وفاقی بجٹ تجاویز میں کیا مہنگا، کیا سستا ہوا؟

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے پارلیمان کے ایوان زیریں (قومی اسمبلی) کے سامنے مالی سال 2024-25 کی بجٹ تجاویز پیش کر دی ہیں۔ 

16 مارچ 2024 کو راولپنڈی کی کرتارپورہ فوڈ سٹریٹ میں لوگوں کا ہجوم (اے ایف پی)

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے پارلیمان کے ایوان زیریں (قومی اسمبلی) کے سامنے مالی سال 2024-25 کی بجٹ تجاویز پیش کر دی ہیں۔ 

مندرجہ ذیل سطور میں آئندہ مالی سال کے لیے پیش کی گئی بجٹ تجاویز میں عام آدمی کے لیے اچھی اور بری خبریں دی جا رہی ہیں۔

اچھی خبریں

  • گریڈ ایک سے 16 کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کیا جائے گا جبکہ 17 سے 22 گریڈ ملازمین کے لیے 20 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔
  • ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشنز میں 15 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔
  • ملک کے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں کم سے کم تنخواہ 32 ہزار سے بڑھا کر 37000 روپے مقرر کی جائے گی۔
  • سولر پینل انڈسٹری میں استعمال ہونے والی اشیا پر درآمدی ڈیوٹی میں رعایت کی تجویز ہے۔
  • بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے مختص رقم 27 فیصد اضافہ کے ساتھ 593 ارب روپے تک بڑھا دی جائے گی۔
  • کفالت پروگرام سے مستفید ہونے والے افراد کی تعداد بڑھا کر ایک کروڑ کر دی جائے گی جبکہ ان کی مالی معاونت بھی بڑھائی جائے گی۔
  • تعلمی وظائف پروگرام سے مستفید ہونے والے طلبا کی تعداد بڑھا کر ایک کروڑ 40 لاکھ کر دی جائے گی۔
  • جعلی سگریٹ کی حوصلہ شکنی یقینی بنانے کے لیے سگریٹ فروخت کرنے والے ریٹیلرز کے لیے سگریٹ سٹیمپس متعارف کروائے جائیں گے جن کے بغیر سگریٹ کی فروخت ممنوع ہوگی۔
  • آئرن اور سٹیل سکریپ کو سیلز ٹیکس سے چھوٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔

بری خبریں

  • ہائبرڈ گاڑیوں کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ واپس لیے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔
  • بیرون ملک سے لگژری الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکس اور ڈیوٹیز میں رعایت ختم کی جا رہی ہے۔
  • موٹر گاڑیوں کی رجسٹریشن پر ایڈوانس ٹیکس انجن کی طاقت کے بجائے گاڑی کی قیمت کے مطابق وصول کرنے کی تجویز ہے۔
  • موبائل فونز کو 18 فیصد سٹینڈرڈ ریٹ پر ٹیکس کرنے کی تجویز ہے۔
  • سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) دو فیصد سے بڑھا کر تین فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
  • نان فائلرز سے ایڈوانس ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح ایک سے بڑھا کر 2.25 فیصد کیے جانے کی تجویز ہے۔
  • کیپیٹل گین ٹیکس کی شرح بڑھا کر فائلز کے لیے 15 فیصد اور نان فائلرز کے لیے 45 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
  • نئے پلاٹوں، رہائشی اور کمرشل پراپرٹی پر پانچ فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) عائد کرنے کی سفارش ہے۔
  • سٹیل اور کاغذ کی مصنوعات پر بیرون ملک سے درآمد پر ڈیوٹی میں اضافے کی تجویز ہے۔
  • سگریٹ کے فلٹر میں استعمال ہونے والے ایسیٹیٹ ٹو 44000 ہزار روپے فی کلو ایف ای ڈی لگانے کی تجویز ہے۔
  • شیشے کی مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹی میں چھوٹ (سبسڈی) ختم کرنے کی تجویز ہے۔
  • ٹیکسٹائل اور چمڑے کی صنعت پر جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز ہے۔
  • تانبے، کوئلے، کاغذ اور پلاسٹک وغیرہ کے سکریپ پر سیلز ٹیکس ود ہولڈنگ کا اطلاق کی تجویز ہے۔
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت