ضلع مالاکنڈ سے تعلق رکھنے والے محمد رحیم پانچ فروری کو اپنی اہلیہ سمیت عمرہ ادا کرنے کے بعد پاکستان واپس پہنچے۔ انہوں نے بغیر کسی ٹرانزٹ کے پشاور سے جدہ اور جدہ سے پشاور کا ٹکٹ خریدا تھا۔
محمد رحیم کے مطابق انہیں یہ ٹکٹ ایک لاکھ 85 ہزار روپے میں ملا اور عمرہ کی 40 ہزار ویزا فیس سمیت ٹکٹ اور ویزے سمیت تقریباً دو لاکھ 20 ہزار فی کس کے اخراجات آئے۔
تاہم محمد رحیم کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ باقاعدہ منصوبہ بندی کر کے وہ اپنی اور اہلیہ کے عمرے کے اخراجات سے تقریباً دو لاکھ روپے کی بچت کر سکتے تھے۔
انہوں نے بتایا: ’مجموعی طور پر دو ٹکٹوں اور عمرہ ویزا فیس پر چار لاکھ 40 ہزار روپے کے اخراجات آئے، لیکن مجھے حالیہ دنوں میں شروع ہونے والی بجٹ ایئر لائن کے بارے میں معلومات نہیں تھیں۔‘
محمد رحیم کی طرح خیبر پختونخوا کے زیادہ تر زائرین عمرہ کے لیے اسلام آباد بین الاقوامی ایئرپورٹ یا پشاور ایئرپورٹ کا انتخاب کرتے ہیں۔
یہ زائرین پہلے ان دونوں ہوائی اڈوں سے پروازوں کی ٹکٹوں کا اندازہ لگاتے ہیں تاکہ معلوم ہو کہ حالیہ عمرہ سیزن میں ٹکٹ کتنے میں پڑے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انڈپینڈنٹ اردو نے اس رپورٹ کے لیے مارچ کے آخری ہفتے میں دستیاب ٹکٹوں کا اندازہ لگایا، یعنی اگر کوئی آج (سات فروری 2025 کو) آئندہ ماہ مارچ کے آخری ہفتے میں عمرہ ادا کرنے جائے تو ٹکٹ کتنے میں ملے گا۔ اس تجزیے میں صرف براہ راست ٹکٹوں کی قیمتوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
اسلام آباد ہوائی اڈے سے ایئر بلیو اور پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی ڈائریکٹ پروازیں جدہ جاتی ہیں۔ 30 مارچ کو پشاور سے جدہ اور 16 سے 20 اپریل کے درمیان جدہ سے واپسی کا ریٹرن ٹکٹ ایئر بلیو میں ایک لاکھ 40 ہزار روپے جبکہ پی آئی اے میں ایک لاکھ 70 ہزار روپے تک کا بنتا ہے۔
اسی طرح اگر 30 مارچ کو اسلام آباد سے جدہ اور 14 اپریل کو جدہ سے اسلام آباد پی آئی اے کا ڈائریکٹ ٹکٹ خریدا جائے تو اس کی قیمت تقریباً ایک لاکھ 70 ہزار روپے ہے، جس میں چیک ان بیگج (وہ بیگ جو آپ جہاز کے اندر نہیں لے جا سکتے) کا وزن 30 کلوگرام شامل ہے۔
دوسری طرف ایئر بلیو کا ڈائریکٹ ٹکٹ انہی تاریخوں میں اگر بُک کیا جائے تو 20 کلوگرام چیک اِن بیگج کے ساتھ تقریباً ایک لاکھ 50 ہزار روپے میں دستیاب ہے۔
اگر پشاور سے سفر کا حساب لگایا جائے تو پشاور سے جدہ کے لیے سیرین ایئر (30 کلوگرام بیگج کے ساتھ) اور سعودی ایئر لائن (40 کلوگرام بیگج کے ساتھ) کی ڈائریکٹ پروازیں جاتی ہیں۔ 30 مارچ سے 18 اپریل تک بکنگ کے لیے ان پروازوں کی قیمت تقریباً ایک لاکھ 70 ہزار روپے بنتی ہے۔
ایئر بلیو، پی آئی اے، سعودی ایئر لائن اور سیرین ایئر کی ان تمام پروازوں میں مسافروں کو دورانِ پرواز خوراک فراہم کی جاتی ہے اور چیک اِن بیگج کے ساتھ 7 سے 10 کلوگرام کیبن بیگج (وہ بیگ جو مسافر جہاز کے اندر لے جا سکتے ہیں) بھی شامل ہوتا ہے۔
اب آتے ہیں فلائی اے ڈیل (Flyadeal) کی پروازوں کی طرف، جو سعودی ایئر لائن کی بجٹ ایئر لائن ہے اور جس نے یکم فروری سے کراچی سے جدہ اور ریاض کے لیے پروازیں شروع کی ہیں۔
کمپنی نے ہفتے میں دو پروازیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ بجٹ پروازیں ہیں، جن سے مسافر کم قیمت میں مستفید ہو سکتے ہیں۔
اسی دعوے کو جانچنے کے لیے انڈپینڈنٹ اردو نے ان پروازوں کا موازنہ اوپر دیے گئے ٹکٹوں کی قیمتوں سے کیا ہے تاکہ معلوم ہو کہ آیا واقعی اس سے مسافروں کو کم قیمت میں ٹکٹ مل سکتا ہے یا نہیں۔
اوپر دی گئی اسلام آباد اور پشاور سے جدہ جانے والی پروازوں کا کرایہ ایک لاکھ 40 ہزار روپے سے ایک لاکھ 70 ہزار روپے تک ہے، جبکہ انہی تاریخوں میں فلائی اے ڈیل کی کراچی سے جدہ جانے والی پروازوں کا کرایہ تقریباً ایک لاکھ روپے بنتا ہے۔
اگر اس میں اسلام آباد یا پشاور سے کراچی تک جہاز کا کرایہ شامل کیا جائے، جو ریٹرن میں تقریباً 40 ہزار روپے بنتا ہے، تو مجموعی طور پر جدہ کا ٹکٹ ایک لاکھ 35 ہزار روپے تک کا ہو سکتا ہے۔
اب اگر اسلام آباد سے سب سے کم کرایہ ایئر بلیو کا لیا جائے، جو تقریباً ایک لاکھ 45 ہزار روپے بنتا ہے، تو یہ فلائی اے ڈیل کے کرائے کے قریب ہے۔
تاہم، اگر کوئی مسافر پی آئی اے یا سعودی ایئر لائن کی پرواز سے پشاور یا اسلام آباد سے سفر کرے تو فلائی اے ڈیل کے مقابلے میں کم از کم 50 ہزار روپے تک کی بچت ہو سکتی ہے۔
خیبر پختونخوا کے رہائشیوں کے لیے یہ سودا بہتر اس لیے ہو سکتا ہے کہ ایئر بلیو کی جدہ کے لیے ڈائریکٹ پروازیں صرف اسلام آباد سے جاتی ہیں جبکہ زیادہ تر زائرین پشاور ایئرپورٹ سے سعودی ایئر لائن یا سیرین کا انتخاب کرتے ہیں، جن کا کرایہ ایک لاکھ 70 ہزار روپے تک پہنچ جاتا ہے، جو فلائی اے ڈیل کے کرائے سے تقریباً 40 ہزار روپے زیادہ ہے۔
کراچی سے اگر دیگر ایئر لائنز کے ساتھ موازنہ کیا جائے تو 30 مارچ سے 16 اپریل تک کا ٹکٹ ایئر بلیو سمیت دیگر ایئر لائنز میں ایک لاکھ 12 ہزار روپے سے لے کر ایک لاکھ 40 ہزار روپے تک کا ہے، تاہم فلائی اے ڈیل کی ٹکٹ قیمت اسی دورانیے میں تقریباً 98 ہزار روپے بنتی ہے، یعنی دیگر ایئر لائنز کے مقابلے میں فلائی اے ڈیل کا کرایہ 14 ہزار روپے سے 35 ہزار روپے تک کم ہے۔
آسان الفاظ میں اگر خلاصہ نکالا جائے تو:
اسلام آباد یا پشاور سے جدہ کا ڈائریکٹ ریٹرن ٹکٹ بمعہ ویزا فیس مسافر کو دو لاکھ 10 ہزار روپے تک ملتا ہے۔
جبکہ اسلام آباد یا پشاور سے کراچی اور پھر کراچی سے جدہ کا ریٹرن ٹکٹ بمعہ ویزا فیس ایک لاکھ 50 ہزار روپے سے ایک لاکھ 70 ہزار روپے تک پڑتا ہے۔
فلائی اے ڈیل کا کرایہ کم کیوں؟
فلائی اے ڈیل کی پرواز بک کرتے وقت مسافروں کو مختلف آپشنز دیے جاتے ہیں، جن میں بیگج وزن، دورانِ پرواز کھانا شامل کرنا یا نہ کرنا، ٹکٹ منسوخی کی سہولت وغیرہ شامل ہیں اور ان کا انتخاب مسافر کی مرضی پر ہوتا ہے۔
اوپر دیے گئے کرائے فلائی اے ڈیل کے ویلیو پیکج کے تحت ہیں، جس میں مسافر کو 20 کلوگرام چیک اِن بیگج اور 7 کلوگرام کیبن بیگج لے جانے کی اجازت ہوتی ہے۔
تاہم یہ ٹکٹ اس سے بھی تقریباً 8 ہزار روپے کم ہو سکتا ہے، اگر مسافر صرف وہ بیگ لے جائے جو سیٹ کے نیچے رکھا جا سکتا ہے اور کوئی اضافی بیگ ساتھ نہ ہو۔
یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ جتنا پہلے آپ ٹکٹ بک کریں گے، اتنا ہی کم کرائے پر ملے گا اور جتنا سامان کم ہوگا، اتنا ہی سستا ٹکٹ خریدا جا سکتا ہے۔
نوٹ: اس رپورٹ میں پروازوں کے کرائے سات فروری 2025 کو ایئر لائنز کی ویب سائٹس پر چیک کیے گئے نرخوں کے مطابق ہیں۔ مختلف تاریخوں پر کرائے کم یا زیادہ ہو سکتے ہیں۔ بینک کارڈ کے ذریعے آن لائن بکنگ کے دوران تقریباً 10 فیصد انٹرنیشنل ٹرانزیکشن فیس اور وِد ہولڈنگ ٹیکس بھی ادا کرنا پڑتا ہے۔