پاکستان میں اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف جمع کرائی گئی عدم اعتماد کی تحریک پر سپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی کا اجلاس 25 مارچ کو طلب کر لیا ہے۔
اتوار کو قومی اسمبلی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ’اجلاس اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی ریکوزیشن پر طلب کیا گیا ہے۔‘
یہ موجودہ قومی اسمبلی کا اکتالیسواں اجلاس ہو گا۔
اسمبلی سے جاری شدہ نوٹیفیکیشن کے مطابق آئین کے آرٹیکل 54 کی شق نمبر تین کے تحت یہ اجلاس 25 مارچ کو طلب کیا گیا ہے چونکہ اس سے پہلے کی تاریخوں میں اسلامی سربراہی اجلاس کی وجہ سے سی ڈی اے اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق اسلام آباد میں اسمبلی اجلاس منعقد کرنے کے لیے کوئی متبادل جگہ میسر نہیں تھی جب کہ سینیٹ کی عمارت تزئین نو کے تحت دستیاب نہیں تھی۔
قبل ازیں اپوزیشن جماعتوں نے سپیکر سے قومی اسمبلی کا اجلاس فوری طلب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقررہ مدت میں اجلاس نہ بلانا آئین سے انحراف ہے۔
پاکستان میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے غرض سے حزب اختلاف کی جماعتوں کے طلب کردہ قومی اسمبلی اجلاس بلانے کی معیاد منگل (22 مارچ) کو مکمل ہو جائے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما رانا ثنا اللہ کے مطابق اپوزیشن کے ریکوزیشن کیے گئے اجلاس بلانے کی آخری تاریخ 21 مارچ (پیر) ہے۔
نوٹیفیکیشن سے قبل ان کا بیان تھا کہ اپوزیشن کا طلب کردہ اجلاس پیر تک نہ بلایا گیا تو آئین کی خلاف ورزی ہو گی، جس کی ذمہ داری سپیکر قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کی وفاقی حکومت پر آئے گی۔
قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی وزیر اعظم عمران خان کو تحریک عدم اعتماد سے بچانے کے لیے او آئی سی اجلاس کا سہارا لینا چاہ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ حزب اختلاف کی جماعتوں نے آٹھ مارچ کو وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد اور قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی ریکوزیشن اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروائیں تھیں۔
آئین پاکستان کے آرٹیکل 54 کے تحت سپیکر قومی اسمبلی ریکوزیشن کیا گیا اجلاس 14 روز میں طلب کرنے کے پابند ہیں۔
تحریک عدم اعتماد
قومی اسمبلی کے قواعد کے مطابق وزیر اعظم کے خلاف جمع ہونے والی تحریک عدم اعتماد پر قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے کے بعد سیکرٹری عدم اعتماد کی قرارداد کا نوٹس بھیجیں گے، اور قرارداد کو اگلے دن پیش کیا جائے گا۔
قواعد کے مطابق قرارداد پر ایوان میں پیش ہونے کے تین دن کی میعاد ختم ہونے سے پہلے یا سات دن بعد میں ووٹنگ نہیں کی جاسکے گی۔
او آئی سی اجلاس
اسلامی تعاون تنظیم کے وزرا خارجہ کی کونسل کا 78 واں اجلاس 22 اور 23 مارچ کو اسلام آباد میں ہونے جا رہا ہے، جس کا اہتمام قومی اسمبلی کے ہال میں کیا جا رہا ہے۔
او آئی سی کے شیڈول کے مطابق 21 مارچ کو غیر ملکی مندوبین کی آمد شروع ہو جائے گی، جبکہ 22 مارچ کو اہم اجلاس ہو گا۔
اسلامی ممالک کے وزرا خارجہ اور دوسرے مندوبین 23 مارچ کو آزادی پریڈ دیکھیں گے، جب کہ اسی شام او آئی سی کی وزرا خارجہ کی کونسل کی آخری میٹنگ ہو گی، اور 24 مارچ کو غیر ملکی مہمان واپس جائیں گے۔