پانچ چوکوں کی مدد سے 134 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور گس ایٹکنسن کی گیند پر وہ آسان کیچ دے بیٹھے۔

اس کے بعد انگلینڈ کو زاہد محمود کی وکٹ لینے میں بالکل بھی دیر نہ لگی اور وہ اپنی پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہو گئے جبکہ ساجد خان نے 48 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔

پاکستان کی پوری ٹیم 344 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور پہلی اننگز میں 77 رنز کی برتری حاصل کی۔

انگلینڈ کی جانب سے ریحان احمد نے چار جبکہ شعیب بشیر نے تین وکٹیں حاصل کیں۔

77 رنز کے خسارے میں جانے کے بعد انگلینڈ نے دوسری اننگز کا آغاز کیا تو 15 کے مجموعی سکور پر بین ڈکٹ ساجد خان کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے۔

اگلے اوور میں نعمان نے بھی ساتھی بولر کی تقلید کرتے ہوئے زیک کرالی کو ایل بی ڈبلیو کردیا، فیلڈ امپائر شرف الدولہ نے کرالی کو آؤٹ نہیں دیا تھا، جس پر پاکستان نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا اور یہ فیصلہ بالکل درست ثابت ہوا۔

ابھی انگلش ٹیم ان دو نقصانات سے سنبھلنے کی کوشش کر رہی تھی کہ اگلے ہی اوور میں نعمان علی نے سلپ میں کھڑے سلمان علی آغا کی مدد سے اولی پوپ کا کام بھی تمام کر دیا، جو اس پورے دورے کے دوران بری طرح ناکام رہے۔

جب میچ کے دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو انگلینڈ نے تین وکٹوں کے نقصان پر 24 رنز بنائے تھے اور اسے پاکستان کی پہلی اننگز کا سکور برابر کرنے کے لیے اب بھی مزید 53 رنز درکار ہیں۔

گزشتہ روز انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جو زیادہ درست ثابت نہیں ہوا تھا اور پوری انگلش ٹیم 267 رنز پر آؤٹ ہوگئی جبکہ ایک بار پھر پاکستانی سپنرز 10 وکٹیں لے اڑے تھے۔

267 رنز کے جواب میں پاکستان کی ٹیم بھی دن کے اختتام تک 73 رنز پر تین وکٹیں گنوا بیٹھی تھی۔

دونوں ٹیموں کے درمیان دو میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ