امریکی نو منتخب صدر جو بائیڈن نے اپنی کلائمیٹ ٹیم کے لیے پاکستانی نژاد علی زیدی کی بطور ’ڈپٹی نیشنل کلائمیٹ ایڈوائزر‘ نامزدگی کا اعلان کیا ہے۔
جو بائیڈن نے اپنی کلائمیٹ اینڈ انرجی ٹیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ منتقلی کے پہلے روز ہی ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا کو درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھائیں گے۔
پاکستان میں پیدا ہونے والے 33 سالہ علی زیدی اب تک وائٹ ہاؤس کے کسی بھی اعلیٰ عہدے پر فائز ہونے والے پہلے پاکستانی نژاد امریکی ہیں۔
نامزدگی کے بعد علی زیدی نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا: ’ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے ہمیں حکومت کے ایک مکمل طرز عمل کی ضرورت ہے جس سے ملازمتوں کے مواقعے پیدا ہوں اور انصاف پھلے پھولے۔‘
We need a whole-of-government approach to take on the climate crisis — in a way that spurs jobs and advances justice. I was floored when President-elect @JoeBiden called. I still am — profoundly humbled, deeply honored, and so ready to get to work!
— Ali A. Zaidi (@ali_a_zaidi) December 18, 2020
انہوں نے مزید کہا: ’جب نو متخب صدر جو بائیڈن نے مجھے فون کیا تو میں خوشی سے اچھل پڑا۔۔۔ یہ میرے لیے اعزاز ہے اور میں کام پر جانے کے لیے تیار ہوں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
علی زیدی جینا میک کیرتھی کے نائب کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے، یہ جو بائیڈن انتظامیہ کے ڈومیسٹک کلائمیٹ ایجنڈے کو مربوط کرنے کے لیے اہم عہدہ سمجھا جاتا ہے۔ کیرتھی سابق امریکی صدر باراک اوباما کی انتظامیہ میں ’انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی‘ کی سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں۔
بائیڈن کی ٹرانزیشن ٹیم نے بھی ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں علی زیدی کو ماحولیات کا ماہر اور نو منتخب صدر کا دیرینہ مشیر بتایا گیا ہے۔
علی زیدی پاکستان سے ہجرت کے بعد پنسلوینیا کے رسٹ بیلٹ میں پلے بڑھے ہیں۔ انہوں نے اوباما انتظامیہ کے کلائمیٹ ایکشن پلان کے مسودے اور اس پر عمل درآمد میں مدد اور پیرس معاہدے پر بات چیت میں بھی معاونت فراہم کی تھی۔