پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم نئے کپتان سلمان علی آغا کی قیادت میں پہلی سیریز جیتنے میں کامیاب رہی ہے تاہم وہ زمبابوے کو وائٹ واش نہ ک سکی۔
زمبابوے کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے ابتدائی دو میچ جیتنے کے بعد پاکستان کو آخری میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
آخری میچ میں میزبان ٹیم نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد دو وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مایوس کن آغاز کے بعد مقررہ 20 اووروں میں سات وکٹوں کے نقصان پر 132 رنز بنائے۔
جواب میں زمبابوے نے ایک اچھے آغاز کے باوجود ڈگمگاتے ہوئے 133 رنز کا ہدف آخری اوور میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔
پاکستان کی جانب سے عباس آفریدی تین اور جہاں داد خان دو وکٹوں کے ساتھ نمایاں رہے جبکہ نوجوان بولر سفیان مقیم صرف ایک ہی وکٹ لے پائے۔
سفیان مقیم نے آخری میچ میں ایک ہی وکٹ لی مگر وہ سیریز میں عمدہ کارکردگی پر سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے سیریز میں کل نو وکٹیں حاصل کیں۔ اسی شاندار کارکردگی کی بدولت انہیں جنوبی افریقہ کے خلاف بھی سکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب میزبان زمبابوے کے لیے دورہ پاکستان سوائے پہلے ایک روزہ میچ کے کافی مایوس کن رہا ہے جہاں اسے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی دونوں ہی فارمیٹس میں سیریز شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
زمبابوے کی جانب سے آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں اوپنر برائن بینیٹ نے اچھا کھیل پیش کیا اور 43 رنز بنانے پر میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
پاکستان کا آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے اور زمبابوے کے خلاف وائٹ بال کے دونوں ہی فارمیٹس میں فتح کے بعد اب جنوبی افریقہ سے مقابلہ ہوگا جہاں سے ون ڈے، ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ میچز کھیلنے ہیں۔