ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق کے باہر پیر کو ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے میں ایران کے پاسداران انقلاب کے ایک سینیئر جنرل کو قتل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ سید رضی موسوی کے نام سے جانے جانے والے یہ مشیر شام اور ایران کے درمیان فوجی اتحاد کو مربوط بنانے کے ذمہ دار تھے۔
اسرائیلی ڈیفینس فورسز (آئی ڈی ایف) کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے ایک پریس کانفرنس میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ ’میں غیر ملکی خبروں، ان یا مشرق وسطیٰ میں دیگر خبروں پر تبصرہ نہیں کروں گا۔
’واضح طور پر اسرائیلی فوج کا کام اسرائیل کے سلامتی کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔‘
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اپنی معمول کی خبروں کی نشریات کے دوران بریکنگ نیوز کے طور پر اعلان کیا کہ موسوی قتل ہو گئے ہیں اور انہیں شام میں پاسداران انقلاب کے سب سے پرانے مشیروں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔
خبروں میں بتایا گیا کہ وہ 2020 میں عراق میں امریکی ڈرون حملے میں جان سے جانے والے پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کے ہمراہ تھے۔
دمشق میں ایران کے سفیر حسین اکبری نے ایران کے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ موسوی سفارت خانے میں سفارت کار کے طور پر تعینات تھے اور کام سے وطن واپسی پر اسرائیلی میزائلوں سے ان کی موت ہوئی۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ موسوی کا قتل اسرائیل کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔
Israeli regime will definitely pay for killing #IRGC advisor: Raisihttps://t.co/4kKnTteYWn pic.twitter.com/WqhakG39VN
— IRNA News Agency (@IrnaEnglish) December 25, 2023
پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ اسرائیل کو رضی موسوی کے قتل کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا جو پاسداران انقلاب کے بریگیڈیئر جنرل کے عہدے پر فائز تھے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے سرکاری میڈیا کو بتایا کہ ایران مناسب وقت اور جگہ پر اس کارروائی کا جواب دینے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
Seyed Razi Mousavi, a senior #IRGC advisor in #Syria, was martyred in an attack by the Zionist regime on Zeinabiyah in the Syrian capital Damascus on Monday. pic.twitter.com/2cqZTYWfUH
— IRNA News Agency (@IrnaEnglish) December 25, 2023
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب فلسطینی گروپ اسلامک جہاد نے رضی موسوی کے قتل کو ’بزدلانہ فعل‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسوی نے خطے میں مزاحمت کے ساتھ ساتھ فلسطینی عوام اور ان کے مقصد کی حمایت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر اس معاملے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شام میں ایران کے سفیر حسین اکبری نے ایران کی مہر نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ جنرل رضی موسوی کے گھر کو شام 04 بجکر 20 منٹ پر تین میزائیلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ عمارت تباہ ہوگئی اور موسوی کی لاش بعد میں صحن سے برآمد ہوئی۔‘
اے ایف پی کے مطابق مقامی رہائشیوں نے علاقے میں دھماکوں کی آوازیں سنیں اور دھواں اٹھتے دیکھا۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے دوران حزب اللہ اور اسرائیلی فورسز کے درمیان مستقل جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔