امریکی صدر کے دفتر وائٹ ہاؤس نے اپوزیشن جماعت رپبلکن پارٹی کی جانب سے صدر جو بائیڈن کی ذہنی اور جسمانی صحت پر سوالات کھڑے کر دینے والی ویڈیوز پھیلانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تصاویر کو دھوکہ دہی کے لیے ایڈٹ کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرین جین پیئر نے پیر کو میڈیا بریفنگ میں ان کلپس کو ’گھٹیا‘ اور ’جعلی‘ ویڈیوز قرار دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا: ’یہ آپ کو اس بارے میں بتاتا ہے جسے ہمیں جاننے کی ضرورت ہے اور وہ یہ ہے کہ رپبلکن کس قدر مایوسی کا شکار ہیں۔‘
نیویارک پوسٹ اور رپبلکن پارٹی کے ایک عہدیدار کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سمیت کئی آؤٹ لیٹس نے 81 سالہ صدر کی حالیہ دنوں میں کئی ایسی مختصر ویڈیوز شیئر کی ہیں جن میں وہ بظاہر حواس باختہ دکھائی دے رہے ہیں۔
ان ویڈیوز میں گذشتہ ہفتے اٹلی میں جی سیون سربراہی اجلاس کے دوران سکائی ڈائیونگ کے دوران جو بائیڈن کو دیگر عالمی رہنماؤں سے دور خلا میں ہاتھوں سے اشارے کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔
لیکن کیرین جین پیئرنے کہا کہ اس فوٹیج کو گمراہ کن طریقے سے ایڈٹ کیا گیا تھا اور بائیڈن کسی خالی جگہ کی بجائے پیراشوٹرز کی جانب اشارہ کر رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا: ’ان ویڈیوز کی وسیع پیمانے پر جانچ پڑتال کی گئی ہے جس میں قدامت پسند میڈیا بھی شامل ہے۔ اگر آپ اس ٹیپ کو مزید چلائیں تو آپ دیکھیں گے کہ اصل میں کیا ہو رہا تھا۔‘
امریکی نشریاتی ادارے این بی سی نے اس دعوے کی تردید کی کہ ان کے کیمروں کی فوٹیج کو ایک مختلف زاویے سے آن لائن پوسٹ کرتے ہوئے بائیڈن کو پیراشوٹرز سے چند فٹ دور بات چیت کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
ایک اور بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا کلپ بائیڈن کا ایک کلوز شاٹ تھا جب وہائٹ ہاؤس میں ایک کنسرٹ کے دوران ساکت کھڑے رہے جب کہ عالمی رہنما ان کے قریب ڈانس کر رہے تھے۔
مخالفین نے اس بارے میں کہا کہ اس میں صدر بائیڈن کی الجھن ظاہر ہو رہی تھی۔
کیرین جین پیئر نے اس ویڈیو کے بارے میں کہا کہ ’صدر وہاں کھڑے موسیقی سن رہے تھے اور انہوں نے رقص نہیں کیا۔ معاف کیجئے گا مجھے نہیں معلوم تھا کہ رقص نہ کرنا صحت کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نیو یارک پوسٹ نے ہفتے کو ایک اور ویڈیو شیئر کی جس میں بائیڈن کو کیلی فورنیا میں فنڈ ریزنگ ایونٹ کے دوران سٹیج پر گم سم دکھایا گیا ہے جب تک کہ سابق صدر باراک اوباما انہیں باہر نکلنے کا اشارہ نہیں کرتے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک اور ترجمان اینڈریو بیٹس نے ایکس پر اس ویڈیو کے بارے میں کہا کہ بائیڈن اپنے حامیوں کی جانب سے تالیوں کے دوران وہاں سے جانے کی بجائے سٹیج پر انتظار کر رہے تھے۔
لیکن اوباما کے ایک سینیئر مشیر ایرک شلٹز نے ایکس پر پوسٹ آرٹیکل کا لنک پوسٹ کرتے ہوئے لکھا: ’ایسا نہیں ہوا تھا۔‘
نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں بائیڈن کے حریف رپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ نے بائیڈن کی بڑھتی عمر کو اپنی مہم کے اہم نکات میں شامل کیا ہوا ہے۔
78 سالہ ٹرمپ جو بائیڈن سے صرف تین سال چھوٹے ہونے کے باوجود خود کو ایک پرجوش متبادل کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دونوں امیداروں میں سے جو بھی الیکشن جیتے گا وہ سب سے زیادہ عمر رسیدہ صدر ہونے کا نیا ریکارڈ قائم کرے گا۔ بائیڈن پہلے ہی اس عہدے پر فائز ہونے والے سب سے معمر امریکی صدر ہیں۔