کابینہ کے تمام اراکین کی کارکردگی کا خود جائزہ لوں گا: وزیراعظم

12 نئے وفاقی وزرا، نو وزرائے مملکت اور تین مشیروں نے جمعرات کو حلف اٹھایا تھا جس کے بعد وفاقی کابینہ کی تعداد 43 تک پہنچ گئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف 14 جنوری، 2025 کو کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے (پی ٹی وی سکرین گریب)

پاکستان کی وفاقی کابینہ میں شامل کیے گئے نئے وزرا، وزارئے مملکت اور مشیروں سے جمعے کو ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وہ کابینہ میں شامل  تمام اراکین کی کارکردگی کا خود جائزہ لیں گے۔

12 نئے وفاقی وزرا، نو وزرائے مملکت اور تین مشیروں نے جمعرات کو حلف اٹھایا تھا جس کے بعد وفاقی کابینہ کی تعداد 43 تک پہنچ گئی ہے۔

ایک ایسے وقت جب پاکستانی حکومت مشکل معاشی صورت حال کو سہارا دینے میں مصروف ہے کابینہ میں توسیع پر بعض حلقوں کی جانب سے اسے تنقید کا سامنا ہے۔

تاہم وزیراعظم شہباز شریف نے نئے وفاقی وزرا، وزرائے مملکت اور مشیروں سمیت وفاقی کابینہ کے ارکان سے ملاقات میں کہا کہ ’آپ سب کا انتخاب آپ کی قابلیت اور صلاحیتوں کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔

’ہم سب اللہ تعالیٰ اور عوام کی عدالت میں جواب دہ ہیں۔‘

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’تمام وفاقی وزرا اور کابینہ کے دیگر ارکان کی کارکردگی کا باقاعدہ اور متواتر جائزہ میں خود لوں گا۔‘

انہوں نے کہا کہ ایک سال کے عرصے مہنگائی میں خاطر خواہ کمی، زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، ترسیلات زر میں اضافہ اور دیگر معاشی اعشاریے آئندہ سالوں میں مزید بہتر بنانے کے لیے انتھک محنت جاری رکھیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق وفاقی کابینہ کے ارکان نے ملکی ترقی اور اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے فعال کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

آٹھ فروری 2024 کو عام انتخابات کے بعد شہباز شریف کی حکومت وجود میں آئی تھی جس کے بعد وزیراعظم متعدد مرتبہ اپنے بیانات میں کہہ چکے ہیں کہ ملک کے وسیع مفاد میں تمام وزرا و اداروں کو جہاں سے بھی ممکن ہو قوم کی ایک ایک پائی بچانے کے لیے بہتر فیصلے اُٹھانے چاہیں۔

جبکہ بہتری انتظامی ڈھانچے کے لیے ادارہ جاتی اصلاحات بھی کئی گئیں جن میں بعض اداروں کو یا تو ضم یا پھر تحلیل بھی کر دیا گیا۔

حکومت نے وفاقی وزیر خزانہ کی قیادت میں ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے ایک کمیٹی بنا رکھی ہے جس کا مقصد وفاقی حکومت کی کارکردگی بہتر بنانے، افرادی قوت کے صحیح استعمال، پالیسی سازی اور فیصلوں کے نفاذ میں غیر ضروری تعطل کو ختم کرنے، اور صرف انتہائی ضروری محکموں کو مزید مضبوط کرنے کے لیے اقدامات تجویز کرنا شامل ہے۔

حکومت کی طرف سے کہا جاتا رہا ہے کہ ڈیجیٹائزیشن، سمارٹ منیجمنٹ، ایفیشینٹ گورننس، منصوبوں پر شفاف اور تیز عملدرآمد کے لیے اقدامات اس کی ترجیحات میں شامل ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان