پی ٹی آئی جلسے کی مشروط اجازت: رہنماؤں اور کارکنان کی لاہور آمد شروع

لاہور کے مضافاتی علاقے کاہنہ میں پاکستان تحریک انصاف کے آج دو بجے شروع ہونے والے جلسے کی تیاریاں جاری ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے کارکن آٹھ ستمبر 2024 کو اسلام آباد کے مضافات میں ایک عوامی ریلی میں حصہ لے رہے ہیں (فاروق نعیم / اے ایف پی)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو لاہور کی ضلعی انتظامیہ کی طرف سے شہر کے مضافات میں جلسے کی مشروط اجازت ملنے کے بعد خیبر پختونخوا اور پنجاب کے مختلف حصوں سے پی ٹی آئی کارکنوں کے قافلوں کی روانگی کا سلسلہ گذشتہ رات شروع ہو گیا تھا، جو ہفتے کی صبح بھی جاری رہا۔

پی ٹی آئی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد ہفتے کو علی الصبح لاہور پہنچی، جہاں مختلف سڑکوں اور شاہراہوں پر رکاوٹیں بھی کھڑی کی گئی ہیں۔

سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر قافلوں اور ذاتی حیثیت میں لوگوں کی ملک کے مختلف حصوں سے روانگی اور لاہور پہنچنے کی ویڈیوز اپ لوڈ کی گئی ہیں۔

کئی ایک ویڈیوز میں لاہور کے بعض داخلی اور دوسرے راستوں، خصوصاً جلسہ گاہ کی طرف جانے والی سڑکوں پر رکاوٹیں دیکھی جا سکتی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام میں پنجاب حکومت اور لاہور کی انتظامیہ سے جلسے کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی نہ کرنے کی درخواست کی۔

پشاور سے پی ٹی آئی کے جلسے میں شرکت کے لیے روانہ ہونے والوں میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور بھی شامل ہیں۔

پی ٹی آئی کے رکن پنجاب اسمبلی فرخ جاوید مون نے جمعے کو میڈیا کو بتایا تھا کہ لاہور کی شہری انتظامیہ نے پارٹی کو ہفتہ کی دوپہر دو سے چھ بجے تک شہر کے مضافاتی علاقے کاہنہ میں جلسہ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ 

پاکستان تحریک انصاف نے ابتدا میں لاہور انتظامیہ سے لاہور شہر کے وسط میں واقع مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت طلب کی تھی، جسے مسترد کر دیا گیا۔

انتظامیہ نے عدالت کے حکم پر پی ٹی آئی کو مینار پاکستان سے 28 کلومیٹر جنوب میں کاہنہ میں جلسہ کرنے کا نو آبجیکشن سرٹیفیکیٹ (این او سی) جاری کیا۔

پی ٹی آئی نے 21 ستمبر (آج) کے جلسے کے اعلان کے ساتھ ہی مینار پاکستان پر تیاریا شروع کر دی تھیں تاہم جلسے کا مقام تبدیل ہونے کے بعد جمعے کی رات توجہ کاہنہ کی طرف مبذول ہوئی، جہاں تقریباً ساری رات سٹیج بنانے اور دوسری تیاریوں کے سلسلے میں ہل چل دیکھنے میںض آئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کاہنہ میں جلسے کے مقام پر جاری تیاریوں کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر اپ لوڈ کی جا رہی ہیں۔

گذشتہ رات لاہور انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو جاری کردہ اجازت نامے میں مندرجہ ذیل شرائط رکھیں۔

جلسہ دوپہر تین بجے شروع ہو گا اور شام چھ بجے تک ختم کر دیا جائے گا، جب کہ سٹیج سکیورٹی و دیگر انتظامات منتظمین کی ذمہ داری ہوں گے۔

ایک دوسری شرط میں آٹھ ستمبر کے اسلام آباد کے جلسے میں ’زہر فشانی‘ پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے عوامی معافی کا مطالبہ کیا گیا ہے، جب کہ اسی جلسے میں نفرت پر مبنی تقاریر کے ملزمان کو سٹیج پر نہ لانے کی شرط بھی رکھی گئی ہے اور ریاست مخالف نعروں پر بھی پابندی کا ذکر موجود ہے۔

اجازت نامے کے مطابق جلسے میں کوئی پتلا یا جھنڈا نہیں جلایا جائے گا اور شہر کے باہر سے آنے والے جتھے شہر کا ماحول خراب نہیں کریں گے، جب کہ جلسے میں کوئی اشتہاری ملزم شریک نہیں ہوں گے۔

ایک دوسری شرط کے مطابق کوئی وال چاکنگ نہیں کی جائے گی اور

قابل اعتراض نعرے بازی طگی نہیں ہو گی، جب کہ کسی شہری کو جلسے میں شامل ہونے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی