’اب اس عدالت میں نہیں آؤں گی‘، بشریٰ بی بی عدالت میں رو پڑیں

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پیر کو اسلام آباد کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں بیان دیتے ہوئے رو پڑیں اور عدالتوں پر ناانصافی کا الزام لگایا۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی 17 جولائی 2023 کو لاہور میں ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس میں ضمانتی مچلکوں کے کاغذات پر دستخط کر رہے ہیں (اے ایف پی)

بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پیر کو اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بیان دیتے ہوئے رو پڑیں۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی چھ اور بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، جس میں بشریٰ بی بی عدالت کے سامنے پیش ہوئیں۔

سماعت کے دوران سابق وزیر اعظم کی اہلیہ نے روسٹرم پر آکر کہا کہ ’میں انصاف کی کرسی پر بیٹھے ہوئے منصفوں کی نو مہینوں سے  نا انصافی کا شکار ہوں، جب کہ انہیں اور بانی پی ٹی آئی کو ناانصافی کے ذریعے سزا دی گئی۔‘

بشریٰ بی بی نے وکیلوں پر وقت ضائع کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے قانونی مشیروں اور دوسرے تمام وکلا صرف وقت ضائع کرتے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا: ’جو اندر انسان بیٹھا ہے کیا وہ انسان نہیں ہے۔ کسی جج کو نظر نہیں آتا۔‘

بشریٰ بی بی نے کہا: ’میں اب اس عدالت میں نہیں آؤں گی کیونکہ یہاں صرف ناانصافیاں ہوتی ہیں۔‘ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سماعت کے دوران بشریٰ بی بی رو پڑیں اور کہا کہ ’انصاف تو ہے ہی نہیں۔ میں انصاف کے لیے نہیں آئی۔ میرا کمبل و دیگر سامان گاڑی میں ہے، جب آپ کہیں گے میں جیل جانے کو تیار ہوں۔‘

ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے سماعت کے آغاز میں کہا جیل حکام کو ہدایت کریں کہ بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے حاضر کیا جائے۔

عمران خان کی اہلیہ کو تقریباً نو مہینے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں گزارنے کے بعد 25 اکتوبر کو توشہ خانہ کیس میں ضمانت پر رہائی ملی تھی۔

اڈیالہ جیل سے نکلنے کے بعد بشریٰ بی بی پشاور چلی گئیں تھیں، جہاں سے وہ چند روز قبل واپس اسلام آباد آئیں ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست