خیبر پختونخوا کے دور دراز ضلع شانگلہ میں ریسکیو حکام کے مطابق مٹی کا تودہ گرنے سے ملبے تلے دب کر آٹھ بچوں کی موت ہو گئی ہے جبکہ ایک بچہ تاحال لاپتہ ہے۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان بلال احمد فیضی کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کو شانگلہ کے علاقے مارتونگ میں اس وقت پیش آیا جب بچے اس مٹی میں کھیل رہے تھے۔
بلال فیضی کے مطابق یہ ریت سے بنے بڑے بڑے ٹیلے تھے، جہاں پر بچے سلائڈ کر کے کھیل رہے تھے اور یہی تودہ گرنے سے بچے ملبے تلے دب گئے۔
انہوں نے کہا اس حادثے کے نتیجے میں مٹی تلے دب جانے والے آٹھ بچوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ دور دراز علاقہ ہے جہاں پر آبادی بھی موجود ہے، اور اسی علاقے کے بچے اس مقام پر کھیلنے میں مصروف تھے کہ تودہ گر گیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق ایک بچہ لاپتہ ہے، جس کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ضلع شانگلہ سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن و یوٹیوبر افسر افغان نے انڈپینڈنٹ ارو کو بتایا کہ مارتونگ شانگلہ کا دور دراز علاقہ ہے اور یہاں زیادہ تر ریتیلی پہاڑ ہیں اور ان پہاڑوں کو مقامی لوگ ’ریت کی کان‘ بھی کہتے ہیں۔‘
افسر افغان نے بتایا کہ اس کو ’ریت کی کان‘ اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ مقامی افراد یہاں سے ریت نکال کر تعمیراتی مقاصد کے لیے فروخت کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے یہ پہاڑ جگہ جگہ پر نرم اور ڈھیلے ہوگئے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’مقامی آبادی انہیں پہاڑوں کے آس پاس رہتی ہے اور کھیل کے میدان یا دیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بچے عموماً پہاڑوں کو کھیل کا میدان بنا کر وہاں کھیلتے ہیں۔‘