نیوزی لینڈ نے جمعے کو آکلینڈ میں کھیلے جانے والے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کو 46 رنز سے شکست دے دی۔
نیوزی لینڈ نے 20 اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 226 رنز بنا کر پاکستان کو 227 رنز کا ہدف دیا تھا، تاہم پاکستان کی پوری ٹیم 18 اوورز میں محض 180 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
پاکستان کے بابر اعظم 57، صائم ایوب 27 اور محمد رضوان 25 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
اس سے قبل پاکستانی کپتان شاہین آفریدی نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو پہلے اوور کے اختتام تک یہ فیصلہ درست معلوم ہونے لگا۔
شاہین کے پہلے ہی اوور میں نیوزی لینڈ کے جارح بلے باز ڈیوڈ کونوے بغیر کوئی رن بنائے عامر جمال کو کیچ پکڑا کر چلتے بنے۔
ان کے بعد کیوی کپتان کین ولیم سن میدان میں اترے تو دوسرے اوپننگ بلے باز فن ایلن نے پاکستانی بولرز کو تاک تاک کر چوکے چھکے مارنے شروع کر دیے۔
کپتان کین ولیم سن بھی تال سے تال ملاتے رہے۔ ان دونوں کی بلے بازی کے دوران پاکستانی بولرز کی تو جو درگت بنی وہ الگ لیکن پاکستانی فیلڈرز نے بھی دونوں بلے بازوں کی اننگز کو طوالت بخشنے کا کوئی موقع نہ جانے دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بابر اعظم اور افتخار احمد سمیت کئی کھلاڑیوں نے کچھ آسان اور کچھ مشکل کیچ پکڑنے سے صاف انکار کر دیا جس کی بدولت نیوزی لینڈ کے بلے باز جارحانہ انداز میں کھیل جاری رکھتے ہوئے تیزی سے سکور بناتے رہے۔
اس سب کے باوجود پاکستان کی جانب سے پہلا میچ کھیلنے والے عباس آفریدی نے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے 34 رنز کے عوض تین اہم وکٹیں حاصل کیں۔
جبکہ شاہین آفریدی 46 رنز کے عوض تین وکٹیں لے کر تھوڑے مہنگے بولر ثابت ہوئے۔ حارث رؤف نے آخری اوور میں دو وکٹیں گرا کر نیوزی لینڈ کو 230 تک پہنچنے سے روک دیا۔
عامر جمال چار اوورز میں بغیر کوئی وکٹ لیے 55 رنز دے کر مہنگے ترین بولر ثابت ہوئے۔ ان کی گیند پر فن ایلن کلین بولڈ ہوئے تو امپائر نے اسے نو بال قرار دے دیا جس کے سبب وہ ایک اہم وکٹ حاصل نہ کر سکے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔