حماس کا معاہدے کے دوسرے مرحلے پر عمل کا مطالبہ، اسرائیل عارضی جنگ بندی پر بضد

اسرائیل نے اتوار کو فائر بندی میں عارضی توسیع کی امریکی تجویز پر رضامندی ظاہر کی ہے جبکہ حماس نے سیز فائر معاہدے کے دوسرے مرحلے کے نفاذ پر اصرار کیا ہے۔

شمالی غزہ میں یکم مارچ 2025 کو تباہ حال عمارتوں کے بیچ شہری ماہ رمضان کا پہلا روزہ افطار کرنے کے لیے جمع ہو رہے ہیں (اے ایف پی)

اسرائیل نے اتوار کو فائر بندی میں عارضی توسیع کی امریکی تجویز پر رضامندی ظاہر کی ہے جبکہ حماس نے سیز فائر معاہدے کے دوسرے مرحلے کے نفاذ پر اصرار کیا ہے۔

حماس کے رہنما محمود مرداوی نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’خطے میں استحکام اور قیدیوں کی واپسی کا واحد راستہ (فائر بندی) معاہدے پر عمل درآمد مکمل کرنا ہے جس کا آغاز دوسرے مرحلے کے نفاذ سے ہونا چاہیے۔‘

اس سے قبل اسرائیل نے مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان اور یہودی تہوار فسح کے دوران غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی سٹیو وٹکوف کی تجویز پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے اتوار کی صبح پہلے سے طے شدہ فائر بندی کے پہلے مرحلے کی معیاد ختم ہونے سے چند گھنٹوں پہلے اس پیش رفت کا اعلان کیا۔

وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ امریکی ایلچی سٹیو وٹکوف کی تجویز کے مطابق پہلے دن غزہ میں قید نصف قیدیوں (زندہ اور مردہ) کو اسرائیل کے حوالے کیا جائے گا جب کہ باقی قیدیوں کو بھی ایک مستقل فائر بندی کے معاہدے کے بعد رہا کر دیا جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نتن یاہو کے دفتر نے مزید کہا کہ سٹیو وٹکوف نے موجودہ جنگ بندی میں توسیع کی تجویز اس لیے دی کیونکہ مستقل جنگ بندی پر مذاکرات کے لیے مزید وقت درکار تھا۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ہفتے کو کہا تھا کہ گروپ نے غزہ میں فائر بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع کے لیے اسرائیل کی ’تشکیل کردہ‘ شرائط کو مسترد کر دیا ہے تاہم انہوں نے امریکی نمائندے کے منصوبے کا واضح طور پر ذکر نہیں کیا۔

نتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ اگر حماس اس تجویز پر متفق ہوتا ہے تو اسرائیل فوری طور پر وٹکوف کے منصوبے پر مذاکرات شروع کر دے گا۔

نتن یاہو کے دفتر نے مزید کہا: ’معاہدے کے مطابق اسرائیل 42ویں دن کے بعد دوبارہ جنگ شروع کر سکتا ہے اگر اسے محسوس ہو کہ مذاکرات غیر مؤثر ثابت ہو رہے ہیں۔‘

دونوں فریق ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا