اربوں ڈالر سرمایہ کاری کی کوششیں، پاکستانی وزیراعظم کا دورہ کویت

وزیر اعظم کے دفتر کا کہنا ہے کہ ’خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی کوششوں کے نتیجے میں کویت پاکستان میں مختلف شعبوں کے سات منصوبوں میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرے گا۔‘

نگران پاکستانی وزیراعظم انوار الحق کاکڑ منگل 28 نومبر، 2023 کو کویت پہنچے جہاں پر کویت کے وزیر توانائی نے ان کا استقبال کیا (وزیراعظم آفس)

پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ منگل کو کویت پہنچے جہاں دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری کے لیے سات مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔

رواں ہفتے پاکستان کی کابینہ نے ان یاداشتوں کی منظوری دی تھی اور وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی کوششوں کے نتیجے میں کویت پاکستان میں مختلف شعبوں کے سات منصوبوں میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرے گا۔‘

ان منصوبوں میں آبی ذخائر کی توسیع، کان کنی کی سہولیات، ساحلی علاقوں کے لیے تمر (mangrove) کے جنگلات کی حفاظت اور توسیع، آئی ٹی  کے شعبے اور تحفظ خوراک کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے منصوبے شامل ہیں۔

نگران وزیراعظم ہدایت کر چکے ہیں کہ وفاقی سطح پر دستخط ہونے والی ان مفاہمتی یادداشتوں میں صوبوں کے ساتھ تعاون یقینی بنایا جائے تاکہ ان منصوبوں کی تکمیل جلد اور شفاف طریقے سے ہو سکے۔

اس سے قبل وزیر اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے پیر کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے دورے کے دوران کہا تھا کہ ’متحدہ عرب امارات کے ساتھ 1970 کی دہائی میں قائم کی گئی دوستی اب ایک نئے دور میں داخل ہو چکی ہے۔‘

انہوں نے یہ بات پیر کو اپنے تین روزہ دورہ یو اے ای کے دوران مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کی مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہی تھی۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ 28 نومبر تک دو طرفہ دورے پر اتوار کو متحدہ عرب امارات پہنچے، جس کا مقصد متعدد سرمایہ کاری اور تعاون کے معاہدوں پر دستخط کرنا ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم نے پیر کی رات ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے بیان میں کہا کہ ’آج ابوظہبی میں، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مختلف شعبوں میں کئی ارب ڈالر کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

’یہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی تعاون، علاقائی استحکام اور سٹریٹجک تعاون کے ایک نئے دور کی نشاندہی کرتا ہے۔‘

وزیراعظم نے دونوں ممالک کے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 1970 کی دہائی میں شیخ زید کی جانب سے شروع کی گئی دوستی اب متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید ال نہیان کی قیادت میں ایک نئے دور میں داخل ہو چکی ہے۔

انوار الحق نے مزید کہا کہ ’یہ ٹھوس منصوبے آنے والے دنوں میں پاکستانی معیشت پر نمایاں طور پر مثبت معاشی اثرات مرتب کرے گا۔‘

یہ پیش رفت ابوظبی میں وزیر اعظم کاکڑ اور متحدہ عرب امارات کے صدر کے درمیان ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے۔

وزیر اعظم کاکڑ کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ملاقات کے دوران، مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے خاص طور پر علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

’وزیراعظم نے بین الاقوامی قانون اور متعلقہ اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے پاکستان کی حمایت کا اظہار کیا۔‘

دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ سٹریٹجک تعاون اور مذاکرات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان توانائی، پورٹ آپریشن کے منصوبوں، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ، فوڈ سکیورٹی، لاجسٹکس، معدنیات اور بینکنگ اور مالیاتی خدمات کے شعبوں سے متعلق مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’یہ ایم او یوز متحدہ عرب امارات سے پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کو کے مواقع فراہم کریں گے اور [پاکستان کی] خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے مختلف اقدامات کو عملی شکل دینے میں مدد کریں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

متحدہ عرب امارات بھی ایک اندازے کے مطابق 1.8 ملین پاکستانی تارکین وطن کا گھر ہے اور سعودی عرب کے بعد 240 ملین سے زیادہ کی جنوبی ایشیائی قوم کے لیے ترسیلات زر کا دوسرا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔

صدر شیخ محمد سے ملاقات کے دوران، وزیر اعظم کاکڑ نے اقتصادی اور مالیاتی ڈومین میں پاکستان کے لیے متحدہ عرب امارات کی مضبوط حمایت پر اظہار تشکر کیا۔

وزیر اعظم کے دفتر کا کہنا ہے کہ ’وزیراعظم نے COP 28 کے لیے متحدہ عرب امارات کی صدارت کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا، جس میں نقصان اور نقصان کے فنڈ کے قیام سمیت ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے کلیدی شعبوں میں موثر اور نتیجہ خیز عالمی اقدامات کی جانب بامعنی پیش رفت کے موقع کے طور پر اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔‘

پاکستانی دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم اپنے دورہ کویت کے دوران ولی عہد شیخ مشعل الجابر الصباح اور وزیراعظم شیخ احمد نواف الاحمد الصباح سے ملاقات کریں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس دورے میں افرادی قوت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات کی تلاش اور فوڈ سکیورٹی، توانائی اور دفاع کے شعبے میں مختلف مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط شامل ہوں گے۔

عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ وزیر اعظم کاکڑ کویت کے دورے کے بعد COP28 میں شرکت کے لیے یکم سے دو دسمبر 2023 کو دبئی میں ہونے والی ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دبئی میں وزیر اعظم کاکڑ کے پروگرام میں سربراہی اجلاس میں اعلیٰ سطح کی تقریبات میں شرکت اور شریک ممالک کے ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت