مسلم مخالف نفرت، چھ سالہ فلسطینی بچہ امریکہ میں قتل

پولیس کا کہنا ہے کہ چھ سالہ بچے اور اس کی والدہ کو بظاہر حملہ آور نے مسلمان ہونے اور حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری مشرق وسطیٰ کے تنازع کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔

کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر) کے شکاگو دفتر نے ہلاک ہونے والے لڑکے کی شناخت چھ سالہ ودیا الفیوم اور اس کی والدہ حنان شاہین کے طور پر کی ہے (تصویر: کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز)

امریکی ریاست ایلینوئے کی پولیس کے مطابق اسرائیل اور حماس کی جنگ سے جڑے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرم میں چھ سالہ فلسطینی نژاد امریکی بچے کو ان کے مکان مالک نے چاقو کے وار کر کے قتل اور بچے کی ماں کو زخمی کر دیا۔

ہفتے کی صبح شکاگو کے باہر پلین فیلڈ ٹاؤن شپ میں ایک مکان پر ہونے والے حملے میں بچے جس کا نام والد نے ودیا الفیوم بتایا پر چاقو کے 26 وار جبکہ ان کی 32 سالہ والدہ حنان شاہین پر 12 سے زائد وار کیے گئے۔

ول کاؤنٹی شیرف کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ ’تفتیش کار اس بات کا تعین کرنے میں کامیاب رہے ہیں کہ اس وحشیانہ حملے میں مرنے والے دونوں افراد کو مشتبہ شخص نے مسلمان ہونے اور حماس اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری مشرق وسطیٰ کے تنازع کی وجہ سے نشانہ بنایا تھا۔‘

ٹی وی چینل ڈبلیو ایل ایس کے مطابق اتوار کو بچے کے والد نے تصدیق کی کہ اس کا بیٹا اور اس کی ماں فلسطینی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ جب پولیس اہلکار جائے وقوع پر پہنچے تو انہوں نے مشتبہ شخص جوزف زوبا کو مکان کے قریب زمین پر بیٹھا ہوا پایا۔ وہ خاتون کی جانب سے پولیس کو 911 پر کال کرنے کے بعد وہاں پہنچے تھے۔ عورت نے کہا تھا کہ ان کا مالک مکان ان پر حملہ کر رہا ہے۔

متاثرہ افراد ایک بیڈروم کے اندر سے ملے ہیں اور تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ جائے وقوع سے فوجی طرز کا چاقو برآمد ہوا ہے۔

ان دونوں کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں لڑکے کی موت ہو گئی اور ماں کی حالت تشویشناک ہے لیکن امید ہے کہ وہ بچ جائیں گی۔

اکہتر سالہ مشتبہ شخص پر قتل، اقدام قتل اور مسلح حملہ جبکہ نفرت انگیز جرائم کے بھی دو الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ملک کی سب سے بڑی مسلم شہری حقوق اور وکالت کرنے والی تنظیم کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر-شکاگو) کے دفتر نے بھی مرنے والے لڑکے کی شناخت فلسطینی نژاد امریکی کے طور پر کی ہے۔

سی اے آئی آر شکاگو کا دعویٰ ہے کہ والدہ نے بچے کے والد کو ٹیکسٹ پیغامات بھیجے تھے جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ چاقو کے وار سے قبل ملزم نے ’تم مسلمانوں کو مرجانا چاہیے‘ کے نعرے لگائے تھے۔

تنظیم نے اس واقعے کو ’بدترین ڈراؤنا خواب‘ قرار دیا اور کہا ہے کہ سات اکتوبر کو مشرق وسطیٰ میں تشدد شروع ہونے کے بعد سے انہوں نے نفرت انگیز کالز اور ای میلز میں اضافہ دیکھا ہے۔

سی اے آئی آر شکاگو کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر احمد ریہیب نے اتوار کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ حملہ آور نے ’دروازہ کھٹکھٹایا اور ان کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی اور کہا 'تم مسلمانوں کو مرجانا چاہیے' اور اس نے چھرا گھونپنے کی کوشش کی اور اسے چاقو مار دیا۔ اور وہ (بچے کی والدہ) باتھ روم میں گئیں اور 911 پر کال کی۔ اور یہ سب ان کے اپنے الفاظ میں تھا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مشتبہ شخص کو ول کاؤنٹی ایڈلٹ ڈیٹینشن سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے اور وہ عدالت میں پیشی کا منتظر ہے۔

سی اے آئی آر نیشنل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا: ’ہم یہ جان کر حیران و پریشان ہیں کہ شکاگو میں ایک مکان مالک نے مسلم اور فلسطین مخالف خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ایک مسلم خاندان کے اپارٹمنٹ میں گھس کر چاقو سے حملہ کیا، جس سے ماں زخمی ہو گئی اور اس کے چھ سالہ بیٹے ودیا الفیوم کو قتل کر دیا گیا۔‘

ول کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے اپنے بیان میں کہا کہ ’جوزف زوبا نے اس گھناؤنے حملے میں ملوث ہونے کے بارے میں انٹیلی جنس اہلکاروں کو کوئی بیان نہیں دیا۔ مشتبہ شخص کی جانب سے تفتیش کاروں کو بیان نہ دینے کے باوجود اہلکار انٹرویوز اور شواہد کے ذریعے کافی معلومات جمع کرنے میں کامیاب رہے تاکہ جوزف زوبا پر باضابطہ طور پر متعدد مجرمانہ جرائم کا الزام عائد کیا جا سکے۔‘

’ول کاؤنٹی شیرف کا دفتر ول کاؤنٹی سٹیٹ کے اٹارنی آفس کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہے جنہوں نے جوزف زوبا پر تشدد کے اس احمقانہ اور بزدلانہ فعل میں باضابطہ طور پر فرد جرم عائد کرنے کے بارے کام کرنے میں تفتیش کارروں کی مدد کی۔‘

پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کے گھر کے باہر باقاعدگی سے سیاسی اشارے (بیانات) لگے ہوئے تھے۔

جم سٹین نے سی بی ایس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’انتخابات کے وقت ان کے ہاں ہمیشہ اشارے (بیانات) ہوتے تھے اور وہ یہاں سیاسی اور مقامی طور پر جو کچھ ہو رہا ہے اس پر بہت غصے میں تھے۔‘

یہودیوں کی اینٹی گیٹ تنظیم نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

اس گروپ نے ایک بیان میں کہا، ’ہم اس بات پر مایوس اور خوف زدہ ہیں کہ #Plainfield آئی ایل میں ایک چھ سالہ بچے کو قتل اور اس کی ماں کو شدید زخمی کر دیا گیا کیونکہ وہ مبینہ طور پر مسلمان ہیں۔ ہم مسلم کمیونٹی کے ساتھ اپنی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور مسلم مخالف نفرت کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ