رواں ماہ زمین سے دوسرا چاند ’منی مون‘ دکھائی دے گا: سائنس دانوں کا انکشاف

سیارچہ 2024 پی ٹی فائیو، جیسا کہ اس کے نام سے ظاہر ہے، گذشتہ مہینے ہی سائنس دانوں نے دریافت کیا تھا جو ایسٹروئڈ ٹیریسٹریل امپیکٹ لاسٹ الرٹ سسٹم کا حصہ ہیں۔

ناسا کی اس تصویر میں 24 دسمبر 1968 کو اپالو 8 کے خلابازوں کی جانب سے لی گئی زمین کی پہلی رنگین تصویر دکھائی گئی ہے۔24 دسمبر  2013 کو کرسمس کے موقع پر ’ارتھ رائز‘ تصاویر کی 45 ویں سالگرہ منائی گئی (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

رواں ماہ کے آخر میں ایک چھوٹا سیارچہ ’منی مون‘ کے طور پر زمین کے گرد مدار میں پہنچ جائے گا۔ بعد ازاں یہ خلائی چٹان نظام شمسی کے دیگر حصوں میں چلی جائے گی۔

ماہرین فلکیات نے جریدے ریسرچ نوٹس آف دی اے اے ایس میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں بتایا ہے یہ 10 میٹر چوڑا سیارچہ جسے 2024 پی ٹی فائیو کا نام دیا گیا ہے، 29 ستمبر سے 25 نومبر تک منی مون بن جائے گا۔

زمین عام طور پر سیارچوں کو جزوی یا مکمل مدار میں اپنی طرف کھینچتی رہتی ہے، اس سے پہلے کہ وہ خلا میں واپس پھینک دیے جائیں۔

مثال کے طور پر ایک ایسی ہی خلائی چٹان 2022 این ایکس ون، 1981 اور پھر 2022 میں ایک مختصر عرصے کے لیے ’منی مون‘ بنی تھی۔

سیارچہ 2024 پی ٹی فائیو، جیسا کہ اس کے نام سے ظاہر ہے، گذشتہ مہینے ہی سائنس دانوں نے دریافت کیا تھا جو ایسٹروئڈ ٹیریسٹریل امپیکٹ لاسٹ الرٹ سسٹم کا حصہ ہیں۔

محققین کا اندازہ ہے کہ یہ خلائی چٹان ممکنہ طور پر چاند کا حصہ تھی۔

سائنس دانوں نے سیارچے کے موجودہ حجم، رفتار اور راستے کا جائزہ لے کر  آئندہ چند مہینوں میں اس کے راستے کا اندازہ لگایا ہے۔

تحقیق کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ یہ سیارچہ ایک نعل نما مدار میں گردش کرے گا اور 29 ستمبر کو زمین کا ’منی مون‘ بنے گا اور تقریباً 57 دن بعد 25 نومبر کو سورج کے گرد مدار کی طرف واپس چلا  جائے گا۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ زمین کے گرد کچھ دن مدار میں رہنے کے بعد، یہ سیارچہ جلد ہی زمین کے قرب و جوار کو چھوڑ دے گا اور اس کے اگلی واپسی کا وقت 2055 میں آئے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سیارچے کے موجودہ راستے نے محققین کو اس کی حقیقت کا پتہ لگانے میں بھی مدد دی۔

سائنس دانوں کو شبہ ہے کہ مذکورہ سیارچہ ارجونا سیارچوں کی پٹی سے آیا جو زمین کے قریب سورج کے گرد گھومنے والے چھوٹے اجرام فلکی پر مشتمل پٹی ہے جس میں کم تعداد میں سیارچے موجود ہیں۔

یہ نظام شمسی میں ثانوی سیارچوں کی پٹی ہے جو زمین اور چاند کے نظام کے راستے کے گرد موجود ہے۔

گذشتہ کچھ صورتوں میں جن سیارچوں کے بارے میں توقع کی جا رہی تھی کہ وہ زمین کے ’منی مون‘ بن جائیں گے وہ خلائی ملبہ یا انسان ساختہ خلائی جہاز ثابت ہوئے جنہیں غلطی سے سیارچہ قرار دیا گیا۔

تاہم 2024 پی ٹی فائیو کے معاملے میں محققین کا کہنا ہے کہ اس کا مصنوعی شے ہونا ’نا ممکن‘ ہے کیونکہ اس کا قلیل مدتی مدار 2022 این ایکس ون کے مدار سے کافی مماثلت رکھتا ہے جو مصدقہ قدرتی شے ہے۔

ماہرین نے لکھا: ’ہم نے دکھایا کہ حال ہی میں دریافت ہونے والی یہ چھوٹی خلائی شے 2024 پی ٹی فائیو نعل نما راستے پر گردش رہی ہے اور یہ 29 ستمبر سے 25 نومبر 2024 تک منی مون بن جائے گی۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق