جنوبی افریقہ نے دوسرے ٹی 20 میچ میں پاکستان کو سات وکٹوں سے شکست دے کر ٹی ٹوئنٹی سیریز دو صفر سے جیت لی۔
پاکستان نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 206 رنز کا ہدف دیا تھا۔
جنوبی افریقہ کے اوپنر ریزا ہینڈرکس کی پہلی ٹی 20 سنچری کی بدولت پروٹیز نے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے تین وکٹوں کے نقصان پر 210 رنز بنائے جبکہ میچ کی تین گیندیں ابھی باقی تھیں۔
ہینڈرکس نے 63 گیندوں پر 117 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔
پاکستان کی جانب سے اوپنر صائم ایوب نے 57 گیندوں پر 98 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ وہ اپنی پہلی ٹی 20 سنچری مکمل کرنے کے لیے بدقسمتی سے آخری نو گیندیں نہ کھیل سکے۔
جنوبی افریقہ نے یہ سیریز 2-0 سے جیت لی اور یہ فتح اس کے لیے اگست 2022 کے بعد پہلی ٹی ٹوئنٹی سیریز کی جیت تھی۔
ریزا ہینڈرکس، جو گذشتہ 10 سالوں سے ٹی ٹوئنٹی کے کھلاڑی ہیں، ایک عمدہ سکورر اور سٹرائیکر رہے ہیں، لیکن حالیہ دنوں میں وہ اوسط کارکردگی دکھا رہے تھے۔
جنوبی افریقہ کے ابتدائی چار اوورز میں 28 رنز پر دو کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد، ہینڈرکس نے اپنی ٹیم کو سہارا دیا۔
ہینڈرکس نے 10 چھکے اور سات چوکے لگائے، خاص طور پر لیگ سائیڈ کی مختصر باؤنڈری پر پُل، فلک اور سویپ شاٹس لگائے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے رسے وان ڈر ڈوسن کے ساتھ تیسری وکٹ کی شراکت میں 157 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، جو 18ویں اوور تک جاری رہی، جب ہینڈرکس عباس آفریدی کی گیند پر مڈوکٹ باؤنڈری کے قریب کیچ آؤٹ ہو گئے۔
وان ڈر ڈوسن نے 33 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی اور ایک شاندار چھکے کے ساتھ اپنی ٹیم کو 206 کے ہدف تک پہنچایا۔ وہ 38 گیندوں پر 66 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، تیسرے اوور میں صرف تین کے سکور پر صائم ایوب کا کیچ چھوٹ گیا، جس کی بدولت وہ آخر تک میدان میں موجود رہے۔
اس کے بعد انہوں نے حریف ٹیم کو کوئی موقع نہیں دیا۔ اگرچہ ان کے ساتھ چار کھلاڑی آؤٹ ہوگئے، لیکن اپنی اننگز میں پُل، فلک، ڈرائیو، سویپ اور یہاں تک کہ ایک شاندار ریمپ شاٹ بھی کھیلا، جس کے ذریعے انہوں نے اپنی 11ویں اور آخری باؤنڈری لگائی۔
98 رنز پر، جو ان کا اب تک کا بہترین ٹی 20 اننگز کا سکور تھا، وہ دوبارہ سٹرائیک پر نہ آ سکے کیونکہ عرفان خان اور عباس آفریدی نے آخری اوورز میں جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور صائم اپنی پہلی ٹی ٹوئنٹی سنچری بنانے سے محروم رہ گئے۔
جنوبی افریقی فاسٹ بولر دیان گلیم، جنہوں نے ڈیبیو کیا، 21 رنز کے عوض دو وکٹوں کے عمدہ اعداد و شمار کے ساتھ نمایاں رہے، لیکن جنوبی افریقہ کے غیر تجربہ کار بولنگ اٹیک (چھ بولرز کے مجموعی طور پر 42 میچز) نے 15 وائیڈز دے کر مشکل کھڑی کر دی۔
سیریز کا آخری ٹی 20 ہفتے کو جوہانسبرگ میں کھیلا جائے گا۔