پاکستان اور چین میں 36 کروڑ ڈالر کا متوقع معاہدہ

چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے سربراہ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ 'چین اور پاکستان کی مشترکہ کوششوں سے گوادر بندرگار مکمل طور پر فعال ہو چکی ہے۔ پورٹ کے آپریشنز میں وسعت کے لیے مزید اور منظم کوششیں جاری ہیں۔'

(فائل فوٹو: اے ایف پی)

چین اور پاکستان کے درمیان 36 کروڑ ڈالر کا کوئلہ بجلی گھر منصوبے پر معاہدہ اگلے ماہ ہو گا۔

پاکستان اور چین نے اگلے مہینے تین سو میگا واٹ کے کوئلہ بجلی گھر منصوبے کا معاہدہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق اس منصوبے پر 36 کروڑ ڈالر کی لاگت آئی گے اور یہ بلوچستان میں تعمیر کیا جائے گا۔

پاکستان اور چین کے درمیان اس منصوبے کا مقصد گوادر کو سمندری تجارت کا مرکز اور معاشی زون بنانا ہے جہاں دنیا بھر سے جہازوں پر سامان منگوایا جائے گا۔

بجلی گھر کے علاوہ اس منصوبے میں پاکستان بھر میں توانائی کی پائپ لائنز، سڑکیں اور ریل نیٹ ورکس بھی تعمیر کیے جا رہے ہیں جو گوادر کو چین کے مغربی علاقے سے ملائیں گے۔

گذشتہ سال پینٹاگون نے گوادر کو چین کا ممکنہ فوجی اڈا قرار دیا تھا جبکہ چین کی جانب سے اس کو محض قیاس آرائی قرار دیا گیا تھا۔

گذشتہ ہفتے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے سربراہ جنرل عاصم سلیم باجوہ کی جانب سے ٹوئٹر پر کہا گیا تھا کہ 'چین اور پاکستان کی مشترکہ کوششوں سے گوادر بندرگار مکمل طور پر فعال ہو چکی ہے۔ پورٹ کے آپریشنز میں وسعت کے لیے مزید اور منظم کوششیں جاری ہیں۔'

عرب نیوز کے مطابق اس کے علاوہ جن منصوبوں پر بات کی گئی ان میں گوادر انٹرنینشل ائیرپورٹ، ایم ایٹ موٹر وے جو گوادر کو باقی ملک سے ملائے گی، جب کہ پاک چائنا فرینڈ شپ ہسپتال اور ووکیشنل اور ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ بھی شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان