شام کی صورت حال پر آج سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب

صدر بشار الاسد کے ملک سے فرار ہونے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل آج (پیر) کی سہ پہر ایک ہنگامی بند کمرے کے اجلاس میں شام کی تازہ ترین صورت حال پر غور کرے گی۔

شام کے معزول صدر بشار الاسد کے ملک سے فرار ہو کر روس پہنچنے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل آج (پیر) کی سہ پہر ایک ہنگامی بند کمرے کے اجلاس میں شام کی تازہ ترین صورت حال پر غور کرے گی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے کئی سفارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس  (نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق)  آج تین بجے سہ پہر طلب کیا گیا ہے۔

روئٹرز کے مطابق روس نے شام کی صورت حال پر غور کے لیے اتوار کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی تھی۔

صدر بائیڈن کا بشار الاسد کے احتساب کا مطالبہ

امریکی صدر جو بائیڈن نے ملک میں برپا ہونے والے انقلاب کو شامیوں کے لیے اپنے ملک کی تعمیر نو کا ’تاریخی موقع‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ معزول صدر بشار الاسد کا احستاب ہونا چاہیے۔

بشار الاسد کی معزولی پر پہلے امریکی رد عمل میں صدر بائیڈن نے یہ بھی خبردار کیا کہ واشنگٹن دہشت گرد گروہوں کے ابھرنے کے خلاف چوکنا رہے گا۔ انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ امریکی افواج نے حال ہی میں شدت پسندوں کے خلاف تازہ حملے کیے ہیں۔

بائیڈن نے کہا کہ ’اسد حکومت کا خاتمہ انصاف کا ایک بنیادی عمل ہے اور یہ شام کے عوام کے لیے اپنے ملک کی تعمیر نو کا ایک تاریخی موقع ہے۔

بائیڈن نے مزید کہا کہ واشنگٹن شامیوں کی تعمیر نو میں مدد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم اقوام متحدہ کی زیر قیادت عمل کے تحت تمام شامی گروپوں کے ساتھ تعاون کریں گے تاکہ اسد حکومت کے بعد ایک نئے آئین کے ساتھ آزاد، خودمختار شام کا قیام عمل میں لایا جا سکے۔‘

تاہم بائیڈن نے خبردار کیا کہ فاتح حزب اختلاف اتحاد کے اندر سخت گیر گروپوں کو جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑے گا۔

بائیڈن نے کہا کہ ’بعض باغی گروپ جنہوں نے اسد کو اقتدار سے ہٹایا، ان کا دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سنگین ریکارڈ موجود ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے حزب اختلاف اتحاد کے حالیہ بیانات کا نوٹس لیا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ اعتدال پسند ہیں لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ ’ہم صرف ان کے الفاظ نہیں بلکہ ان کے اعمال کا جائزہ لیں گے۔‘

صدر بائیڈن نے کہا کہ واشنگٹن اس بارے میں واضح ہے کہ داعش شام میں خود کو دوبارہ منعظم کرنے کے لیے کسی بھی خلا سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گی تاہم انہوں نے کہا کہ ’ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے جیسا کہ امریکی افواج نے اتوار کو شام کے اندر داعش کے خلاف تازہ ترین حملے کیے ہیں۔‘

امریکی فوج نے کہا کہ جنگی طیاروں نے اپنی کارروائی میں داعش کے جنگجوؤں اور کیمپوں کو نشانہ بنایا۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ ’امریکی فضائیہ کے متعدد عسکری اثاثوں کا استعمال کرتے ہوئے 75 سے زیادہ اہداف کے خلاف حملے کیے گئے جن میں B-52s، F-15s، اور A-10s طیارے شامل ہیں۔‘

بشار الاسد ماسکو پہنچ گئے: روسی میڈیا

روس کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے اتوار کو رپورٹ کیا ہے کہ شام میں اقتدار سے ہٹائے جانے والے سابق صدر بشار الاسد اور ان کے خاندان کے ارکان روس پہنچ چکے ہیں جہاں انہیں روسی حکام کی جانب سے پناہ دی گئی ہے۔

سرکاری نیوز ایجنسی تاس نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’صدر بشار الاسد ماسکو پہنچ چکے ہیں۔‘

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ’بشار الاسد اور ان کے گھر والوں کو انسانی بنیادوں پر پناہ دی گئی ہے۔‘

شام کی صورت حال پر نظر ہے، وہاں موجود پاکستانی محفوظ ہیں: پاکستان

پاکستان کے دفتر خارجہ نے اتوار کو کہا ہے کہ وہ شام میں بدلتی صورت حال کو مسلسل دیکھ رہے ہیں جبکہ وہاں موجود پاکستانی محفوظ ہیں اور انہیں احتیاط برتنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

دفتر خارجہ سے اتوار کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں پاکستانی سفارت خانہ کسی بھی قسم کی مدد اور ہدایات کے لیے کھلا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’پاکستان نے ہمیشہ شام کی جغرافیائی سالمیت، خود مختاری اور اتحاد کی حمایت کی ہے، اور ہماری اس اصولی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔‘

اس سے قبل شام میں پاکستان کے سفارت خانے نے اتوار کو کہا تھا کہ وہ پاکستانی زائرین اور شہریوں کو پناہ فراہم کرنے اور انہیں نکالنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

شام میں حکومت مخالف فورسز کے دمشق اور دوسرے اہم علاقوں پر کنٹرول کے بعد وہاں موجود پاکستانیوں نے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی وطن واپسی کی کوششوں میں تیزی لائے۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب پاکستان کے دفتر خارجہ نے بحران سے نمٹنے والے یونٹ (سی ایم یو) کو فعال کیا ہے تاکہ شام میں پھنسے پاکستانیوں کی مدد کی جا سکے۔  

دمشق میں پاکستانی سفارت خانے نے کہا کہ وہ پاکستانی شہریوں کو اپنے زیر انتظام ایک سکول میں محفوظ رہائش فراہم کرنے اور انہیں وطن واپس بھیجنے کے لیے پروازوں کا انتظام کرنے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔  

دمشق میں پاکستانی سفارت خانے کے ایک عہدے دار محمد نفیس نے عرب نیوز کو فون پر بتایا ’ہمارے سفیر دفتر خارجہ سے رابطے میں ہیں اور ہم پاکستانیوں کی شام سے جلد از جلد وطن واپسی کے لیے چارٹرڈ پروازوں کا انتظام کرنے پر کام کر رہے ہیں، جو نقل و حمل کی دستیابی اور فعال ہوائی اڈوں پر منحصر ہے۔‘  

نفیس نے بتایا کہ شام کے ہوائی اڈے اور اردن اور عمان کے ساتھ سرحدیں اس وقت بند ہیں، جو وطن واپسی کی کوششوں کے لیے ایک ’بڑا چیلنج‘ ہے۔  

انہوں نے بتایا کہ ’تقریباً 140 زائرین (دمشق کے قریب شہر)سیدۃ زینب میں پھنسے ہوئے ہیں، کیونکہ انہیں 10 دسمبر تک زیارت سے واپس آنا تھا، لیکن پروازوں کی معطلی اور ہوائی اڈوں کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے وہ آگے نہیں جا سکتے۔‘

انہوں نے بتایا کہ شام میں تقریباً 1200 پاکستانی مقیم ہیں، جن میں ایک مذہبی سکول کے 58 طلبا بھی شامل ہیں۔  

’ان میں سے 250 افراد نے سفارت خانے کے فراہم کردہ فارم کے ذریعے ہم سے رابطہ کر کے پاکستان واپسی کی خواہش ظاہر کی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ کچھ پاکستانی، جو شامی شہریت رکھتے ہیں، پاکستان واپس جانا نہیں چاہتے۔  

’اس وقت شہر میں کوئی فعال ٹریفک نہیں، جس کی وجہ سے ان کے لیے سفارت خانے پہنچنا مشکل ہے یا ہمارے لیے کسی کو بھیجنا مشکل ہے، کیونکہ ٹریفک بند ہے۔‘  

انہوں نے کہا کہ مشن نے پاکستانی برادری کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور موبائل فونز کے ذریعے مشورہ جاری کیا ہے کہ وہ سفر سے گریز کریں، رابطے میں رہیں، کافی خوراک کا ذخیرہ رکھیں، اور مزید ہدایات کے لیے اپ ڈیٹس کا انتظار کریں۔  

عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے شام میں مقیم پاکستانی زائرین اور تارکین وطن نے اپنی حفاظت کے خدشات کا اظہار کیا اور ان کی فوری وطن واپسی کی کوششوں پر زور دیا۔  

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا