یورپی یونین نے اتوار کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر وسیع پیمانے پر عائد کردہ محصولات پر شدید تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر یورپی یونین کو نشانہ بنایا گیا تو 27 ملکی بلاک ’مضبوط رد عمل‘ کا اظہار کرے گا۔
اب تک برسلز نے اس معاملے پر بات چیت کے ذریعے تنازع سے بچنے کی امید ظاہر کی ہے لیکن جمعے کو ٹرمپ نے اپنا مؤقف مزید سخت کیا اور کہا کہ وہ ’قطعی طور پر‘ مستقبل میں یورپی یونین کو بھی ہدف بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ٹرمپ نے اپنے شمالی امریکی ہمسایہ ممالک اور چین پر نئے تجارتی محصولات عائد کیے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو آخرکار اپنے ہمسایہ ممالک میکسیکو اور کینیڈا پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی پر عملدرآمد کر دیا ہے جبکہ چین پر پہلے سے نافذ شدہ محصولات کے علاوہ 10 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔
یورپی کمیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’یورپی یونین کو امریکہ کے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر محصولات عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’محصولات غیر ضروری ہیں۔ وہ معاشی عدم استحکام پیدا کریں گے اور مہنگائی بڑھے گی۔ یہ تمام فریقین کے لیے نقصان دہ ہیں۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ ’یورپی یونین کسی بھی ایسے تجارتی شراکت دار کو سخت جواب دے گی جو یورپی مصنوعات پر غیر منصفانہ یا من مانے محصولات عائد کرے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ ’فی الحال ہمیں یورپی مصنوعات پر اضافی امریکی محصولات کے نفاذ کی اطلاع نہیں۔‘
ترجمان نے کہا کہ 27 ملکی یورپی یونین کم محصولات کی پالیسی پر قائم ہے کیوں کہ یہ ’پائیدار اور قواعد پر مبنی تجارتی نظام کے تحت ترقی اور معاشی استحکام کو فروغ دینے کا ذریعہ ہے۔‘
دوسری جانب کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ہفتے کو عزم ظاہر کیا کہ ان کا ملک جوابی کارروائی کرتے ہوئے مخصوص امریکی مصنوعات پر 25 فیصد محصول عائد کرے گا۔
ان امریکی مصنوعات کی مجموعی مالیت 155 ارب کینیڈین ڈالر (106.6 ارب امریکی ڈالر) ہے۔
کینیڈین وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ پہلے مرحلے میں منگل سے محصول نافذ ہوگا جب کہ دوسرا مرحلہ تین ہفتے بعد متعارف کرایا جائے گا۔
کینیڈا کے مختلف صوبوں کے رہنماؤں نے بھی جوابی اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن میں امریکی شراب کی خریداری فوری طور پر روکنا شامل ہے۔