صوبہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ایک ہی کرکٹ سٹیڈیم تھا مگر تین دہائیوں سے اس میں نہ کوئی مقامی اور نہ ہی بین الاقوامی میچ ہو سکا ہے۔
گذشتہ کئی سال سے بند رہنے والے جناح کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیر نو گذشتہ ڈیڑھ سال سے جاری ہے جس کے مکمل ہونے سے قبل یہاں کرکٹ نہیں ہوسکتی۔
ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر سیالکوٹ افتخار گوندل نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ سال پہلے تین ارب روپے کی منظوری کے بعد اس سٹیڈیم کی تعمیر نو شروع ہوئی جو رواں سال مئی میں مکمل ہوگی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ تین دہائیوں سے یہاں عالمی یا قومی کھیلوں کا کوئی مقابلہ نہیں ہوا پہلے حالات کی وجہ سے یہاں کرکٹ ٹیمیں نہیں آتی تھیں اور اب آتی ہیں اور پی ایس ایل بھی ہوتا ہے لیکن گراؤنڈ نہ ہونے کے باعث یہاں کوئی میچ نہیں ہوتا۔
افتخار کے بقول پوری ملکی برآمدات میں 10 فیصد حصہ سیالکوٹ سے برآمد ہونے والے سامان کا ہوتا ہے مگر پھر بھی یہاں کھیلوں کے لیے اس طرح کی سہولیات نہیں جیسے دیگر بڑے شہروں میں دی جاتی ہیں۔
سیالکوٹ کے اس واحد کرکٹ گراؤنڈ میں کرکٹ نہ ہونے کے باعث کھلاڑی نجی کلبوں اور گراؤنڈز میں مقامی سطح پرمقابلوں کے ذریعے شوق پورا کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک و بعض دیگر کھلاڑیوں کا تعلق بھی سیالکوٹ سے ہے وہ بھی یہیں سے ابتدائی کرکٹ کھیل کر قومی ٹیم تک پہنچے ہیں۔