حماس نے جمعرات کو دعویٰ کیا ہے کہ سات اکتوبر کے حملے کے دوران قید میں لیے گئے اسرائیلی فوج کے کرنل اور ٹاپ کمانڈر عساف حمامی ان کے پاس ہیں جبکہ اسرائیل نے ان کے بارے میں بتایا تھا کہ وہ حملے والے دن مارے گئے تھے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ کرنل عساف پکڑے جانے کے دوران زخمی ہو گئے تھے۔ تاہم حماس نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا اسرائیلی کرنل زندہ ہیں یا نہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسرائیلی فوج نے کئی مہینوں پہلے رپورٹ دی تھی کہ بریگیڈ کمانڈر 41 سالہ عساف سات اکتوبر کے حملوں میں مارے گئے تھے اور ان کی لاش غزہ میں رکھی گئی تھی۔
عساف اسرائیلی فوج میں کرنل کے عہدے پر فائض ہیں اور غزہ کی پٹی میں سدرن بریگیڈ میں بطور کمانڈر خدمات سرانجام دے رہے تھے۔
اس سے قبل عساف نیگیو بریگیڈ، او زی بریگیڈ ٹریننگ سکول اور زبار بٹالین میں بطور کمانڈر رہ چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے اپریل کے آغاز میں غزہ میں ہونے والی اپنی اموات کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ چھ ماہ کے دوران غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران 600 اسرائیلی فوجی غزہ میں مارے گئے۔
یہ اسرائیلی جنگ میں فوجیوں کی اموات کی سب سے بڑی تعداد ہے جو اسرائیل کو غزہ میں برداشت کرنا پڑی ہے۔