متحدہ عرب امارات میں جاری پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 6 کے دو میچ منگل کو کھیلے گئے جو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی نے باآسانی جیت لیے۔
پی ایس ایل کے سابقہ چیمپیئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے لیے لیگ کا چھٹا ایڈیشن زیادہ خوشگوار نہیں رہا ہے اور اب تک اسے سات میچ کھیل کر صرف ایک جیت ہی ہاتھ آئی تھی، لیکن منگل کی شام عثمان شنواری کی شاندار بولن گنے کوئٹہ کے بجھتے ہوئے چراغوں کو پھر سے روشن کردیا۔
مسلسل شکستوں میں گھری ہوئی کوئٹہ کی ٹیم نے آخر کار لاہور قلندرز کو 18 رنز سے زیر کرکے جیت اپنے نام کر لی۔
کپتان سرفراز احمد اگرچہ ٹاس تو ہار گئے لیکن پہلے بیٹنگ کرنا سود مند ثابت ہوا کیونکہ پچ رفتہ رفتہ آہستہ ہوتی گئی جس سے جتنا پچ استعمال ہوئی اتنا ہی کمزور پڑ گئی اور گیند رک کر آنے لگی۔
کوئٹہ نے پہلے کھیلتے ہوئے 158 رنز بنائے۔ ویٹر ہیلڈ نے 48 رنز جبکہ اعظم خان نے تیزی سے 33 رنز بنائے لیکن سب سے اہم اننگز سرفراز احمد کی تھی جو آخری گیند تک رنز کی تگ و دو کرتے رہے اور 34 رنز کی اننگز کھیلی ۔
لاہور قلندرز کے لیے ایک آسان ہدف تھا لیکن غیر ذمہ دارانہ بیٹنگ کے باعث پورا نہ ہوسکا۔ کچھ پچ نے ستم ڈھایا اور کچھ کوئٹہ کے بولرز بھی ہاتھ دکھاتے رہے۔
عثمان شنواری، محمد نواز اور خرم شہزاد نے عمدہ بولنگ کی اور قلندرز کو کھل کر کھیلنے نہیں دیا۔
لاہور کی طرف سے ٹم ڈیوڈ نے 46 رنز کی اننگز کھیلی لیکن وہ جیت تک نہ جاسکے اور پوری ٹیم 140 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
میچ کے دوران لاہور قلندرز کے شاہین شاہ آفریدی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹررز کے کپتان سرفراز احمد کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ شاہین کی ایک تیز باؤنسر سرفراز کی ہیلمٹ پر لگی جس پر سرفراز نے کچھ کہا تو شاہین شاہ نے ترکی بہ ترکی جواب دیا۔ تاہم امپائرز نے فوری طور پر صلح کرادی ۔
کوئٹہ نے اس جیت سے خود کو لیگ میں دوبارہ زندہ کرلیا ہے جبکہ لاہور قلندرز کی مسلسل دوسری شکست نے سپورٹرز کو پریشان کردیا ہے۔
پشاور زلمی بمقابلہ کراچی کنگز
دوسرے میچ میں پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو باآسانی چھ وکٹوں سے شکست دے کر لیگ میں اپنی پوزیشن مزید مستحکم کرلی۔
کراچی کنگز کی بیٹنگ آج انتہائی مایوس کن تھی۔ اوپنر بابر اعظم اننگز کی پہلی گیند پر وہاب ریاض کے ہاتھوں صفر پر آؤٹ ہوگئے۔ مارٹن گپٹل چار اور چیڈوک والٹن صفر پر آؤٹ ہوگئے۔ ان کی وکٹیں ثمین گل نے حاصل کی۔
کراچی کے بقیہ بلے باز بھی پشاور زلمی کی بولنگ کا مقابلہ نہیں کر پائے اور یکے بعد دیگرے آؤٹ ہوتے رہے۔ شرجیل خان نے سب سے زیادہ 25 رنز بنائے لیکن پوری ٹیم مقررہ 20 اوورز میں نو وکٹ کھو کر صرف 108 رنز بناسکی ۔
پشاور زلمی کی طرف سے نوجوان سپنر ابرار احمد نے عمدہ بولنگ کی اور 14 رنز دے کر تین کھلاڑی آؤٹ کیے جبکہ وہاب ریاض نے تین وکٹ اور ثمین گل نے دو وکٹیں لیں۔
پشاور زلمی نے مطلوبہ ہدف 109 رنز 11ویں اوور میں حاصل کر لیا افغانستان کے حضرت اللہ زازئی نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 26 گیندوں میں 63 رنز بناکر ہدف آسان کردیا۔
زازئی کی اننگز اس لحاظ سے شاندار رہی کہ وہ کراچی کنگز کی مضبوط بولنگ لائن کے خلاف بہت اعتماد سے کھیلے اور میچ کے بہترین پلئیر کا اعزاز حاصل کیا۔
پی ایس ایل میں اب تک افغانستان کے سب ہی کھلاڑیوں کی کارکردگی شاندار رہی ہے اور ہر کھلاڑی اپنی ٹیم کے لیے جیت کا معماربن رہا ہے، جس سے فرنچائز کی مستقبل میں زیادہ توجہ افغان کھلاڑیوں کی طرف منتقل ہوتی نظر آرہی ہے ۔