خان یونس پر اسرائیل کا حملہ ’انسانیت کی تضحیک‘ ہے: پاکستان

غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ ’خان یونس میں اسرائیلی حملوں میں 70 افراد جان سے گئے اور 200 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔‘

22 جولائی، 2024 کو جنوبی غزہ کی پٹی کے خان یونس میں ناصر ہسپتال میں اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی آخری رسومات کے دوران ایک سوگوار خاتون اپنے ردعمل کا اظہار کر رہی ہیں (روئٹرز/محمد سلیم)

غزہ میں وزارت صحت نے کہا ہے کہ خان یونس میں اسرائیلی حملے میں میں 70 فلسطینی جان سے گئے جبکہ 200 سے زائد زخمی ہو گئے۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پیر کی شب ایک بیان میں زور دیا کہ اقوام متحدہ کو مسئلہ فلسطین کے حل کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

’انہوں نے کہا کہ ’خان یونس میں پناہ گزینوں کو انخلا کی ہدایات دینے کے فوراً بعد ایسا جارحانہ حملہ کرنا انسانیت کی تضحیک ہے۔‘

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ’نہتے فلسطینی پناہ گزینوں کو خان یونس سے نکلنے کا موقع بھی فراہم نہیں کیا گیا۔‘

وزیر اعظم کا کہنا تھا: ’یہ بات واضح ہے کے اسرائیلی فوج فلسطینیوں کی نسل کشی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور پاکستانی قوم اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہے۔‘

اسرائیل کی جانب سے یہ تازہ ترین جارحیت ایسے وقت کی گئی جب اس کی فوج نے خبردار کیا تھا کہ وہ علاقے میں ’زبردستی آپریشن‘ کرے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسرائیل کے اس انتباہ کے بعد جنوبی غزہ میں المواسی انسانی زون کے مشرقی خان یونس سیکٹر سے ہزاروں فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ علاقے میں راکٹ فائر کو روکنے کے لیے کارروائی کرے گی۔ خان یونس میں رواں سال کے آغاز میں اسرائیل نے شدید حملے کیے تھے۔

تازہ ترین اسرائیلی کارروائی سے 9 روز قبل اسی علاقے پر حملے میں 92 افراد کی جان گئی تھی۔

غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ ’خان یونس میں اسرائیلی حملوں میں 70 افراد جان سے گئے اور 200 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔‘

اے ایف پی کے پوچھے جانے پر اسرائیلی فوج نے اس تعداد کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

لیکن ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے لڑاکا طیاروں اور ٹینکوں نے ’علاقے میں دہشت گردوں کو مارا اور ختم کیا ہے۔‘

اس دوران فائر بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے دباؤ کا سامنا کرنے والے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن امریکی کانگریس سے خطاب کے لیے پیر واشنگٹن پہنچے ہیں۔

نتن یاہو آج امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کریں گے جنہوں نے انہیں غزہ کی جنگ میں نو ماہ سے زائد عرصے تک فائر بندی پر راضی کرنے پر زور دیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا