تہران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل نے کشیدگی مزید بڑھا دی: اسحاق ڈار

پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ’غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ اگر آج ایران ہے تو کل کسی اور او آئی سی ملک کو ایسی ہی بین الاقوامی دہشت گردی، اس کی سرزمین پر قتل اور اس کی سالمیت کی سفاکی سے خلاف ورزی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔‘

پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار سات اگست 2024 کو جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے منگل کو جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے عیرمعمولی اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ تہران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل نے کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔

اسحاق ڈار نے او آئی سی اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ ’اسرائیل تمام حدیں پار کر کے جو کر رہا ہے وہ صرف اور صرف پاگل پن ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ اگر آج ایران ہے تو کل کسی اور او آئی سی ملک کو ایسی ہی بین الاقوامی دہشت گردی، اس کی سرزمین پر قتل اور اس کی سالمیت کی سفاکی سے خلاف ورزی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔‘

اپنے خطاب میں پاکستان کے نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’فلسطین میں اسرائیل کی جنگ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔‘

ایرانی اور فلسطینی حکام کی درخواست پر بدھ کو جدہ میں بلائے گئے اسلامی تعاون تنظیم کے 57 رکنی اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ تنظیم کو اسماعیل ہنیہ کے قتل کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔

گیمبیا کے وزیر خارجہ ممداؤ تنگارا نے اجلاس میں کہا کہ ’حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے گھناؤنے قتل سے مشرق وسطیٰ کے وسیع تر تنازعے میں گھر جانے کا خطرہ ہے۔‘ ان کا تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب ایک سینیئر ایرانی عہدیدار نے اسی میٹنگ کے دوران کہا کہ ایران کو اسرائیل سے اپنا دفاع کرنے کی ضرورت ہو گی، جسے وہ گزشتہ ہفتے تہران میں اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ممداؤ تنگارا نے مزید کہا کہ یہ گھناؤنا عمل صرف موجودہ کشیدگی کو بڑھائے گا اور ممکنہ طور پر اسے ایک وسیع تر تنازعے کی طرف لے جا سکتا ہے جس میں پورا خطہ شامل ہو سکتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل ’فلسطینی کاز کو ختم نہیں کرے گا بلکہ اسے مزید وسعت دے گا، جس سے فلسطینی عوام کے لیے انصاف اور انسانی حقوق کی فوری دستیابی کی ضرورت اجاگر ہو گی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے پیشتر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دورہ سعودی عرب کے موقع پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں غزہ اور انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اسحاق ڈار نے سیکرٹری جنرل سے فلسطینیوں کی جاری نسل کشی اور غزہ اور مغربی کنارے میں سنگین انسانی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، انہوں نے جنگ بندی کی فوری ضرورت اور فلسطینی عوام کے لئے انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی پر زور دیا۔

نائب وزیراعظم نے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لئے او آئی سی کی کوششوں کی تعریف کی، وزیر خارجہ نے اقدامات کے لئے پاکستان کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔

اسحاق ڈار نے جموں و کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ اور جموں و کشمیر کے لئے خصوصی ایلچی کے کشمیریوں کے جائز حق خود ارادیت کی حمایت کرنے کے لئے تاریخی کردار کو سراہا، ملاقات میں اسلامو فوبیا، امتیازی سلوک اور مسلمانوں کے خلاف تشدد پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے اسلاموفوبیا پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی کی تقرری کو بھی سراہا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان