پاکستان میں ٹیکس اکٹھا کرنے کے مجاز ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ’سخت اقدامات‘کے تحت ٹیکس گوشوارے داخل نہ کرنے والوں (نان فائلرز) کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایف بی آر کے ترجمان آفاق قریشی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ ادارےنے نان فائلرز کے موبائل سم کارڈ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ایف بی آر جنوری کے دوسرے یا تیسرے ہفتے تک انکم ٹیکس جنرل آرڈر جاری کرے گا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ آرڈر کی تاریخ ابھی تک حتمی نہیں ہوئی اور اس کا انحصار ادارہ کی قانونی کارروائی کے مکمل ہونے اور ڈیفالٹرز کو نوٹس جاری ہونے پر کرتا ہے۔
’جنوری کے مہینہ کے دوسرے یا تیسرے ہفتے تک یہ آرڈر جاری کر دیا جائے گا۔‘
ٹیکس نادہندگان کے قومی شناختی کارڈ یا پاسپورٹ بلاک کرنے کی تجویز زیر غور ہونے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا قانون میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
واضح رہے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 114 بی کے مطابق ’جاری کیے گئے نوٹسز کے جواب میں ٹیکس ریٹرنز فائل نہ کرنے کی صورت میں ایف بی آر کو یوٹیلیٹی کنکشنز بشمول بجلی اور گیس کے کنکشنز منقطع کرنے اور موبائل سمز بلاک کرنے کا اختیار دیتا ہے۔‘
گذشتہ برس 31 دسمبر کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق ایف بی آر نے دسمبر کے مہینے میں ایک کھرب روپے سے زیادہ محصولات جمع کیے، جب کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے اہداف کو بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا کہ ایف بی آر کا اصلاحاتی ایجنڈا ٹریک پر ہے اور حکومت ادارے کی استعداد کار بڑھانے کے لیے پر عزم ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ مختلف تجاویز پیش کی گئیں ہیں، جن پر انہوں نے اتفاق کیا، جس کے بعد وزیر خزانہ کو اصلاحات لانے کی منظوری دے دی گئی۔
دو ماہ قبل ایف بی آر نے 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس افسران کے قیام کی منظوری دی، جو رواں سال جون تک 15 سے 20 لاکھ کے قریب نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر توجہ دیں گے۔