ایران میں حکام نے گلوکارہ کو لازمی حجاب کے بغیر یوٹیوب پر ورچوئل کانسرٹ میں گانا گانے پر گرفتار کر لیا۔
پرستو احمدی کو ہفتے کو شمالی صوبے مازندران میں گرفتار کیا گیا۔
پرستو احمدی کے وکیل میلاد پناہی پور نے بتایا ہے کہ ’آج دوپہر تک ہمیں اپنی مؤکلہ پرستو احمدی کے حال کے بارے میں کچھ علم نہیں۔ تھا۔ بدقسمتی سے ہمیں آج معلوم ہوا کہ انہیں مازندران صوبے میں گرفتار کر لیا گیا۔‘
پرستو احمدی کی گرفتاری کی خبر عام ہونے کے چند گھنٹے بعد پاسداران سے منسلک تسنیم نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ گلوکارہ اپنے خاندان کے لوگوں کے ساتھ مازندران پولیس ہیڈکوارٹر سے چلی گئیں ہے جہاں ان کے ساتھ ایک بریفنگ نشست ہوئی۔
تاہم پناہی پور نے تسنیم کی رپورٹ کو انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے اس کے ساتھ ’جھوٹ پر پابندی‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا۔
گلوکارہ پرستو احمدی کے وکیل میلاد پناہی پور کے مطابق: ’جیسا کہ عدلیہ پہلے اعلان کر چکی ہے میری مؤکلہ پرستو احمدی سمیت تمام ملوث افراد کے خلاف قانونی مقدمات دائر کیے گئے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم قانونی کارروائی کے منتظر تھے لیکن آج دوپہر دو موسیقاروں احسان بیراغدار اور سہیل فقیہ نصیری، کو تہران میں ان کی میوزک اکیڈمی سے گرفتار کر لیا گیا۔‘
’ہم معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انہیں کیوں گرفتار کیا گیا؟ کس نے انہیں حراست میں لیا اور ان پر کیا الزامات ہیں؟ لیکن فی الحال ہمارے پاس اس بارے میں کوئی معلومات نہیں۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گرفتاریاں عدلیہ کی طرف سے کسی پیشگی اطلاع یا سمن کے بغیر کی گئیں۔
بدھ کو پرستو احمدی کے بغیر لازمی حجاب کے پرفارم کرنے کی فوٹیج جاری ہونے کے فوراً بعد، ایرانی عدلیہ نے ان اور پرفارمنس میں شامل دیگر افراد کے خلاف مجرمانہ الزامات عائد کیے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عدلیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے میزان نیوز ایجنسی نے پرفارمنس کو ’غیر قانونی‘ قرار دیتے ہوئے گلوکارہ اور اس پرفارمنس کی تیاری میں شامل افراد کے خلاف مقدمات کے اندراج کا اعلان کیا۔
پرستو احمدی نے کہا کہ ان لوگوں کے لیے گانا جن سے وہ محبت کرتی ہیں ایک ایسا حق ہے جسے وہ نظر انداز نہیں کر سکتیں۔
انہوں نے انسٹاگرام پر لکھا کہ ’میں پرستو ہوں، ایک لڑکی جو ان لوگوں کے لیے گانا چاہتی ہے جنہیں وہ پسند کرتی ہے۔ یہ میرا وہ حق ہے جسے میں نظر انداز نہیں کر سکتی۔ اس سرزمین کے لیے گانا جس سے میں بے پناہ محبت کرتی ہوں۔ یہاں ہمارے پیارے ایران کے اس حصے میں جہاں تاریخ اور ہمارے اساطیر آپس میں جڑتے ہیں، میری آواز سنو۔‘
1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے پرستو احمدی بغیر حجاب کے عوامی سطح پر گانے والی پہلی اور واحد ایرانی گلوکارہ ہیں۔ انہوں نے ایران کے ایک کاروان سرائے کے صحن میں کنسرٹ اہتمام کر کے اسے یوٹیوب پر لائیو سٹریم کیا۔
اپنے انسٹاگرام پیج پر احمدی نے اس کنسرٹ کو ’اپنے پیارے لوگوں کے لیے، مشکل حالات اور شدید دباؤ میں انجام دیا جانے والا‘ قرار دیا۔
ایرانی گلوکارہ کی 27 منٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی اور اسے بے حد پذیرائی ملی۔ قانون کے تحت ایران میں خواتین کے گانا گانے پر پابندی ہے۔