آئی سی سی اجلاس پھر ملتوی، شرائط پر بات نہیں ہو گی: محسن نقوی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے بتایا کہ آئندہ سال ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا ہے۔

27 نومبر 2024 کی اس تصویر میں محسن نقوی اسلام آباد میں ’ریڈ زون‘ کے دورے کے دوران (اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے بتایا کہ آئندہ سال ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا ہے۔

ہفتے کو لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا آئی سی سی کے ساتھ اجلاس ملتوی ہو گیا ہے اور جیسے ہی تفصیلات حتمی ہوں گی، ہم قوم کو آگاہ کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی اپنے مؤقف پر قائم ہے، جب کہ بی سی سی آئی نے پاکستان کے سخت مؤقف کے بعد مزید وقت طلب کیا ہے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ ’ہم قوم کو مایوس نہیں کریں گے۔ بات چیت جاری ہے، لیکن میں کسی بھی قبل از وقت بیان سے گریز کرنا چاہتا ہوں۔ ہمارا مقصد پاکستانی اور بین الاقوامی کرکٹ کے لیے بہترین نتائج حاصل کرنا ہے۔‘

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ مذاکرات کو نقصان پہنچانے سے بچنے کے لیے کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔

آئی سی سی کے نئے چیئرمین جے شاہ کی تقرری پر تبصرہ کرتے ہوئے نقوی نے کہا: ’اگر آئی سی سی ترقی کرے گی، تو کرکٹ بھی ترقی کرے گی۔ اگر آئی سی سی میں کوئی رکاوٹ پیدا ہوتی ہے تو اس کا اثر پوری دنیا پر پڑے گا۔‘

چیئرمین پی سی بی نے مزید کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی سے متعلق بہتر فیصلے ہوں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ ’بات چیت چل رہی ہے، پاکستان نے مثبت کردار ادا کیا ہے اور کرتا رہے گا،  شرائط پر کوئی بات نہیں ہو گی۔

’میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا، پاکستان اس معاملے پر مثبت کردار ادا کر رہا ہے، فیصلہ آئی سی سی نے کرنا ہے وہی اعلان کرے گی۔‘

چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد پر تعطل بدستور برقرار ہے۔ یہ ٹورنامنٹ 19 فروری سے نو مارچ 2025 تک پاکستان میں شیڈول ہے لیکن انڈین کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے سیاسی اور سکیورٹی وجوہات کا حوالہ دے کر اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا ہے حالاںکہ تمام رکن ممالک سکیورٹی انتظامات اور مجوزہ میچ شیڈول پر اطمینان کا اظہار کر چکے ہیں۔

جمعرات کو بی سی سی آئی کے نمائندوں نے پی سی بی کی جانب سے پیش کردہ آئندہ تین سال کے لیے ’شراکت داری کے فارمولے‘ کو مسترد کر دیا جو اس تنازعے کے حل کی ایک کوشش تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ