پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے اتوار کو آسٹریلیا اور زمبابوے کے لیے ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی میچوں کے لیے محمد رضوان کو کپتان اور سلمان علی آغا کو نائب کپتان مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران محسن نقوی کا کہنا ہے کہ محمد رضوان کو کپتان اور سلمان علی آغا کو نائب کپتان بنانے کا فیصلہ خود بابر اعظم کے کپتان نہ بننے کے فیصلے کے بعد باہمی مشاورت سے کیا گیا ہے۔
بقول محسن نقوی: ’بابر اعظم نے خود رابطہ کیا اور کہا کہ میں کپتان نہیں بننا چاہتا، وہ شاید اپنی بیٹنگ پر فوکس کرنا چاہ رہے ہیں تو اس کے بعد ہم نے مشاورت کی اور پھر رضوان اور سلمان کے ناموں کا فیصلہ کیا۔‘
محمد رضوان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’ہمارا فوکس صرف زمبابوے پر نہیں بلکہ آگے کا بھی ہے۔ ہمارا کامبینیشن بہتر ہے لیکن ہمیں آگے کا بھی دیکھنا ہے کہ جو بڑے ٹورنامنٹس آ رہے ہیں اس کے لیے کوئی اچھی ٹیم بن جائے۔‘
محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت ہمارے لیے سب سے اہم ترجیح یہ ہے کہ جو ہمارا نوجوان ٹیلنٹ ہے اسے کیسے سینیئر اور بین الاقوامی معیار کے مطابق بنایا جائے اور اس کے بعد ہمارے پاس چیمپیئنز ٹرافی کے لیے وقت ہے تو امید ہے کہ اس وقت تک ہماری ٹیم بہترین بن جائے گی۔‘
اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے اتوار کو دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے کے لیے پاکستان کے الگ الگ سکواڈز کا اعلان کیا تھا، جس میں بابر اعظم، نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی کو دورہ زمبابوے کے لیے آرام دیا گیا ہے تاہم وہ آسٹریلیا میں دوبارہ ایکشن میں نظر آئیں گے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سلیکٹرز نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کو دیکھتے ہوئے ان دو دوروں کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو بھی سکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
بابر اعظم، نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی جنہیں انگلینڈ کے خلاف آخری دو ٹیسٹ میچوں میں آرام دیا گیا تھا، آسٹریلیا میں میچز کے لیے واپسی کریں گے تاہم انہیں دورہ زمبابوے میں مزید آرام دیا جائے گا۔
دورہ آسٹریلیا چار سے 18 نومبر تک جاری رہے گا جبکہ زمبابوے کے شہر بولاوایو میں میچز 24 نومبر سے پانچ دسمبر تک کھیلے جائیں گے۔
محمد رضوان آسٹریلیا اور زمبابوے کے خلاف سیزیز کے لیے دستیاب ہوں گے تاہم وہ بھی زمبابوے کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میچوں میں سکواڈ کا حصہ نہیں ہوں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس حوالے سے کہا ہے کہ یہ سلیکٹرز کی روٹیشن پالیسی کا حصہ ہے تاکہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اور مستقبل کی سیریز میں ڈومیسٹک سطح پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو مواقع فراہم کیا جا سکے۔
ون ڈے سکواڈ میں شامل کھلاڑیوں میں عامر جمال، عرفات منہاس، فیصل اکرم، حسیب اللہ، محمد عرفان خان اور صائم ایوب شامل ہیں جب کہ جہانداد خان اور سلمان علی آغا کو پہلی بار ٹی ٹوئنٹی سکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
کامران غلام، عمیر بن یوسف اور سفیان مقیم بھی ون ڈے سیریز میں ڈیبیو کر رہے ہیں جو اس سے قبل محدود اوورز کے انٹرنیشنل کھیل چکے ہیں۔
گذشتہ ماہ فیصل آباد میں چیمپیئنز ون ڈے کپ میں 17 وکٹیں لینے والے فاسٹ بولر محمد حسنین کی بھی ون ڈے سکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بابر اعظم، نسیم شاہ، محمد رضوان، سلمان آغا اور شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ چار دیگر کھلاڑیوں عرفات منہاس، حارث رؤف، حسیب اللہ اور محمد عرفان خان کو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی دونوں سکواڈز میں منتخب کیا گیا ہے۔
عامر جمال، عبداللہ شفیق، فیصل اکرم، کامران غلام، محمد حسنین اور صائم ایوب کو صرف ون ڈے کے لیے منتخب کیا گیا ہے جب کہ ان کی جگہ جہانداد خان، محمد عباس آفریدی، عمیر بن یوسف، صاحبزادہ فرحان، سفیان مقیم اور عثمان خان کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔
ون ڈے سکواڈ کے سات ارکان بابر اعظم، فیصل اکرم، حارث رؤف، محمد حسنین، محمد عرفان خان، نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی 28 اکتوبر کو میلبرن روانہ ہوں گے بقیہ ون ڈے کھلاڑی منگل 29 اکتوبر کو روانہ ہوں گے۔
پاکستان کے وائٹ بال کوچ گیری کرسٹن 28 اکتوبر کو میلبرن میں سکواڈ کو جوائن کریں گے۔
سنٹرل کنٹریکٹ کا اعلان
سکواڈز کے اعلان کے ساتھ پی سی بی نے اتوار کو کھلاڑیوں کے نئے سنٹرل کنٹریکٹ کا اعلان بھی کیا جس میں بابر اعظم اور محمد رضوان کو اے کیٹیگری میں برقرار رکھا گیا جب کہ شاہین شاہ آفریدی تنزلی کے بعد کیٹیگری بی میں آ گئے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 2024-25 کے بین الاقوامی سیزن کے لیے 25 مرد کرکٹرز کو 12 ماہ کے سینٹرل کنٹریکٹس دیے ہیں جو یکم جولائی 2024 سے لاگو ہوں گے۔
تین سال کی مدت کے لیے کنٹریکٹ اسی ڈھانچے کے تحت پیش کیے گئے ہیں جس پر کھلاڑیوں اور بورڈ کے درمیان گذشتہ سال اتفاق ہوا تھا۔
بیان کے مطابق باصلاحیت اور ابھرتے ہوئے کرکٹرز کی حوصلہ افزائی کے لیے پہلی بار پانچ نئے کھلاڑیوں خرم شہزاد، محمد عباس آفریدی، محمد علی، محمد عرفان خان اور عثمان خان کو سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
کنٹریکٹ سے نکلنے والے بڑے ناموں میں فخر زمان، امام الحق، عماد وسیم، حسن علی، سرفراز احمد اور افتخار احمد شامل ہیں۔