چین اور پاکستان کے درمیان 36 کروڑ ڈالر کا کوئلہ بجلی گھر منصوبے پر معاہدہ اگلے ماہ ہو گا۔
پاکستان اور چین نے اگلے مہینے تین سو میگا واٹ کے کوئلہ بجلی گھر منصوبے کا معاہدہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق اس منصوبے پر 36 کروڑ ڈالر کی لاگت آئی گے اور یہ بلوچستان میں تعمیر کیا جائے گا۔
پاکستان اور چین کے درمیان اس منصوبے کا مقصد گوادر کو سمندری تجارت کا مرکز اور معاشی زون بنانا ہے جہاں دنیا بھر سے جہازوں پر سامان منگوایا جائے گا۔
بجلی گھر کے علاوہ اس منصوبے میں پاکستان بھر میں توانائی کی پائپ لائنز، سڑکیں اور ریل نیٹ ورکس بھی تعمیر کیے جا رہے ہیں جو گوادر کو چین کے مغربی علاقے سے ملائیں گے۔
گذشتہ سال پینٹاگون نے گوادر کو چین کا ممکنہ فوجی اڈا قرار دیا تھا جبکہ چین کی جانب سے اس کو محض قیاس آرائی قرار دیا گیا تھا۔
گذشتہ ہفتے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے سربراہ جنرل عاصم سلیم باجوہ کی جانب سے ٹوئٹر پر کہا گیا تھا کہ 'چین اور پاکستان کی مشترکہ کوششوں سے گوادر بندرگار مکمل طور پر فعال ہو چکی ہے۔ پورٹ کے آپریشنز میں وسعت کے لیے مزید اور منظم کوششیں جاری ہیں۔'
Continuous, coordinated efforts underway to expand Port operations https://t.co/tPZhn1ytW0
— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) November 23, 2020
عرب نیوز کے مطابق اس کے علاوہ جن منصوبوں پر بات کی گئی ان میں گوادر انٹرنینشل ائیرپورٹ، ایم ایٹ موٹر وے جو گوادر کو باقی ملک سے ملائے گی، جب کہ پاک چائنا فرینڈ شپ ہسپتال اور ووکیشنل اور ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ بھی شامل ہیں۔