اسرائیل کا شام میں ایرانی جاسوس گرفتار کرنے کا دعویٰ، غزہ میں مزید اموات

علاقے میں اسرائیلی جارحیت کے مختلف واقعات میں یہ پہلا موقع ہے جب اس نے شام کی سرزمین پر اپنے فوجیوں کی موجودگی کا اعلان کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کی انفنٹری بریگیڈ کے ٹینک سات دسمبر 2023 کو  شام کی سرحد کے قریب مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں سے بمباری کر رہے ہیں (اے ایف پی)  

اسرائیلی فوج نے اتوار کو شام میں ایک زمینی کارروائی کرتے ہوئے ’ایرانی نیٹ ورکس‘ سے منسلک شامی شہری کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ موجودہ تنازعے میں یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیل نے شام کی سرزمین پر اپنے فوجیوں کی موجودگی کا اعلان کیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیل نے گذشتہ ایک سال کے دوران کئی بار شام میں فضائی حملے کیے ہیں جس میں لبنان کے حزب اللہ کے ارکان اور ایران کے کئی عہدیداروں کو نشانہ بنایا تھا لیکن اس نے پہلے شام میں کسی بھی طرح کی زمینی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ یہ گرفتاری حالیہ مہینوں میں ایک خاص آپریشن کا حصہ تھا تاہم انہوں نے اس کارروائی کے وقت اور اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ شام نے فوری طور پر اسرائیل کے اس دعوے کی تصدیق نہیں۔

اس کارروائی کا انکشاف اس وقت سامنے آیا جب اسرائیل گذشتہ چھ ہفتوں سے لبنان میں اندھا دھند بمباری کر رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اتوار کو لبنان کے ساتھ سرحد کا دورہ کیا۔

لبنان میں اسرائیل کی بمباری میں پچھلے ایک سال کے دوران 2500 سے زیادہ مارے گئے جب کہ اسرائیل میں 69 افراد حزب اللہ پروجیکٹیلز کے حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔

دریں اثنا اسرائیلی افواج نے شمالی غزہ میں جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے جہاں فوج نے کہا ہے کہ وہ اب بھی حماس کے جنگجوؤں سے لڑ رہی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غزہ میں اتوار کو اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید کم از کم 31 افراد جان سے گئے۔

فلسطینی حکام نے کہا کہ نئی فضائی اور زمینی کارروائیوں اور جبری انخلا اسرائیل کی مہم  کا مقصدغزہ سے فلسطینیوں کا ’نسلی صفائیہ‘  ہے۔ اسرائیل نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حماس کے عسکریت پسندوں سے لڑ رہا ہے جو وہاں سے حملے شروع کرتے ہیں۔

حکام نے بتایا کہ بیت لاہیا اور جبالیہ میں گھروں پر الگ الگ حملوں میں کم از کم 13 فلسطینی جان سے گئے۔

باقی شہری غزہ شہر اور جنوبی علاقوں میں الگ الگ اسرائیلی فضائی حملوں میں مارے گئے جن میں ایک خان یونس پر حملہ بھی شامل ہے جس میں صحت کے عہدیداروں نے بتایا تھا کہ چار بچوں سمیت آٹھ افراد جان سے گئے۔

بعد میں بیت لاہیا کے قریب کمال ادوان ہسپتال کے عہدیداروں نے بتایا کہ اس طبی مرکز پر اسرائیلی ٹینک کی بمباری سے ہسپتال میں داخل ہونے والے ایک بچہ شدید زخمی ہو گیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا