سکیورٹی چیلنجز کے باوجود انتخابات وقت پر ہوں گے: الیکشن کمشنر

الیکشن کمیشن میں کے پی اور بلوچستان کی سکیورٹی صورت حال پر اجلاس، انتخابات میں رخنہ ڈالنے والے عناصر سے سختی سے نمٹنے کا اعائدہ۔

30 جنوری، 2024 کو سبی میں بم دھماکے کے مقام پر سکیورٹی اہلکار اور لوگ کھڑے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے جمعرات کو کہا کہ سکیورٹی چیلنجز کے باوجود آٹھ فروری کے انتخابات وقت پر ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کی جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال اور اس کے عام انتخابات پر اثرات پر غور کے لیے الیکشن کمیشن میں ایک اہم اجلاس سے خطاب میں مزید کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور فوج کی مدد سے انتخابات میں رخنہ ڈالنے اور امن و امان کی صورت حال خراب کرنے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔

اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ قائم مقام نگران وفاقی وزیر داخلہ، وفاقی سیکریٹری داخلہ، ڈی جی آئی بی، صوبہ خیبر پختونخوا اور صوبہ بلوچستان کے چیف سیکریٹری اور آئی جی صاحبان، دیگر ایجنسیوں کے نمائندگان، سیکریٹری الیکشن کمیشن اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

چیف الیکشن کمشنر نے اجلاس میں خطاب کے دوران دونوں صوبوں میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال بالخصوص الیکشن کمیشن کے دفاتر اور سیاسی جلسوں پر حملوں کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔

تاہم انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی، سکیورٹی کے چیلنجز اور انتخابی عمل کو متاثر کرنے والے واقعات کے باوجود الیکشن کا عمل نہیں رکے گا، الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے اور اس حوالے سے کسی کو وہم یا گمان ہونا چاہیے۔

بیان کے مطابق سکندر سلطان راجہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتخابات کے دن بالخصوص ووٹوں کی گنتی کے عمل اور نتائج کے اعلان کے وقت مختلف عناصر کی جانب سے قانون ہاتھ میں لینے کی کوششوں سے خبردار رہنے کی تلقین کی۔

اجلاس میں شریک سیکریٹری وزارت داخلہ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے چیف سیکریٹری اور آئی جی صاحبان، دیگر ایجنسیوں کے نمائندگان نے بریفنگ دی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کے پی میں پہلی دفعہ فاٹا کے صوبے میں انضمام کے بعد انتخابات ہو رہے ہیں، تاہم انتطامی سطح پر تیاریاں مکمل ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تمام تر وسائل فراہم کر دیے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ گوہر اعجاز نے بتایا کہ وہ بلوچستان کے دورہ سے واپس لوٹے ہیں جہاں انہوں نے صورت حال کا جائزہ لیا۔


انتخابی عمل ہر صورت جاری رہنا چاہیے: نگران وزیر اطلاعات

نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ انتخابی عمل ہر صورت جاری رہنا چاہیے اور لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایت کرنے والی جماعتیں اپنے اندر بھی جمہوریت لائیں۔

انہوں نے ایک سیمینار سے خطاب میں کہا کہ ’جمہوری نظام اور انتخابی عمل میں بہت سی خامیوں کے باوجود ہر ایک کا اس بات پر اتفاق ہے کہ انتخابات ہونے چاہییں اور یہ عمل نہیں رکنا چاہیے۔‘

 نگران وفاقی وزیر کے مطابق: ’سکیورٹی اور موسم کے مسائل حقیقی ہیں لیکن یہ مسائل پہلے بھی رہے ہیں۔ 2008 اور 2013 کے انتخابات میں بھی سکیورٹی کے مسائل تھے۔‘

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک کو آج بہت سے مسائل اور چیلنجز درپیش ہیں اور ملک مختلف طرح کے بحرانوں کا سامنا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں لیول پلیئنگ فیلڈ کے بھی مسائل رہے۔ ’ملک کے غریب اور متوسط طبقے کو کبھی لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ملی۔ حقیقی جمہوریت تب ہی آئے گی جب مڈل کلاس، لوئر مڈل کلاس اور ورکنگ کلاس الیکشن میں کھڑی ہو سکے گی۔‘

انہوں نے کہا: ’کچھ جماعتیں لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایات کرتی ہیں کیا کوئی ان سے پوچھے گا کہ کیا خود ان کے اندر جمہوریت ہے؟ کیا انہوں نے اپنی جماعت میں کبھی الیکشن کروائے؟‘


بلوچستان میں پرتشدد واقعات کا الیکشن سے تعلق نہیں: نگران وزیر داخلہ

نگران وزیر داخلہ گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ ’بلوچستان میں ہونے والے واقعے کا تعلق انتخابات سے نہیں بلکہ دہشت گردی کا واقعہ تھا۔ بلوچستان میں ہمارا بڑا چیلنج دہشت گردی ہے۔‘

نامہ نگار مونا خان کے مطابق جمعرات کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے ایک اجلاس میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے بعد نگران وزیر داخلہ گوہر اعجاز نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ آٹھ فروری کے انتخابات کے حوالے سے کسی کے ذہن میں کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اور نگران حکومت آٹھ فروری کو ہر صورت انتخابات یقینی بنائیں گے۔

’سکیورٹی اداروں نے چاروں صوبوں میں بہتر انتظامات کر رکھے ہیں۔ انتخابات سے پاکستان میں استحکام آئے گا۔‘


بلوچستان کے مختلف شہروں میں دھماکے: الیکشن کمیشن نے رپورٹ طلب کر لی

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلوچستان کے شہروں کوئٹہ، تربت اور جعفر آباد میں دھماکوں کے بعد نوٹس لیتے ہوئےچیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان سے فوری رپورٹ طلب کر لی۔

 ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق آج بلوچستان کے شہر کوئٹہ ، تربت اور جعفر آباد میں ہونے والے دھماکوں کا نوٹس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان سے فوری رپورٹ طلب کی ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو کے نامہ نگار اعظم الفت کے مطابق دارالحکومت کوئٹہ کے سبزل روڈ، اسپنی کارنر پر بم کا زورداردھماکے کے نتیجے میں ایک شخص موقع پر ہی جان سے چلا گیا۔

پولیس تھانہ امیردشتی کے مطابق بظاہر دھماکہ ریموٹ کنٹرول لگتا ہے جو روڈ کے کنارے نصب کیاگیا تھا جو ایک زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔

پولیس کے مطابق دھماکے سے ایک راہ گیر جان سے گیا۔ پولیس نے دھماکے کے بعد علاقے کو نہ صرف گھیر لیا بلکہ اس کی ناکہ بندی کر دی ہے۔

گذشتہ روز بھی کوئٹہ کے سریاب روڈ پر پیپلز پارٹی کے دفتر پر دستی بم حملہ ہوا تھا جس میں پانچ افراد زخمی ہو گئے تھے جبکہ شہر میں بدامنی کے واقعات کے بعد پولیس اور بلوچستان کانسٹیبلری کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔


نگران وزیر داخلہ کا بلوچستان میں انتخابات کی تیاریوں پر اظہار اطمینان

نگراں وفاقی وزیر داخلہ گوہر اعجاز نے بلوچستان میں الیکشن کے پرامن اور کامیاب انعقاد کے لیے صوبائی حکومت کی تیاریوں اور بہترین حکمت عملی پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں پرامن انتخابات کے لیے نگران حکومت پرعزم ہے۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت بلوچستان میں پرامن انتخابات کے لیے بلوچستان کو تمام تر وسائل مہیا کرے گی۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے جمعرات کو کوئٹہ سیکریٹریٹ میں انتخابات 2024 کی تیاریوں اورامن امان کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

نگراں صو بائی وزیرداخلہ میر زبیر خان جمالی، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ زاہد سلیم، کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران بھی اجلاس میں شریک تھے۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ زاہد سلیم نے صوبے میں امن وامان کی مجموعی صورتحال اور الیکشن کے انعقاد کے لیے صوبائی حکومت کی تیاریوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

انہوں نے کہا کہ امن دشمن عناصر کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی ملک میں امن و امان کا قیام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور جوانوں کی قربانیوں کا ثمر ہے۔

نگران وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ نگران وزیر اعظم پاکستان کی خصوصی ہدایت پر تمام صوبوں میں الیکشن کی تیاریوں کاجائزہ لے رہے ہیں۔

قبل ازیں اجلاس میں شرکا کو بتایا گیا کہ حالیہ بولان حملوں میں سکیورٹی فورسز کی ’فوری اور بھرپور جوابی کارروائی کی بدولت امن دشمن عناصر کو منہ کی کھانی پڑی۔‘


بلوچستان، خیبرپختونخوا میں شدت پسندوں کے حملوں کے بعد الیکشن کمیشن کا ہنگامی اجلاس

پاکستان کے دو صوبوں خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں حالیہ دنوں میں الیکشن مہم کے دوران شدت پسندوں کے حملوں کے بعد امن و امان کی صورت حال پر الیکشن کمیشن کا ہنگامی اجلاس جمعرات کو اسلام آباد میں ہو رہا ہے۔

الیکشن کمیشن کے بیان کے مطابق اجلاس میں نگران وزیر داخلہ اور سیکرٹری داخلہ کے علاوہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹریز اور انٹیلی جنس اداروں کے متعلقہ نمائندوں کو بلایا گیا ہے۔

پاکستان میں آٹھ فروری کے انتخابات میں اب کچھ ہی روز رہ گئے ہیں لیکن عسکریت پسندوں کے حملوں کے باعث بعض علاقوں میں الیکشن مہم کو متاثر کیا ہے۔

پاکستانی فوج کی کور کمانڈرز کانفرنس کے بعد بدھ کو ایک بیان میں کہا گیا کہ ’کسی کو بھی سیاسی سرگرمی کے نام پر تشدد کرنے کی، اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان فوج انتخابات میں ’آئینی مینڈیٹ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تحت تفویض کردہ ہدایات کے مطابق فرائض سرانجام دے گی۔‘

ادھر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران پاکستان میں انتخابی مہم کے دوران تشدد کے واقعات سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم انتخابی عمل کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔‘

ترجمان ملر نے کہا کہ پاکستانی عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ خوف یا انتقامی کارروائی یا تشدد کے بغیر اپنے لیڈر کا انتخاب کریں اور ’ہم پورے خطے میں دہشت گرد گروپوں کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اور ہم دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستانی حکومت کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔‘


عام انتخابات: آٹھ فروری کو ملک بھر میں تعطیل کا اعلان

الیکشن کمیشن نے آٹھ فرروی، 2024 کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کر دیا۔

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق اس تعطیل کا مقصد ووٹرز کو آزادی سے ووٹ ڈالنے کا حق دینا ہے۔


آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت ،سائفر کیس تحریری تفصیلی فیصلہ جاری

سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں سائفر کیس کے مقدمے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دی گیا۔

 فیصلے میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو مختلف دفعات کے تحت قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

نامہ نگار مونا خان کے مطابق تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ’عمران خان اور شاہ محمود قریشی آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مجرم ثابت ہوئے لہذا عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی جاتی ہے۔‘

کہا گیا کہ ’جو ثبوت عدالت میں پیش کیے گئے وہ ناقابل تردید ہیں، ملزمان کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کیے گئے، تکلیف دہ یہ ہے عمران خان اور شاہ محمود نے کئی وکلا تبدیل کیے۔‘

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ’ہائی پروفائل اور حساس ترین کیس میں ملزمان کو بار بار صفائی دینے کے مواقع فراہم کیے گئے، ملزمان نے چھپن چھپائی کا کھیل کھیلا اور کاروائی کو مذاق سمجھا۔‘

فیصلے کے مطابق ’عدالت بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو ایکشن فائیو تھری اے اور فائیو ون سی کے تحت مجرم قرار دیتی ہے۔‘

فیصلے میں کہا گیا کہ ’ناقابل تردید شواہد کی روشنی میں جرم ثابت ہوا، عمران خان کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعات سیکشن فائیو تھری بی کے تحت دو سال قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا جبکہ سیکشن فائیو تھری اے کے تحت عمران خان کو دس سال قید کا حکم سناتی ہے۔‘

تحریری فیصلے کے مطابق ’مختلف دفعات میں سائفر کیس میں عمران خان کو مجموعی طور پر 24 سال قید بامشقت اور 20 لاکھ جرمانہ اور شاہ محمود قریشی کو مجموعی طور پر 20 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ یہ تمام سزائیں ایک ساتھ شروع ہوں گی۔‘

مزید کہا گیا کہ ’عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سزاوں پر ایک ساتھ عمل شروع ہو گا۔‘


 پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات پانچ فروری کو ہوں گے، شیڈول جاری

پاکستان تحریک انصاف نے انٹر پارٹی الیکشن کے لیے شیڈول جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات پانچ فروری کو ہوں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے پوسٹ کیے جانے والے شیڈول کے مطابق پارٹی کی رکنیت حاصل کرنے کی تاریخ 31 جنوری رکھی گئی تھی جبکہ یکم فروری کو الیکشن کے مقامات اور اپیلیٹ ٹریبونلز کا اعلان کیا جائے گا۔

نامزدگی فارم حاصل کرنے کی تاریخ یکم اور دو فروری ہوں گی جو سینڑل سیکرٹریٹ اور انصاف ڈاٹ پی کی ویب سائٹ سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت دو فروری رات دس بجے تک ہے۔ کاغذات کی سکروٹنی کا عمل تین فروری کو ویڈیو لنک یا ذاتی حیثیت میں دس سے دو بجے کے درمیان مکمل کیا جائے گا جبکہ پینلز کی حتمی فہرست تین فروری کو شام چھ بجے شائع کی جائے گی۔

شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف درخواستیں جمع کرانے اور ان پر سماعت تین اور چار فروری کو ہو گی۔

چار فروری کو حتمی فہرستیں شائع کی جائیں گی جبکہ پولنگ کا عمل پانچ فروری کو صبح 10 سے شام چار بجے تک ہو گا۔

چھ فروری کو ان انٹرپارٹی انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ ان انتخابات کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن کو فیڈرل الیکشن کمیشنر مقرر کیا گیا ہے۔


باجوڑ میں فائرنگ سے قتل قومی اسمبلی کا  امیدوار کا جنازہ آج ہو گا

گذشتہ روز خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں فائرنگ کے واقعے میں قتل ہونے والے قومی اسمبلی کے آزاد امیدوار ریحان زیب کی نماز جناہ آج ادا کی جائے گی۔

انڈپینڈنٹ اردو کے اظہار اللہ سے گفتگو میں باجوڑ کے ضلعی پولیس سربراہ کاشف ذوالفقار نے ریحان زیب کی جان سے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایک انتخابی کنونشن میں ان پر فائرنگ ہوئی ہے۔ ’وہ کسی کنوینشن میں شریک تھے اور یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہے۔‘

28 سالہ نوجوان امیدوار ریحان زیب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دیرینہ کارکن تھے اور آزاد حیثیت سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے آٹھ اور صوبائی اسمبلی کے ایک حلقے سے امیدوار تھے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیف سیکریٹری اور آئی جی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وہ پی ٹی آئی کے نامزدہ امیدوار نہیں تھے لیکن ٹکٹ نہ ملنے کے بعد انہوں نے آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ ریحان زیب، باجوڑ سے تعلق رکھنے والے اسلام آباد میں مقیم صحافی نظام الدین کے اچھے دوست تھے۔

نظام الدین نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ قبائلی اضلاع کے حوالے سے ہم نے یوتھ جرگہ کے پلیٹ فارم سے کام کیا تھا۔

نظام الدین نے بتایا کہ ‘بعد میں وہ پی ٹی آئی کے سرگرم کارکن تھے لیکن ان کو پارٹی کی جانب سے نامزد نہیں کیا گیا تھا تو انہوں نے آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔‘

نظام سے جب پوچھا گیا کہ کیا حالیہ دنوں میں ریحان زیب نے کسی دھمکی یا خطرے کی بات تو نہیں کی تھی، اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی بات تو حالیہ دنوں میں ان سے نہیں ہوئی ہے۔

باجوڑ میں اس سے پہلے رواں ماہ کے اوائل میں بھی جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار کی گاڑی کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا لیکن اس حملے میں وہ محفوظ رہے تھے۔


خیبر پختونخوا، بلوچستان میں امن امان کی صورت حال، الیکشن کمیشن کا اجلاس آج ہو گا

الیکشن کمیشن آف پاکستان کا خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں امن و امان کی ’بگڑتی‘ صورت حال کے پیش نظر اجلاس آج ہو گا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے بدھ کو جاری بیان میں کہا گیا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں سکیورٹی کی صورت حال کا جائز لینے کے لیے جمعرات یکم فروری کو دن تین بجے اجلاس طلب کیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق اس اجلاس میں وزیر داخلہ، سیکریٹری داخلہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان، پولیس سربراہان اور خفیہ ایجنسیوں کے نمائندوں کو بھی بلایا گیا ہے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان