‎مذاکرات افغان حکومت سے دہشت گردوں سے نہیں: آرمی چیف

پاکستان فوج کے تعلقات شعبہ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سوموار کو آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پشاور میں خیبر پختونخوا کے عمائدین اور مشران کے گرینڈ جرگے سے خطاب کیا۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر 7 اگست کو پشاور میں گرینڈ جرگے میں شرکت کے دوران سٹیج پر موجود (آئی ایس پی آر)

پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ ’اگر مذاکرات ہوئے تو وہ صرف پاکستان اور افغان عبوری حکومت کے مابین ہوں گے اور کسی بھی دہشت گرد گروہ یا جتھے سے بات نہیں کی جائے گی۔‘

پاکستان فوج کے تعلقات شعبہ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سوموار کو آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پشاور میں خیبر پختونخوا کے عمائدین اور مشران کے گرینڈ جرگے سے خطاب کیا۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’دہشت گردوں کے پاس ریاست کے سامنے سر تسلیم کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان کے مطابق افغان حکومت کو مخاطب کرتے ہئے آرمی چیف نے کہا کہ کیا احسان کا بدلہ احسان کے علاوہ کچھ اور بھی ہو سکتا ہے؟

آرمی چیف نے سوال کیا: ’پاکستان کے آئین میں حاکمیت صرف اللّٰہ کی ہے۔ یہ خوارج کون سی شریعت لانا چاہتے ہیں؟

’پاکستان کی بہادر فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خون کے آخری قطرے تک لڑے گی۔‘

جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ’افغان مہاجرین کو پاکستان میں پاکستان کے قوانین کے مطابق رہنا ہو گا۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’جو لوگ امن کو برباد کرنا چاہتے ہیں وہ ہم میں سے نہیں ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان کلمے کی بنیاد پر بننے والی دوسری ریاست ہے۔ اسلام سلامتی اور امن کا دین ہے، جنہوں نے اس دین کو دہشت گردی کی بھینٹ چڑھایا، ان کو جواب دینا ہو گا۔‘

خیبر پختونخوا پولیس کی تعریف کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ ’کے پی پولیس ایک شاندار فورس ہے اور اس کی بے پناہ قربانیاں ہیں۔‘

آرمی چیف نے حکومت کی منظوری کے بعد قبائلی علاقوں کے انضمام کے حل کے لیے سیکریٹیریٹ قائم کرنے کا بھی اعلان کیا۔

’ہم ضم شدہ قبائلی عوام کی معاشی ترقی کے حوالے سے ترقیاتی منصوبوں میں ان کی شرکت کو یقینی بنائیں گے۔ خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ مل کر نئے ضم شدہ اضلاع میں 81 ارب روپے کی مالیت کے ترقیاتی اور فلاح و بہبود کے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔‘

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ’قبائلی مشران نے کہا کہ قبائلی عوام فوج کے ساتھ تھی اور ساتھ رہے گی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان