غزہ کے محکمہ شہری دفاع کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ کیمپ میں جمعے کی شب کیے جانے والے اسرائیلی حملے میں 33 فلسطینی جان سے گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایجنسی کے ترجمان محمود باسل نے ’33 اموات اور درجنوں زخمیوں‘ کی اطلاع دی۔
جبکہ العودہ ہسپتال کے طبی ذرائع نے اس سے قبل اے ایف پی کو بتایا تھا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے تل الزعتر کیمپ پر حملے کے بعد 22 افراد جان سے گئے اور 70 زخمی ہوئے ہیں۔
علاقے میں رات گئے ہونے والے حملوں کے بارے میں پوچھے جانے پر اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ وہ اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔
چھ اکتوبر کو، اسرائیل نے شمالی غزہ میں پھر سے حملہ شروع کیا، جس میں جبالیہ کے نواحی علاقے بھی شامل ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس کے جنگجوؤں کو نشانہ بنا رہا ہے جو وہاں دوبارہ جمع ہو رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ادارے نے جمعے کی رات کہا کہ وہ ’شمالی غزہ میں شہریوں کو درپیش بڑھتی ہوئی سنگین اور خطرناک صورت حال کے بارے میں مسلسل خبردار کر رہا ہے۔
’وہاں کے خاندان شدید بمباری میں انتہائی خراب حالات میں زندہ رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سات اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 42 ہزار سے زیادہ فلسطینی جان سے جا چکے ہیں جبکہ غزہ کی 23 لاکھ میں سے 90 فیصد آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔
دوسری جانب لبنانی تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ اس نے جمعے کو اسرائیل کے وسط میں واقع ایک فوجی اڈے پر ڈرون حملے کیے ہیں۔
حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے ’بارودی مواد سے بھرے ڈرونز کا غول‘ اسرائیل کے وسطی شہر حدیرا کے مشرق میں ایک ’فضائی میزائل دفاعی اڈے‘ پر داغا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ حملہ ’شہریوں کو نشانہ بنانے‘ اور ’حسن نصراللہ‘ پر حملے کے ردعمل میں کیا گیا، جو گذشتہ ماہ اسرائیلی فضائی حملے میں جان سے گئے تھے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق لبنان کی وزارت صحت کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ گذشتہ سال سے جاری اسرائیلی حملوں میں لبنان مین 2418 افراد جان سے جا چکے ہیں جبکہ 11 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔