صدر ٹرمپ نے تین سینیئر فوجی افسر برطرف کر دیے

ایئر فورس جنرل سی کیو براؤن جونیئر ایک تاریخ رقم کرنے والے سیاہ فام فائٹر پائلٹ ہیں، جن کا 16 ماہ کا اقتدار روس یوکرین جنگ اور مشرق وسطیٰ میں تنازعے سے نبرد آزما رہا ہے۔

چار اگست 2020 کو جنرل چارلس کیو براؤن عہدے کا حلف اٹھاتے ہویئ (اے ایف پی/ ڈگ ملز)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف سمیت دو عہدے داروں کو برطرف کر دیا۔

خبر رساں اداراے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایئر فورس جنرل چارلس کیو براؤن جونیئر ایک تاریخ رقم کرنے والے سیاہ فام فائٹر پائلٹ ہیں، جن کا 16 ماہ کا اقتدار روس یوکرین جنگ اور مشرق وسطیٰ میں تنازعے سے نبرد آزما رہا ہے۔

ان کی برطرفی کے حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ نے ایکس پر لکھا: ’میں جنرل چارلس سی کیو براؤن کا ہمارے ملک کے لیے 40 سال سے زیادہ خدمات کے لیے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، بحیثیت ہمارے موجودہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے طور پر بھی۔ وہ ایک اچھے شریف آدمی اور شاندار رہنما ہیں، اور میں ان کے اور ان کے خاندان کے لیے بہترین مستقبل کی خواہش کرتا ہوں۔‘

سیاہ فام جارج فلائیڈ کے پولیس قتل کے بعد براؤن کی ’بلیک لائیوز میٹر‘ کی کھلے عام حمایت کے باعث وہ امریکی انتظامیہ کی ملٹری میں ’ووک ازم‘ کے خلاف جنگ کا شکار معلوم ہوتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پینٹاگون میں ان کا نکالے جانا تشویش کی لہر کا باعث بن رہا ہے جہاں ٹرمپ انتظامیہ کا ارادہ ہے کہ پانچ ہزار سے زائد سویلین پروبیشن پر کام کرنے والے اہلکاروں کو برطرف کیا جائے اور پروگراموں کی مد میں 50 ارب ڈالر کاٹے جا سکتے ہوں۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ ریٹائرڈ ایئر فورس لیفٹیننٹ جنرل ڈین رازن کین کو اگلے چیئرمین کے لیے نامزد کر رہے ہیں۔ کین ایک ایف سولہ کے پائلٹ ہیں جنہوں نے نیشنل گارڈ میں خدمات انجام دیں۔

ان کی اپنی فوجی سوانح عمری کے مطابق، وہ انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے میں ملٹری امور کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر بھی تھے۔ انہوں نے عراق میں کامبیٹ، سپیشل ٹریننگ سمیت پینٹاگون کے خصوصی پروگرامز میں بھی کام کیا۔

تاہم، ان کے پاس قانون کے حوالے سے کلیدی ذمہ داریاں نہیں تھیں جن کا ملازمت کے لیے لازمی شرط کے طور پر ذکر ہے۔ اس شرط کو ختم کیا جاسکتا ہے اگر ’صدر اس بات کا تعین کریں کہ قومی مفاد میں اس طرح کی کارروائی ضروری ہے۔‘

وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے ایک بیان میں کین اور براؤن دونوں کی تعریف کرتے ہوئے دو اضافی سینیئر افسران کو برطرف کرنے کا اعلان کیا، جن میں چیف آف نیول آپریشنز ایڈمرل لیزا فرنچیٹی اور وائس چیف آف اسٹاف آف دی ایئر فورس جنرل جم سلیف۔

ٹرمپ نے اپنی دوسری میعاد میں بہت سخت گیر طریقے سے اپنے ایگزیکٹو اتھارٹی کے ذریعے بائیڈن انتظامیہ کے زیادہ تر عہدیداروں کو ہٹا دیا ہے حالانکہ ان میں سے بہت سے عہدوں کا مقصد ایک انتظامیہ سے دوسری انتظامیہ تک لے جانا ہے۔

ریٹائرڈ میجر جنرل آرنلڈ پنارو کی طرف سے لکھی گئی ایٹلانٹک  کونسل کی ایک بریفنگ کے مطابق، چیئرمین کا کردار 1949 میں صدر اور سیکریٹری دفاع کے مشیر کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔

اس کا مقصد سروس چیفس کے تمام خیالات کو فلٹر کر کےر صدر کو ہر ایک عہدے دار کو الگ سے پوچھے بغیر معلومات وائٹ ہاؤس کو زیادہ آسانی سے فراہم کرنا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ