سمارٹ فون کے بعد اب دنیا میں نیا ٹرینڈ سمارٹ کاروں کا شروع ہو گیا ہے۔ پہلے امریکی کمپنی ٹیسلا نے سمارٹ کار بنائی جو کسی حد تک خود ڈرائیو کر سکتی تھی، پھر دوسری کار کمپنیاں اپنی اپنی سمارٹ کاریں لے کر آ گئیں۔
لیکن اب ہواوے اور شاؤمی جیسی چینی ٹیکنالوجی کمپنیاں، جو سمارٹ فون اور دوسرے سمارٹ گیجٹ بنانے کے لیے جانی جاتی تھیں، بھی کاروں کے کاروبار میں کود پڑی ہیں۔
حتیٰ کہ آن لائن کامرس کمپنی علی بابا اور ڈرون بنانے والی کمپنی ڈی جے آئی نے بھی کہا ہے کہ وہ کاریں بنائیں گے۔
چین کی الیکٹرک کار کمپنی نیو کے چیئرمین ولیم لی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’اس قسم کا مقابلہ اچھی چیز ہے اور اس سے نئی نئی ایجادات کو تقویت ملے گی۔‘
چین کے شہر شنگھائی میں بدھ کو ہونے والے آٹو شو میں کئی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے کاروں سے متعلق اپنی ٹیکنالوجی متعارف کروائی۔
شاؤمی نے ایک بیان میں تصدیق کی کہ وہ الیکٹرک کاروں کے کاروبار میں سرمایہ کاری کر رہی ہے اور اس مقصد کے لیے اس نے ایک ذیلی کمپنی قائم کر دی ہے جو اگلے 10برسوں میں 10 ارب ڈالر خرچ کرے گی۔
بیان کے مطابق ’شاؤمی کو امید ہے کہ وہ معیاری الیکٹرک کاریں پیش کر کے دنیا بھر میں ہر جگہ اور ہر وقت ہر کسی کو سمارٹ زندگی سے لطف اندوز ہونے کا موقع دے گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
شاؤمی کے موبائل فون سستے ہونے کی وجہ سے دنیا کے بیشتر خطوں، خاص طور پر ترقی پذیر ملکوں میں خاصے مقبول ہیں۔ یہ کمپنی سمارٹ گھڑیاں، پاور بینک، ہیڈ فون، سمارٹ سپیکر اور دوسری الیکٹرانکس بھی تیار کرتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کمپنی کا پہلے ہی بڑا ریٹیل نیٹ ورک موجود ہے جس کو وہ کاریں بیچنے کے لیے استعمال کر سکتی ہے۔
ہواوے بنیادی طور پر چینی کی بڑی موبائل فون کمپنی ہے، لیکن اب اس نے چین کی جی اے سی کمپنی کے ساتھ مل کر کاروں کے لیے خود کار ڈرائیونگ نظام بنایا ہے جو 2024 میں سڑکوں پر آ جائے گا۔ ہواوے ایک عرصے سے خود کار گاڑیوں کے نظام پر کام کر رہی تھی۔
بائیدو چین کی سرچ انجن کمپنی ہے اور گوگل کی طرح سروسز فراہم کرتی ہے۔ اس نے بھی کچھ عرصہ پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ کار کمپنی گیلی کے ساتھ اشتراک کر رہی ہے۔ اسی طرح ای کامرس کمپنی علی بابا نے سائیک موٹرز کے ساتھ مل کر گاڑیاں بنانے کا معاہدہ کیا ہے۔
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے بارے میں خاصے عرصے سے خبریں چل رہی ہیں کہ وہ بھی سمارٹ کار بنانے کے پروجیکٹ پر کام کر رہی ہے، اور ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک بھی کہہ چکے ہیں کہ مستقبل میں ان کا اصل مقابلہ ایپل سے ہو گا۔ لیکن خود ایپل نے ابھی تک اس بارے میں تصدیق یا تردید نہیں کی۔
(اضافی رپورٹنگ: اے ایف پی، روئٹرز)