راولپنڈی ٹیسٹ کے دوسرے دن پاکستان نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے 476 رنز پر اپنی اننگز ڈیکلئیر کردی۔
جبکہ جوابی بیٹنگ کرتے ہوئے آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز میں بغیر کسی نقصان کے پانچ رنز بنائے ہیں۔ کم روشنی کے باعث کھیل وقت سے پہلے ختم کردیا گیا۔
اس سے قبل پاکستان نے اپنے گذشتہ روز کے سکور 245 پر دوبارہ کھیلنا شروع کیا۔ امام الحق اور اظہر علی نے سست رفتاری سےبیٹنگ کرتے ہوئے شائقین کو مایوس کیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے لنچ سے قبل دو گھنٹے کے کھیل میں صرف 57 رنز بنائے۔
لنچ کے بعد اظہر علی نے اپنی 19 ویں سنچری مکمل کی جبکہ امام الحق نے 150 رنز مکمل کیے۔
جب سکور 313 پر پہنچا تو آسٹریلیا کو دن کی پہلی کامیابی اس وقت ملی جب امام الحق 157 رنز بنا کر پیٹ کمنز کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ انہوں نے ریویو بھی لیا لیکن امپائر احسن رضا کا فیصلہ برقرار رہا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اظہر علی نے کپتان بابر اعظم کے ساتھ رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ دونوں نے تیسری وکٹ کے لیے 101 رنز کی رفاقت قائم کی۔ تاہم مارنس لبوشین کی ایک ڈائیریکٹ تھرو نے بابر اعظم کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔ وہ 36رنز بنا سکے۔
اگلے آؤٹ ہونے والے بلے باز اظہر علی تھے جو لبوشین کی گیند پر 185 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
پاکستان کا سکور جب 476 رنز پر پہنچا تو کپتان بابر اعظم نے اننگز ڈیکلئیر کر دی۔
آسٹریلیا کی بیٹنگ شروع ہوئی تو اوپنرز ڈیوڈ وارنز اور عثمان خواجہ نے دن کے واحد اوور میں 5 رنز بنائے ہیں۔
سست اور بے جان وکٹ نے رنز کا انبار تو دکھا دیا لیکن شائقین کو مایوس کیا کیونکہ سست رفتار بیٹنگ اور پچ سے بولرزکی لیے کسی مدد نہ ہونے کے باعث شائقین کو جاندار بولنگ دیکھنے کو نہیں مل سکی۔