غیر ملکیوں کی سکیورٹی میں لاپروائی کی گنجائش نہیں: وزیر داخلہ

وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہدایت کی ہے کہ  پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کے سکیورٹی منصوبے پر سختی سے عمل کیا جائے۔ 

 22 جون 2024 کی اس تصویر میں وزیر خارجہ محسن نقوی غیر ملکیوں کی سکیورٹی کے حوالے سے اسلام آباد میں اجلس کی صدارت کرتے ہوئے (وزارت داخلہ)

پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہفتے کو ایک اجلاس میں ملک کے اندر مقیم غیر ملکی شہریوں کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے غفلت کی کوئی گنجائش نہیں۔

رواں سال 26 مارچ کو شمال مغربی پاکستان میں داسو ڈیم پر کام کرنے والے چینی ملازمین کے قافلے پر خودکش حملے میں پانچ چینی شہریوں کی موت واقع ہو گئی تھی۔ 

اس حملے کے بعد پاکستان میں کام کرنے والے چینی ملازمین کی سلامتی کا مسئلہ نمایاں ہوا۔ بہت سے چینی ملازمین چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت سڑکوں، بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں پر کام میں مصروف ہیں۔

جمعے کو اسلام آباد میں پاکستان چین مشترکہ مشاورتی میکانزم (جے سی ایم) کے تیسرے اجلاس میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے اہم رکن اور وزیر لیو جیان چاؤ نے کہا تھا کہ سی پیک کے تحت تعاون میں سکیورٹی چیلنجز ’بڑے مسائل‘ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیسے کہا جاتا ہے کہ اعتماد سونے سے زیادہ قیمتی ہوتا ہے، پاکستان کے معاملے میں اعتماد کو متاثر کرنے والے بنیادی عوامل میں سلامتی کی صورت حال شامل ہے۔

’سکیورٹی کے بغیر کاروباری ماحول میں حقیقی بہتری نہیں آ سکتی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزارت داخلہ کے ہفتے کو جاری بیان کے مطابق: ’اجلاس میں غیر ملکیوں، خاص طور پر چینی کے تحفظ کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ محسن نقوی نے ہدایت کی کہ سکیورٹی منصوبے کے تحت وضع قواعدوضوابط پر سختی کے ساتھ عمل کیا جائے۔ سکیورٹی منصوبے پر ہر سطح پر باقاعدگی کے ساتھ نظر رکھی جائے۔‘

بیان کے مطابق وفاقی وزیر نے متعلقہ سکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں پر زور دیا کہ وہ ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے قریبی تعاون کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’سکیورٹی پلان پر عملدرآمد میں غفلت کی کوئی گنجائش نہیں۔‘

بیجنگ نے پاکستان میں اپنے وسیع بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے ایک حصے کے طور پر توانائی، بنیادی ڈھانچے اور دیگر منصوبوں میں 65 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کا وعدہ کر رکھا ہے۔

داسو ڈیم منصوبے پر کام کرنے والے چینی ملازمین پر 2021 میں حملہ ہو چکا ہے جب چینی ملازمین کو لے جانے والی بس میں دھماکے میں 13 افراد کی جان گئی ہوئے تھے جن میں سے نو چینی شہری تھے۔ 

کسی گروپ نے 26 مارچ کے بم دھماکے کی طرح اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان