پشاور میں مقیم افغان بہنیں ’جن کے قالین یورپ بھی جاتے ہیں‘

قالین بنانے والی افغان پناہ گزین حسینہ نے بتایا کہ ’10 دن میں ہم ایک میٹر قالین تیار کر لیتے ہیں اوراس کی مزدوری چار ہزار روپے ہے، اس طرح 10 میٹر قالین کی مزدوری 40 ہزار روپے بنتی ہے۔‘

پشاور میں مقیم افغانستان سے تعلق رکھنے والی چھ بہنیں گھر پر قالین تیار کر کے فروخت کرتی ہیں جو پاکستان اور افغانستان کے علاوہ عرب ممالک اور یورپ میں بھی مشہور ہیں۔

ان میں سے ایک بہن حسینہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ چار سال پہلے افغانستان سے پشاور منتقل ہوئی اور غربت کی وجہ سے اپنے گھر پر ہی ہاتھوں سے قالین بنا رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’ہمارے دو بھائی بھی ہیں جو ساری بہنوں سے چھوٹے ہیں۔‘ 

ان کے بقول ’تمام چھ بہنوں کو قالین بنانا آتا ہے جن میں سے دو بہنیں قالین بنانے کی ماہر ہیں وہ قالین میں پھول اور دیگر ڈیزائن کا کام کرتی ہیں جبکہ باقی بہنیں قالین بُنتی ہیں۔‘

حسینہ نے بتایا کہ ’ہم جس بندے کے لیے قالین تیار کرتی ہیں اس کا قالین بنانے کا کارخانہ ہے اور وہ قالین کی تیاری میں استعمال ہونے والا تمام سامان لا کر ہمیں دیتے ہیں اور جب ہم قالین کو تیار کر لیتے ہیں تو وہ ہماری مزدوری دے دیتے ہیں۔‘

حسینہ نے بتایا کہ کارخانے کا مالک 10 میٹر قالین کا آرڈر بھی دیتا ہے۔

’جتنا انہیں درکار ہو جیسے دو میٹر، پانچ میٹر یا 10 میٹر قالین ہم ان کے آرڈر کے مطابق تیار کر لیتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

قالین بنانے والی افغان پناہ گزین حسینہ نے بتایا کہ ’دس دن میں ہم ایک میٹر قالین تیار کر لیتے ہیں اوراس کی مزدوری چار ہزار روپے ہے، اس طرح دس میٹر قالین کی مزدوری 40 ہزار روپے بنتی ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’جب ہم  سب بہنیں قالین تیار کرتی ہیں تو قالین جلدی تیار ہو جاتا ہے۔

’پھر ڈیڑھ مہینے میں دس میٹر کا آرڈر بھی تیار ہو جاتا ہے۔ اگر گھر پر قالین تیار کرتے وقت سب موجود نہ ہوں تو پھر جلدی تیار نہیں ہو سکتا۔‘

حسینہ نے کہا کہ ’قالین کارخانے میں فروخت کر کے 40 ہزار روپے کی مزدوری لیتے ہیں جس سے گھر کا گزارہ چل رہا ہے۔‘

 انہوں نے بتایا کہ ’اگر قالین میں استعمال ہونے والی تار بھی اپنی ہو اور کوئی عام بندہ ہم سے قالین خرید لے تو اس میں ہماری مزدوری پھر زیادہ ہو گی۔‘

 انہوں نے کہا کہ ’اس وقت جو قالین ہم بنا رہے ہیں اس کا نام ’ڈبل باب‘ ہے، یہ قالین تمام ممالک میں مشہور ہے یہ ہاتھوں سے بنا ہوا قالین ہے۔

’یہ افغانستان میں بھی چلتا ہے، ہر ملک میں چلتا ہے۔ پاکستان میں بھی چلتا ہے، عرب ممالک میں اور مغربی ممالک میں بھی چلتا ہے۔‘

حسینہ کا کہنا تھا کہ ’اگر لوگ ہمیں قالین بنانے کا آرڈر دیں تو ہم ان کے لیے ہر قسم کے ڈیزائن والا قالین بنا سکتے ہیں۔‘ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا